جرمنی سے تعلق رکھنے والی ایک این جی او نے "لیاری گرلز کیفے" کھولا ہے جس کا مقصد لڑکیوں کو زندگی کے مسائل سے نمٹنے کے لئے مختلف ہنر سکھائے جائیں گے۔
اسی سلسلے میں لڑکیوں کو سائیکل بھی مہیا کی گئی ہیں اور سائیکلنگ بھی سکھائی جارہی ہے۔
ادارے سے ملنے والی سائیکل چلانے والی سائیلکسٹ شمس النسا کا کہنا ہے کہ ابتدا میں سائیکلنگ کرتے وقت کئے مسائل کا سامنا کرنا پڑا۔
لوگ ہمیں گندے جملے بولتے تھے اور پتھر مارتے تھے۔ آہستہ آہستہ ہم نے ہمت بڑھائی اور آگے نکل گئے۔
پاکستان میں تقریباً تئیس لاکھ بچے اسکول نہیں جا پاتے۔ ان میں زیادہ تناسب لڑکیوں کا ہے۔
ایک اور سائیکلسٹ عظمیٰ داؤد کا کہنا ہے کہ لوگ جب ہمیں دیکھتے ہیں تو بری باتیں کرتے ہیں جو ان کی جہالت کی عکاسی کرتا ہے۔
"ہم بھی لیاری کے رہنے والے ہیں۔ ہم لیاری کا ایک مثبت پہلو دکھانا چاہتے ہیں۔"
ادارے میں مختلف ہنر سکھائے جاتے ہیں جن میں میک اپ کرنا، مہندی لگانا اور سلائی کا کام شامل ہے۔
شئیر
