تھائی ائیر ویزآسٹریلیا سے پاکستان سمیت کچھ جنوب ایشیائی ممالک سفر کے لئے ایک اہم ائیر لائن تصور ہوتی ہے جبکہ پاکستان جانے والے افراد جن فضائی اداروں کو ترجیح دیتے ہیں تھائی ائیر ویز ان میں سے ایک ہے ۔ سال 2020 کی آسٹریلوی سرحدی بندش کے باعث تھائی ائیر ویز کو بھی دیگر اداروں کی طرح اپنی پروازیں معطل کرنی پڑیں تاہم ان منسوخ پروازں کی رقم تا دم تحریر مسافروں کو موصول نہیں ہوئی ہیں۔
دیڑھ سال کا عرصہ گزرنے پر بھی ٹکٹس کی رقم واپس نہیں ملی : فائزہ سید
جن مسافروں نے اپنی ٹکٹس میں توسیع نہیں کروائی ان کی رقوم نہیں ملی ہیں ۔
اے ٹرپل سی کے مطابق رقوم واپسی میں وقت لگ سکتا ہے ۔
سال 2020 میں کرونا وائرس کی عالمی وبا نے دنیا کا نظام منجمد کر دیا تھا ۔ سفری پابندیوں اور سرحدی بندشوں نے جس صنعت کو سب سے زیادہ متاثر کیا وہ سیر و سیاحت اور ہوا بازی کی تھی۔ آسٹریلیا میں بھی عالمی وبا سے بچنےاور اسے محدود رکھنے کے اقدامات کے تناظر میں سرحدی اور سفری پابندیاں عائد کی گئیں ۔ ان پابندیوںنے باعث نہ صرف مقامی بلکہ بین الاقوامی فضائی اداروں پر بھی اثرڈالا ۔ آسٹریلیا سے مختلف ممالک سفر کا ارادہ کرنے والے افراد کو یا تو اپنی نشستیں منسوخ کرنی پڑیں یا ان کے بدلے میں فضائی اداروں کی طرف سے دئیے گئے مختلف تحائف جیسا کہ کسی دوسری جگہ کا سفر ہا مستقبل میں سفر کی پیش کش قبول کرنا پڑی ۔
تھائی ائیر ویز ان چند اہم ائیر لائینز میں شامل ہے جو پاکستان سمیت کئی ایشائی ممالک میں سفر کے لئے پسندیدہ تصور کی جاتی ہے ۔ سال 2020 میں ہونےوالی سرحدی بندش کے باعث تھائی ائیر کی پروازیں بھی منسوخ کر دی گئیں ۔ تاہم دو سال گزرنے پر بھی وہ مسافر جو تھائی ائیر کے ذریعے سفر کے خواہاں تھے اب تک اپنی ٹکٹ رقوم ی واپسی کےمنتظر ہیں ۔
اس سلسلے میں ایس بی ایس اردو سے رابطہ کیا ایسی ہی ایک مسافر فائزہ سید نے جن کا کہنا ہے کہ ایک آدھ نہیں سیکڑوں کی تعداد میں ایسے افراد موجود ہیں جو دو سال گزرنے پر بھی تھائی ائیر سے رقم واپسی کے منتظر ہیں ۔ انہوں نے تفصیل بتاتے پوئے کہا کہ انہوں نے ایک تریول ایجنسی کے ذریعے فروری 2020 میں میلبرن سے اسلام آباد جانے کے لئے ٹکٹ لی تھیں اور اب دیڑھ برس گزرنے کے بعد بھی تا دم تحریر رقم واپس نہیں کی گئی ۔
