جیسے جیسے موجودہ سال اپنے اختتام کو پہنچ رہا ہے، مزید کاروبار سامنے آرہے ہیں جنہوں نے اپنے ملازمین کی اجرت، پینشن یا سُوپر میں کمی کی ہے۔
اے بی سی:
جنوری میں آسٹریلین براڈکاسٹنگ کارپوریشن ( اے بی سی) نے اعتراف کیا کے پچھلے چھے سال میں ڈھائی ہزار ملازمین کو کم اجرت دی گئی۔
اے بی سی کی ایچ آر سربراہ، ریبیکا ڈونلڈسن کا کہنا ہے کہ "پینلٹی، الاؤنس اور لوڈنگ" جو ملازمین کو دیئے جانے تھے وہ نظر انداز کردیئے گئے تھے۔
یہ انکشاف اس وقت ہوا جب اے بی سی نے برسبین کے ایک ملازم کو انیس ہزار ڈالر کم دینے کا اعتراف کیا تھا۔
قونٹس:
فروری میں آسٹریلوی ائیرلائن قونٹس نے بتایا کہ "عام سے غلطی" کے باعث پچپن افراد کو کم تنخواہ ملی جو کہ فی کیس آٹھ ہزار ڈالر بنتی ہے۔
ادارے کا کہنا تھا کہ یہ سارے تنخواہیں ڈیجیٹل مارکیٹنگ اور تجزیاتی ڈیپارٹمنٹس سے منسلک تھیں۔
دوسری جانب قونٹس کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس نے ایک سو پینسٹھ ملازمین کو تقریباً بارہ ہزار ڈالر اضافی اجرت دی۔
سُوپرریٹیل گروپ:
ریبیل گروپ، سُوپر چیپ آٹو، اور بی سی ایف کی سربراہ کمپنی نے اعتراف کیا کہ اس نے اپنے ملازمین جن میں منیجر بھی شامل ہیں بتیس ملین ڈالر کم اجرت دی۔
کم اجرت دینے کا سلسلہ چھے سال تک جاری رہا جس کے باعث تین ہزار موجودہ اور سابق ملازمین متاثر ہوئے۔
کامن ویلتھ بینک:
"سسٹم میں خرابی" کی وجہ سے بینک نے آٹھ ہزار ملازمین کو کم تنخواہ دی۔
یہ تنخواہیں پچھلی ایک دہائی پر مشتمل ہیں جن کی مالیت پندرہ ملین ڈالر ہے۔
مائیکل ہِل:
کمپنی نے جولائی میں اعلان کیا کہ اسے موجودہ اور سابق ملازمین کو پچیس ملین ڈالر کے بقایاجات دینے ہیں۔
بننگز:
ہوموئیر کمپنی نے ستمبر میں اعلان کیا کہ عارضی طور پر کام کرنے والوں کو سُوپر کی مد میں کم پیسے دیئے گئے۔
بننگز نے یہ نہیں بتایا کہ کتنے بقایاجات ہیں۔
وُل ورتھس:
وُل ورتھس نے حال ہی میں اعتراف کیا ہے کہ اس نے اپنے ملازمین کو ایک طویل عرصے سے کم اجرت دی ہے۔
فئیر ورک اومبڈسمین اس وقت سُوپر مارکیٹ کی تحقیقات کررہی ہے جس پر اِلزام ہے کہ اس نے پانچ ہزار سات سو عارضی ملازمین کو کم اجرت دی ہے۔
سیون ایلیون:
سیون الیون کی میلبورن میں ایک فرینچائز پر تین لاکھ سے زائد کا جرمانہ لگا ہے۔
ادارے نے تین ملازمین کو تقریباً سات ہزار ڈالر کم اجرت دی تھی۔
سب وے:
موجودہ سال سب وے کو دو دفعہ مسائل کا سامنا رہا۔ فئیر ورک اومبڈسمین کی ایک تحقیقات کے دوران یہ پتہ چلا کہ ایک سو سڑسٹھ ملازمین کو اکیاسی ہزار ڈالر ادا نہیں کئے گئے۔
مارچ میں سب وے کی ایک سڈنی فرینچائز کو پینسٹھ ہزار ڈالر کا جرمانہ لگا جب اس اب کا انکشاف ہوا کہ سیکورٹی گارڈز کو ان کے پیسے کئی مہینوں سے ادا نہیں کئے گئے۔
کرسٹ پیزا:
ھوبارٹ میں کرسٹ پیزا کے مالکان کو ایک لاکھ چار ہزار ڈالر کا جرمانہ لگا جس میں تقریباً دس ہزار ڈالر کی تنخواہیں شامل تھیں۔
یہ ایک مکمل فہرست نہیں ہے۔ اگر آپ سمجھتے ہیں کہ ممکنہ طور پر آپ کو بھی ایسے مسائل کا سامنا ہے تو اس سلسلے میں فئیر ورک اومبڈسمین سے رابطہ کیجئے۔
شئیر
