A map of Australia with a search bar reading saying 'enter your suburb'
A map of Australia with a search bar reading saying 'enter your suburb'
This article is more than 2 years old

Interactive

جانئے آپ کے آس پاس دنیا کے کس خطے کے لوگ آباد ہیں؟

آسٹریلیا مزید کثیر الثقافتی بنتا جا رہا ہے۔ تلاش کریں کہ آپ کے پڑوسی کہاں پیدا ہوئے، وہ کون سی زبان بولتے ہیں اور کس مذہب کی پیروی کرتے ہیں۔

تاریخِ اشاعت بجے

تخلیق کار Charis Chang, Ken Macleod
ذریعہ: SBS
آج کے آسٹریلیا میں، تقریباً 28 فیصد لوگ بیرون ملک پیدا ہوئے اور تقریباً نصف کے والدین ایسے ہیں جو بیرون ملک پیدا ہوئے ہیں - لیکن بعض جگہوں پر، یہ شرح بہت زیادہ ہے۔
اس سال جاری ہونے والی 2021 کی مردم شماری کے نتائج کے مطابق 2017 سے اب تک 10 لاکھ سے زیادہ نئے تارکین وطن کو آسٹریلیا نے خوش آمدید کہا ہے، اوران میں سے تقریباً 220,000 ہندوستان سے آئے ہیں - آسٹریلیا سے باہر پیدا ہونے والوں میں میں سب سے بڑا اضافہ بھارتیوں کا ہے جنہوں نے اب چین اور نیوزی لینڈ کو پیچھے چھوڑدیا ہے اور اب آسٹریلیا اور انگلینڈ کے بعد بھارتی تیسری سب سے بڑی آسٹریلیا میں بسنے والی آبادی ہے۔

نیچے دئے نقشے میں اپنے سبرب کا نام انگریزی میں ٹائیپ کرکے جانئے آپ کے سبسرب میں کس ملک کے رہنے والے ذیادہ آباد ہیں۔ دیگر انٹرایکٹیو نقشوں میں زبان اور مذہب سے تعلق رکھنے والوں کی آبادی بھی معلوم کر سکتے ہیں۔
جب مختلف قومیتوں کی تعداد کی بات آتی ہے تو میلبورن کا مضافاتی علاقہ پوائنٹ کُک میں 146 مختلف ممالک میں پیدا ہونے والے لوگوں کا گھر ہو کر ملک کے سب سے زیادہ کثیر الثقافتی سبرب کے طور پر سرفہرست ہے۔ اس کے بعد میلبورن کے اندرونی شہر کے مضافاتی علاقے ہیں جہاں 137 ممالک سے تعلق رکھنے والے لوگ رہتے ہیں۔ سڈنی کے مضافات بلیک ٹاؤن اور ماروبرا 133 ممالک سے تعلق رکھنے والے تارکینِ وطن رہتے ہیں۔
سڈنی کے بہت سے باشندوں کو اس بات پر حیرت نہیں ہوگی کہ Haymarket کے اندرون شہر کا مضافاتی علاقہ - جو شہر کے چائنا ٹاؤن کے محل وقوع اور یونیورسٹی کے طلباء کی ایک بڑی تعداد کے گھر کے طور پر جانا جاتا ہے - 1,000 سے زیادہ رہائشیوں والے علاقوں میں بیرون ملک پیدا ہونے والے لوگوں کا سب سے زیادہ تناسب ریکارڈ کرتا ہے۔ Haymarket کے تقریباً 78 فیصد لوگ بیرون ملک پیدا ہوئے اور مختلف ممالک سے آئے، جن میں 21 فیصد چین، 17 فیصد تھائی لینڈ، 11 فیصد انڈونیشیا، اور تین فیصد ملائیشیا اور کوریا سے ہیں۔
اس کے برعکس، بیرون ملک پیدا ہونے والے لوگوں کے سب سے چھوٹے تناسب والے علاقوں میں (1,000 سے زیادہ لوگوں کے علاقوں میں) کوئینز لینڈ میں ابوریجنل کمیونٹیز چربرگ اور یارابہ، اور شمالی علاقہ جات میں ملنگمبی شامل ہیں۔
واضح رہے کہ آسٹریلیا میں پیدا ہونے والے لوگوں کو چھوڑ کر 812,728 لوگ (یا آسٹریلیا کی آبادی کا 3.2 فیصد) بھی شامل نہیں ہیں جوٹورس اسٹیٹ آئی لینڈرز ہیں۔