فائزہ سید کہتی ہیں کہ انہوں نے ایک دوسرے فضائی ادارے کے ذریعے امریکہ سفر کے لئے بھی سیٹس بک کروائی تھیں اور سیٹ منسوخی کے بعد ان کو رقم فوری واپس مل گئی جبکہ فائزہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ انہوں نے جس ایجنٹ کے ذریعے تھائی ائیر کی نشستیں بک کی تھیں اس کے مطابق تھائی ائیر سال 2020 میں کووڈ 19 کے باعث سفری پابندیوں کے نتیجے میں دیوالیہ ہو گئی تھی اور اب ان افراد کی رقوم واپسی میں وقت لگے گا ۔
دوسری جانب فائزہ کہتی ہیں کہ اب جبکہ تھائی ائیر ویز دوبارہ آسٹریلیا سے پروازوں کا آغاز کر چکی ہے تو انہیں ان کی رقم کے بدلے میں ایک مرتبہ پھر ٹکٹ دلوا دئیے جائیں ۔ تاہم ان کے ایجنٹ کا کہنا ہے کہ ایک مرتبہ رقم واپسی کی درخواست کے بعد اب دوبارہ ٹکٹس کی فراہمی ممکن نہیں ہے
میلبرن سے کاروبار کرنے والے سارک ٹریولز کا اس سلسلے میں کہنا ہے کہ ادارے نے صارفین کو یہ آپشن دیا تھا کہ منسخ شدہ ٹکٹ دسمبر 2022 تک استعمال کیا جا سکتا ہے لیکن جن صارفین نے رقم واپسی کو ترجیح دی تھی ان میں سے بہت سے صارفین کو ان کے پیسے تاحال واپس نہیں ملے ہیں ۔ سارک ٹریول کی سائرہ میاں نے بتایا کہ تھائی ائیر ویز سے گفت و شنید ای میل کے ذریعے ہی ہورہی ہے ۔
اس سلسلے میں ایس بی ایس اردو نے آسٹریلین کمپٹیشن اینڈ کنزیومر کمیشن (اے ٹرپل سی)سے رابطہ کیا جن کا کہنا ہے ۔ تھائی ائیر ویز نے سال 2020 کی مالی مشکلات کے تناظر میں اعلان کیا کہ وہ انتظامی عمل سے گزر رہے ہیں جس کا مقصد ادارے کو سمت فراہم کرنا ہے ۔ اے ٹرپل سی کے مطابق اس عمل میں صارفین کے حقوق متاثر ہو سکتے ہیں ۔سال 2021 میں تھائی لینڈ کے سینٹرل بینک کرپسی عدالت نے تھائی ائیر ویز کو کاروباری بحالی منصوبے کے ساتھ بیرون ملک کاروبار کی اجازت دی، اسی منصوبے میں یہ بات بھی شامل تھی کہ ادارہ 2020 میں منسوخ کی گئی پروازوں کی رقم واپسی کےمعاملے سے کیسے نمٹے گا ۔ اے ٹرپل سی کا کہنا ہے، ادارہ سمجھتا ہے کہ تھائی ائیر ویز اپنے صارفین کی رقوم واپس کرے گی لیکن اس میں ایک مدت درکار ہے اور یہ رقوم منسوخی کی ترتیب میں واپس ہوں گی ۔
آے ٹرپل سی نے صارفین کو مزید معلومات کے لئے تھائی ائیر ویز یا ٹریول ایجنٹ سے رابطے کا مشورہ دیا ہے ۔
ایس بی ایس اردو نے تھائی ائیر ویز کو ان کا موقف جاننے کے لئے ای میل کی تھی لیکن ان کا جواب یہ آرٹیکل لکھے جانے تک موصول نہیں ہوا ۔
پوڈکاسٹ کو سننے کے لئے سب سے اوپر دئیے ہوئے اسپیکر آئیکون پر کلک کیجئے یا نیچے دئے اپنے پسندیدہ پوڈ کاسٹ پلیٹ فارم سے سنئے
- کس طرح ایس بی ایس اردو کے مرکزی صفحے کو بُک مارک بنائیں یا ایس بی ایس اردو کو اپنا ہوم پیج بنائیں۔
- اردو پروگرام ہر بدھ اور اتوار کو شام 6 بجے (آسٹریلین شرقی ٹائیم) پر نشر کیا جاتا ہے