آسٹریلیا کی کئی ریاستوں میں چھٹیوں کے دوران ٹریفک قوانین تبدیل ہو جاتے ہیں جبکہ کچھ ریاستوں میں ڈی میرٹ پوائینٹس بھی دگنے کر دئیے جاتے ہیں۔ اس صورتحال میں گاڑی چلاتے ہوئے احتیاط کا دامن چھوڑ دیا جائے تو بھاری جرمانہ ادا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ڈرائیونگ انسٹرکٹرز کا کہنا ہے کہ تیز رفتاری سے عام حالات میں بھی اجتناب ضروری ہے ۔
آسٹریلیا کی مختلف ریاستوں اور ٹیرٹریز میں ٹریفک کے قوانین کچھ مختلف ہونے کے ساتھ نئے آنے والوں کے لئے الجھن پر مبنی بھی ہو سکتے ہیں ، جبکہ وہ افراد جو چھٹیوں کے دوران سیاحت کی غرض سے بین الریاست سفر کر تے ہیں ان کو مزید احتیاط برتنے کی ضرورت ہے ۔ دوسری جانب ان افراد کو ، افراد جو مستقل رہائش کی غرض سے ریاست تبدیل کرتے ہیں لاعلمی کی بنا پر زیادہ ڈی میرٹ پوائینٹس کے ساتھ بھاری جرمانے کا سامنا بھی ہو سکتا ہے ۔
طیب حمید نے سال 2016 میں میلبرن سے سڈنی ہجرت کی اور وہاں مستقل رہائش اختیار کر لی ۔ ان کا کہنا ہے کہ سڈنی کا موسم اور چہل پہل مجھے میلبرن سے سڈنی کھینچ لایا لیکن سڈنی میں ابتدائی سالوں کے دوران انہیں نیو ساوتھ ویلز میں ٹریفک قوانین کی مکمل معلومات نہیں تھی ۔
طیب حمید کا کہنا ہے کہ میلبرن میں ہر جگہ "یو- ٹرن " لینے کی اجازت ہے اور جن مقامات پر "یو ٹرن" لینے پر پابندی ہے وہاں باقاعدہ ٹریفک بورڈز یا اشارے نصب ہیں ، دوسری جانب سڈنی کا معاملہ بالکل مختلف ہے ۔ طیب کہتے ہیں کہ پہلی مرتبہ جب میں نے گاڑی موڑی اور پولیس نےمجھے روکا تو میں بہت حیران ہوا اور اسی وقت مجھے علم ہوا کہ سڈنی میں جس جگہ "یو ٹرن " لینے کی اجازت ہے صرف ان جگہوں پر اشارے یا بورڈز موجود ہیں ورنہ پورے سڈنی میں ایسا کرنے کی اجازت نہیں ہے ۔
طیب کے ساتھ ٹریفک سے متعلق دوسرا واقعہ ایسٹر کی چھٹیوں میں پیش آیا جب ایک سرنگ (ٹنل) سے گزرتے ہوئے رفتار میں اچانک کمی کے اشارے پر انہیں رفتار کم کرنے میں تاخیر ہوئی۔
ویسے تو میں بہت محتاط ڈرائیور ہوں لیکن رفتار میں کمی کا سائن اچانک سامنے آگیا اور میں کنفیوز ہو گیا
طیب حمید جو اس وقت سڈنی نئے نئے منتقل ہوئے تھے ان کے علم میں نہیں تھا کہ چھٹیوں کے باعث نیو ساوتھ ویلز میں ڈی میرٹ پوائینٹس دگنے ہو چکے ہیں اور
انہیں ایک ساتھ آٹھ ڈی میرٹ پوائینٹس کے ساتھ تقریبا 500 ڈالر جرمانہ بھی ادا کرنا پڑا ۔جب میرے گھر جرمانے کا لیٹر آیا تو میں حیران رہ گیا اور میں نے سوچا آٹھ ڈی میرٹ پوائینٹس کسی کو کیسے آ سکتے ہیں ، یہ بہت زیادہ تھے ۔
طیب کا کہنا ہے کہ انہوں ے قانونی طور پراس جرمانے اور ڈی میرٹ پوئینٹس کے خلاف اپیل بھی کی لیکن اخر میں انہیں جرمانہ بھرنا ہی پڑا۔ طیب نے بین الریاست سفر کرنے والوں کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ آسٹریلیا کی کسی بھی ریاست میں سفر کرنے سے پہلے اس ریاست کے تریفک قوانین سے متعلق پوری معلومات حاصل کر لیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹریفک قوانین کا علم ہوئے بغیر گاڑی چلانا صرف جرمانے یا ڈی میرٹ کا باعث نہیں ہے بلکہ اس طرح آپ کی جان کو بھی خطرہ ہو سکتا ہے ۔
اس حوالے سے سڈنی میں بطور ڈرائیونگ انسٹرکٹر کام کرنے والے محمود صاحب کہتے ہیں کہ ایک طرح سے دیکھا جائے تو یہ ایک ظلم لگتا ہے اور یہ محسوس ہوتا ہے کہ ڈبل ڈی میرٹس کا کوئی فائدہ یا ضرورت نہیں ہے ، لیکن گاڑی چلانے والون کو بھی دھیان رکھنا چاہئے اور عام حالات میں بھی ٹریفک قوانین پر عملدرآمد کرنا چاہئے ۔
دوسری جانب میلبرن میں میں بطور ڈرائیونگ انسٹرکٹر کام کرنے والی نغمانہ کہتی ہیں کہ اگرچہ چھٹیوں کے دوران وکٹوریہ میں ڈی میرٹ پوائینٹس یا جرمانے میں اضافہ نہیں کیا جاتا لیکن ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی روکنے کے لئے اضافی نفری نظر آ سکتی ہے ۔
نغمانہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ زیادہ بہتر طریقہ اس خاص ادارے سے معلومات حاصل کرناہے جس سے متعلق معلومات درکار ہو، اور وکٹوریہ میں ٹریفک قوانین کی معلومات کے لئے "وک روڈز" سے معلومات حاصل کی جائیں ۔