آسٹریلیا میں اسٹوڈنٹ ویزا پر کام کرنے والوں کو ڈیپارٹمنٹ آف ہوم افئیرز [وزارتِ داخلہ] کی جانب سے عارضی اجازت مل گئی ہے جس کے ذریعے اب وہ دو ہفتے کے دوران چالیس گھنٹے سے زیادہ کام کرسکتے ہیں۔ یہ چھوٹ صرف چند شعبوں میں دی گئی ہے جن میں زراعت اور صحت شامل ہیں۔
ادارے کا کہنا ہے کہ کووڈ۔۱۹ وبا کے دوران غیر معمولی صورتحال کی وجہ سے اور اہم خدمات کو جاری رکھنے کے لئے ڈیپارٹمنٹ آف ہوم افئیرز اور آسٹریلین بارڈر فورس نے اسٹوڈنٹ ویزا رکھنے والوں کے چند شعبوں میں کام کرنے کی حد میں سہولت دی گئی ہے۔
طلبا کو اس سہولت کو حاصل کرنے کے لئے کسی بھی قسم کی درخواست جمع نہیں کرانی پڑے گی۔

Students walk around the University of New South Wales campus in Sydney, Australia, Tuesday, Dec. 1, 2020. Source: AP Photo/Mark Baker
کون سے افراد چالیس گھنٹے سے زائد کام کرسکتے ہیں؟
ادارے کے مطابق یہ سہولت ان طلبا کے لئے ہے جو۔
کسی کامن ویلتھ ایج کئیر سروس یا منظور شدہ ایج کئیر سروس میں ملازمت کرتے ہیں [ جن کے پاس آر اے سی ایس آئی ڈی یا نیپس آئی ڈی آٹھ ستمبر دو ہزار بیس سے پہلے کی ہے]
- کسی نیشنل ڈسیبیلیٹی انشورنس اسکیم کے رجسٹرڈ ادارے میں ملازمت کرتے ہیں
- یا کسی صحت سے منسلک کورس پڑھ رہے ہیں اور کووڈ۔۱۹ سے بچاو کے لئے کسی صحت کے ادارے میں کام کررہے ہیں۔
- وفاقی حکومت کا کہنا ہے کہ یہ عارضی اقدامات ہیں جن کا باقائدگی سے جائزہ لیا جائے گا جبکہ ڈیپارٹ آف ہوم افئیرز کے مطابق سہولت ختم ہونے کی صورت میں اداروں کو آگاہ بھی کردیا جائے گا۔
طلبا کو اس سہولت کو حاصل کرنے کے لئے کسی بھی قسم کی درخواست جمع نہیں کرانی پڑے گی۔