عوام کی جانب سے ری نیو ایبل وسائل کے بڑھتے ہوئے استعمال کے بعد امکان ہے کہ آسٹریلیا میں توانائی بلوں کی مد میں سیکڑوں ڈالر کی بچت ممکن ہوگی ۔
ری نیو ایبل یا قابل تجدید توانائی کے ذرائع مثال کے طور پر شمسی پینلز تیزی سے عوام میں مقبولیت اختیار کر رہے ہیں اس سلسلے میں میلبرن کے رہائشی عقیل شاہ کا کہنا ہے کہ شمسی توانائی کے استعمال سےنہ صرف بلوں میں واضح کمی آتی ہے بلکہ برقی آلا ت کی کارکردگی بھی متاثر نہیں ہوتی ۔
دوسری جانب ذوہیب وحید کہتے ہیں کہ اس توانائی کےا ستعمال کا اصل فائدہ طویل بنیادوں پر ہے ۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگر صبح کے یا دن کے وقت آپ برقی آلات کا استعمال نہیں کر پاتے تو اس بات سے بھی فرق پڑتا ہے ۔
آسٹریلین انرجی مارکیٹ کمیشن (اے ای ایم سی ) کی ایک رپورٹ کے مطابق آسٹریلینزکی بڑی تعداد اپنے توانائی کے بلوں میں کٹوتی کرے گی۔ گھروں میں قابل تجدید توانائی کے استعمال میں اضافہ اور صارفین کی جانب سے شمسی توانائی کے استعمال کی سرمایہ کاری ، توانائی کے بلوں کو 2017 کے بعد سے کم ترین سطح پر لا سکتی ہے ۔
پیش گوئی کی گئی ہے کہ ایک اوسط صارف اس وقت کے مقابلے میں سال 2024 میں اپنے بلوں میں چھ فیصد یا 77 ڈالر تک بچت کر سکے گا ۔
اے ای ایم سی کی چئیر اینا کولیر کہتی ہیں کہ قابل تجدید توانائی ہوا ، شمسی، بیٹریوں اور گیس کا مرکب ہو گی۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ ری نیو ایبل توانائی کے ذرائع سستے اور بہتر ہیں اور ان کے استعمال سے ایندھن کی لاگت صفر ہے لیکن یہ ہر وقت نہیں چل سکتے اس لئے ضروری ہے کہ توانائی کے مرکب کو استعمال کیا جائے تاکہ جب قابل تجدید توانائی کی ضرورت ہو یہ ہمارے پاس بیک پاور میں موجودہو ۔
ساوتھ ایسٹ کوئینز لینڈ میں اس حوالے سے سال 2024 تک سب سے بڑی کمی متوقع ہے جو 10 فیصد یا 126 ڈالر پر مبنی ہو گی ۔ جبکہ تسمانیہ میں بلوں میں 124 تک کی کٹوتی ہو سکتی ہے ۔ وکٹوریہ میں یہ قیمت 99 ڈالر ، نیو ساوتھ ویلز میں 50 ڈالر جبکہ ساوتھ آسٹریلیا میں 35 ڈالر تک ہو سکتی ہے ۔
دوسری جانب آسٹریلین کیپٹل ٹیرٹری وہ واحد علاقہ ہے جہاں قیمتوں میں 77 ڈالر تک کا اضافہ ہو سکتا ہے اس سلسلے میں محترمہ کولیر کہتی ہیں کہ قیمتوں کا دارومدار کئی عوامل پر کارفرما ہے ۔
کلائمیٹ کونسل کا کہنا ہے کہ توانائی کے بلوں میں کٹوتی صرف صارفین کے لئے اچھی نہیں ہے بلکہ اس کے ماحولیات پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوں گے ۔
ٹم بکسٹر ، جو کلائمیٹ کونسل کے ایک سنئیر محقق ہیں کہتے ہیں کہ ری نیو ایبل ذرائع کے استعمال کی کارکردگی کا اندازہ کوئی نہیں لگا سکتا ۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ جہاں ملک میں ری نیو ایبل توانائی کا استعمال حوصلہ افزاء ہے وہیں یہ بات قابل غور ہے کہ صاف توانائی کے مستقبل کو یقینی بنانے کا سفر ابھی بہت طویل ہے ۔
- پوڈ کاسٹ سننے کے لئے نیچے دئے اپنے پسندیدہ پوڈ کاسٹ پلیٹ فارم سے سنئے
- Spotify Podcast, Apple Podcasts, Google Podcast, Stitcher Podcast
- کس طرح ایس بی ایس اردو کے مرکزی صفحے کو بُک مارک بنائیں یا ایس بی ایس اردو کو اپنا ہوم پیج بنائیں
- اردو پروگرام ہر بدھ اور اتوار کو شام 6 بجے (آسٹریلین شرقی ٹائیم) پر نشر کیا جاتا ہے
- اردو پروگرام سننے کے طریقے