آسٹریلیا کے ہر بڑے شہر میں ایسی ایسوایشنز موجود ہیں جو نہ صرف ممبران کے ووٹوں سے اراکین منتخب کرنے کا دعوٰی کرتی ہیں بلکہ تارکینِ وطن کے مسائل کے حل کے لئیے بھی کو شاں رہتی ہیں۔ بہت سے شہروں میں کئی ایسو ایشنز مختلف پلیٹ فارمز سے ایک ہی جیسے کام کر رہی ہیں اور کچھ کے درمیان ڈھکی چھبی مقابلے بازی اور مخاصمت کی خبریں بھی آتی رہتی ہیں۔ فارن مشنز کے حکام و افسران کوکمونیٹی پروگراموں میں مہمانِ خصوصی کے طور پر مدعو کرکے ایسوایشنز کے عہدیداران کے ان سے ذاتی کاموں کے لئیے تعلقات کی خبریں بھی انِ ایسو ایشنز کے کمونیٹی کی خدمات کے دعووں کے بارے میں شکوک و شبہات پیدا کرتی ہیں۔ ایڈیلیڈ میں قائیم پاکستان آسٹریلین ایسو ایشن آف ساٰوتھ آسٹریلیا یا پاسا کے صدر عدیل صادق ان شبہات اور خیالات کو یکسر غلط قرار نہیں دیتے مگر اپنی آرگنائیزیشن کے بارے میں ایسے تمام خیالات کی سختی سے تردید کرتے ہیں۔
ایڈیلیڈ میں پاکستانی ایسوایشن پاسا سَن انیس سو چوراسی میں قائیم ہوئی اور اس کے تمام عہدیدارن کا انتخاب ووٹنگ میں بغیر کسی بےقاعدگی کے میریٹ پر ہوتا ہے

Newly arrived information night Source: supplied by PAASA
اس سے انکار نہیں کہ حکام اور سفیروں سے تعلق کو لوگ ذاتی مراسم اور اپنے کاموں کے لئیے استعمال کر سکتے ہیں اور دوسری تنظیمیں شائید ایسا کرتی ہوں مگر ایڈیلیڈ کی حد تک یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ پاسا کا سرکاری افسران، ایم پیز اور سفارت خانے کے حکام کو مدعو کرنے کا مقصد کمونیٹی کے مسائیل سے آگاہ کرنا اور ان کوحل کروانا ہوتا ہے
انہوں نے پاسا کے حالیہ عید فنکشن کی مثال دیتے ہوئے بتایا کی اس دوران پاکستانی ھائی کمشنر نے ایڈیلیڈ کی پاکستانی کمونیٹی کے لئیے کونسلر کیمپ لگایا اور کئی لوگوں نے موقعے پر ہی دستا ویزی کام بھی کروائے۔
انہوں نے کمونیٹی کی مدد کے لئے کئیے گئیے کاموں کی کئی مثالیں بھی دیں۔
پاسا کے صدر عدیل صادق کا مکمل انٹرویو سننے کے لئیے اوپر دیا پِلے بٹن دبائیے

Multi faith event-Adelaide Source: supplied by PAASA

Community parade SA Source: supplied by PAASA
شئیر