جب زبان کی بات آتی ہے تو آسٹریلیا بھر میں 350 سے زیادہ مختلف زبانیں بولی جاتی ہیں، جن میں 167 ایب اوریجنلز اور ٹوریس آئلینڈر کی زبانیں شامل ہیں جن کی مردم شماری کے ذریعے شناخت کی گئی ہے، جن میں سے کچھ نیچے نقشے میں دیکھی جا سکتی ہیں۔
گھر میں انگریزی کے علاوہ کوئی دوسری زبان استعمال کرنے والے افراد کی تعداد 2016 سے تقریباً 800,000 بڑھ کر 5.5 ملین سے زیادہ ہوگئی ہے۔ آسٹریلیا میں تقریباً 850,000 لوگ کہتے ہیں کہ وہ انگریزی اچھی طرح نہیں بولتے، یا بالکل بھی نہیں۔
آپ کے مضافاتی علاقے میں عام طور پر کون سی زبانیں بولی جاتی ہیں یہ دیکھنے کے لیے نیچے کے نقشے میں اپنے سبرب کا نام انگریزی میں لکھیں۔
آسٹریلیا میں گھر میں استعمال ہونے والی انگریزی کے علاوہ مینڈارن سب سے زیادہ عام زبان ہے اور اسے تقریباً 700,000 لوگ بولتے ہیں۔ اس کے بعد صرف 367,000 بولنے والوں کے ساتھ عربی ہے۔
پنجابی، جو ہندوستان اور پاکستان میں مشترکہ زبان ہے، میں سب سے زیادہ اضافہ دیکھا گیا ہے، جس میں اب 239,000 سے زیادہ لوگ گھر پر پنجابی بول رہے ہیں، جو کہ 2016 سے 80 فیصد زیادہ ہے۔
حالیہ مردم شماری مذہب کے حوالے سے بھی ایک دلچسپ تھی، آسٹریلیا میں 38.9 فیصد لوگ اب "کوئی مذہب نہیں" رکھتے جو 2016 کے مقابلے میں 30.1 فیصد اضافہ ہے۔ 43.9 فیصد نے اپنے مذہب کو عیسائیت کے طور پر درج کیا (یہ تعداد 2016 میں 52.1 فیصد تھی )، اس کے بعد 3.2 فیصد پر اسلام، 2.7 فیصد پر ہندو مت اور 2.4 فیصد پر بدھ مت۔آسٹریلیا کے تقریباً تمام سرفہرست 10 سب سے زیادہ مذہبی مضافات دور دراز علاقوں یا مغربی سڈنی کے ان حصوں میں ہیں جہاں تارکین وطن کی اوسط سے زیادہ آبادی ہے۔
آپ کے مضافاتی علاقے میں کون سے مذاہب کی سب سے زیادہ پیروی کی جاتی ہے یہ دیکھنے کے لیے نیچے کے نقشے میں اپنے سبرب کا نام انگریزی میں لکھیں۔۔
شمالی علاقہ جات میں ارنہم لینڈ کے ساحل پر واقع جزیرہ گالی ونکو میں سب سے ذیادہ مذہبی پیروکار رہتے ہیں، جہاں یہ تعداد 90 فیصد ہے۔ اس علاقے میں 1942 میں ایک میتھوڈسٹ مشن قائم کیا گیا تھا، جس میں تقریباً 47 فیصد اب یونائٹنگ چرچ کی پیروی کر رہے ہیں لیکن ایک اعلیٰ تناسب (26 فیصد) کا کہنا ہے کہ وہ ابیوریجنل روایتی عقائد کی پیروی کرتے ہیں۔
بہت سے مغربی سڈنی کے مضافاتی علاقے بھی عقیدے کے ساتھ مضبوط وابستگی ظاہر کرتے ہیں، بشمول بنگریبی، جہاں 34 فیصد ہندو مذہب پر عمل کرتے ہیں، الزبتھ ہلز (44 فیصد کیتھولک)، ماؤنٹ لیوس (40 فیصد کیتھولک)، گراوین (52 فیصد ہندو)، ایبٹسبری (52 فیصد ہندو) 53 فیصد کیتھولک، ماؤنٹ ورنن (58 فیصد کیتھولک) اور کارنس ہل (37 فیصد کیتھولک)۔ ماؤنٹ ورنن کے علاوہ ان تمام مضافات میں بیرون ملک پیدا ہونے والی آبادی آسٹریلیا میں پیدا ہونے والی آبادی کی اوسط 27.6 فیصد سے زیادہ ہے۔
اس فہرست میں ناردرن میلبورن کا مضافاتی علاقہ روکسبرگ پارک بھی ہے جہاں 34 فیصد لوگ اسلام کی پیروی کرتے ہیں۔ اور وررومیانگا، تیوی جزائر پر ایک ابیوریجنل کمیونٹی، ایک سابق کیتھولک مشن کی جگہ، جہاں 82 فیصد لوگ اب بھی کہتے ہیں کہ وہ کیتھولک ہیں۔

