آسٹریلیا پہلی بار ٹی ۲۰ عالمی کپ کی فاتح بن گئی۔ اس موقع پر میزبان ملک متحدہ عرب امارات اور دبئی میں موجود آسٹریلین شائیقین میں بھی جوش و خروش دیکھنے میں آیا اور جشن کا سا سماں رہا۔مگر بہت سے شائیقین نے اسے یک طرفہ مقابلہ قرار دیا جبکہ نیوزی لینڈ کے حمائیتی مایوس نظر آئے۔
ٹی20 ورلڈ کپ 2021 کے فائنل میں آسٹریلیا نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے نیوزی لینڈ کو 8 وکٹوں سے شکست دے کر ٹی20 کرکٹ کا نیا چیمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کر لیا۔ آسٹریلیا کی جیت پر دبئی میں مقیم آسٹریلین شائیقین میں بھی جوش و خروش دیکھنے میں آیا۔
مچل مارش نے 77 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی انہوں نے 6 چوکے اور 4 چھکے لگائے، جبکہ آسٹریلین اوپنر ڈیوڈ وارنر نے 53 رنز کی باری کھیل کر جیت میں اہم کردار ادا کیا۔انہوں نے 4 چوکے اور 3 چھکے لگائے۔ اس کے علاوہ ہیزل وڈ کی تین وکٹیں بھی نمایاں رہیں۔ اس موقع پر اسٹیڈیم کے اندر اور باہر بھی پرجوش آسٹریلین تماشائی اپنی ٹیم کی کامیابی پر مسرور نظر آئے۔ جیت کی خوشی کے ساتھ ساتھ اس مقابلے میں ملنے والی بھاری انعامی رقم بھی آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے فینز کے لئے باعث مسرت ہو گی۔
آئی سی سی کے مطابق فائنل جیتنے والی آسٹریلین ٹیم 16 لاکھ ڈالر انعامی رقم لے کر گھر لوٹ رہی ہے جبکہ ٹورنامنٹ کی رنر اپ ٹیم نیوزی لینڈ کو فائینل ہار کر بھی 8 لاکھ ڈالرز ملیں گے
تسمین کے یہ دونوں ممالک مل کر اس خطے میں مجموعی طور پر چوبیس لاکھ ڈالر کی انعامی رقم لے کر واپس گھر لوٹ رہے ہیں
نیوزی لینڈ کے لیے ایک بار پھر عالمی چیمپئن بننے کا خواب پورا نہ ہوسکا، مضبوط حریف آسٹریلیا نے کیویز کو آسانی سے شکست دے دی ۔ کئی پاکستانی اور بھارتی شائیقین نے آسٹریلیا کی کارکردگی کو سراہا تو کچھ مایوس بھی نظر آئے، کچھ پاکستانی شائیقین کا کہنا تھا کہ مقابلہ یک طرفہ تھا اور انہوں نے پاکستان آسٹریلیا کے مقابلے کو اصلی سخت مقابلہ قرار دیا۔
آسٹریلیا کی جیت پر مقامی آسٹریلین پُرجوش تھے مگر کچھ کو یک طرفہ مقابلے کا گلہ رہا۔ ایک فین نے کہا کہ پاکستان نے آسٹریلیا کو سخت فائیٹ دی مگر نیوزی لینڈ کے خلاف اس میچ میں سنسنی دیکھنے کو نہیں ملی۔ ایک اور تماشائی نے ایس بی ایس اردو بات کرتے ہوئے کہا کہ اس میچ میں کسی بڑے ٹورنامنٹ والا تھرل نظر نہیں آیا اور نہ ہی کوئی ایسا لمحہ آیا جب میچ میں زبردست سنسنی خیزی سے بھرپور لمحات آئے ہوں اور نہ ہی اسے کانٹے کا مقابلہ کہہ سکتے ہیں۔ جبکہ بہت سے بھارتی شائیقین جو نیو زی لینڈ کی جیت دیکھنے کے منتظر تھے وہ بھی نیو زی لینڈ کی کارکردگی پر مایوس نظر آئے۔
ایک تماشائی نے فائینل کو بے مزہ مقابلہ قرار دیتے ہوئے غالب کے مشہور شعر کے اس مصرے کے ذریعے اپنے جذبات کا اظہار کیا
دیکھنے ہم بھی گئے تھے پر تماشہ نہ ہوا
کچھ آسٹریلین شائیقین فائینل دیکھنے کے لئے دور دراز سے سفر کر کے دبئی پہنچے تھے اور کئی مقامی طور پر رہائیش پزیر آسٹریلینز بھی ایسے تھے جو اس موقع پر پرُ جوش نظر آئے۔
ٹورنامنٹ کے آغاز میں آسٹریلین کرکٹ ٹیم کی کارکردگی اتنی متاثر کنُ نہیں تھی مگر بعد کے مقابلوں میں آسٹریلین ٹیم میں مومینٹم کے ساتھ جیت کی لگن نظر آئی۔ آسٹریلین کرکٹر شین وارن نے اپنے ٹوئیٹ میں آسٹریلین ٹیم سمیت دونوں ٹیموں اور میچ کے ہیرو مچل مارش کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ آسٹریلیا کی ٹیم صحیح وقت پر فارم میں آئی۔
مچل مارش کو ان کی عمدہ بیٹنگ پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا جبکہ ورلڈ کپ میں 289 رنز بنانے والے ڈیوڈ وارنر کو پلیئر آف دی ٹورنامنٹ قرار دیا گیا۔
اس طرح آسٹریلیا نے نیوزی لینڈ کو باآسانی شکست دے کر پہلی بار ٹی ٹوئنٹی کا عالمی چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کر لیا۔ فائنل میں آسٹریلوی بلے بازوں نے جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے 173 رنز کا ہدف صرف 2 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کر لیا۔
اس موقع پر سوشل میڈیا پر بھی دلچسپ ردِ عمل پر مبنی تبصرے دیکھنے کو ملے اور پاکستانی شایقین نےآسٹریلیا کے ہاتھوں بار بار پاکستان کی ہار کو بھی میمز کے ذریعے انجوائے کیا ۔