'کمیونٹیز' کے اندر تنوع

آسٹریلیا کے مضافاتی علاقے ہیرس پارک میں بیرون ملک پیدا ہونے والے لوگوں کی دوسری سب سے زیادہ فیصد کے ساتھ، ہندوستانی نژاد کمیونٹی اب آبادی کا 45 فیصد بنتی ہے، 47 فیصد نے یہ بھی کہا کہ وہ ہندو مذہب کو مانتے ہیں۔ مجموعی طور پر 75 فیصد رہائشی بیرون ملک پیدا ہوئے۔
لیکن اگرچہ بہت سے باشندے ہندوستان میں پیدا ہوئے تھے، تب بھی کمیونٹی میں بہت زیادہ تنوع موجود ہے، جہاں کے باشندے مختلف قسم کی ہندوستانی زبانیں بولتے ہیں: 15 فیصد گجراتی بولتے ہیں، 12 فیصد ہندی بولتے ہیں۔ اور پنجابی، نیپالی اور تیلگو بولنے والوں کی تعداد تقریباً 6 فیصد ہے۔
آسٹریلوی نیشنل یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے ڈیموگرافر ڈاکٹر لز ایلن کا کہنا ہے کہ مختلف زبانوں سے پتہ چلتا ہے کہ وہ کمیونٹیز جن کو کچھ لوگ ایک گروپ کے طور پر دیکھتے ہیں اندرونی طور پر بالکل الگ الگ ہوسکتے ہیں۔
"اس تنوع کے بارے میں معلومات بھی دلچسپ ہے مثال کے طور پر مغربی سڈنی میں کسی خاص ملک یا کسی خاص علاقے کے لوگ بھی ایک دوسرے سے مختلف ہیں۔"
"لہذا ایک تنوع ہے، یہاں تک کہ آبادی کے گروہوں میں بھی جو، باہر سے بہت مماثل نظر آتے ہیں، کافی فرق ہے۔"
ڈاکٹر ایلن کا کہنا ہے کہ یہ بات بھی قابل توجہ ہے کہ کچھ لوگ یہ کہہ سکتے ہیں کہ وہ کسی خاص مذہب پر عمل کرتے ہیں یا اس کی شناخت کرتے ہیں لیکن حقیقت میں ایسا نہیں ہو سکتا۔
"بہت سے معاملات میں، ہم مردم شماری میں اس مذہب کے سوال میں جو حوالہ دیتے ہیں وہ ہماری پرورش کی عکاسی کر سکتا ہے؛ ہو سکتا ہے کہ یہ ہمارے 'حال' کی عکاسی نہ کرے۔
What we cite in that religion question might reflect our upbringing; it may not reflect our 'now'.
- Liz Allen, Demographer
"جہاں ہمارا مذہب ہماری ثقافت کے ساتھ جڑا ہوا ہے، وہاں ہم اکثر مجبوری کے احساس کا سامنا کر سکتے ہیں کہ جب ہم اس پر عمل نہیں کرتے ہیں تو ہمیں یہ کہنا پڑے گا کہ ہم ایک خاص مذہب ہیں۔"
وہ کہتی ہیں کہ والدین اکثر اپنے بچوں کے لیے ایک خاص مذہب کی نشاندہی کرتے ہیں، اور لوگ شادی کے بعد یہ کہنے کے لیے زیادہ مائل ہوتے ہیں کہ وہ خاندان کے ارد گرد کے نظریات کی وجہ سے مذہبی ہیں، لیکن، جیسے جیسے لوگ بڑے ہوتے جاتے ہیں وہ یہ کہتے ہیں کہ وہ مذہبی نہیں ہیں۔

اعدادوشمار کے پیچھے چھپے لوگ

گراوین کے رہائشی گووردھن، جو بھارت میں پیدا ہوئے، کہتے ہیں کہ وہ نہیں سمجھتے کہ ان کی برادری میں مذہب کا کوئی بڑا کردار ہے، حالانکہ وہ ویسٹ میڈ میں ایک قریبی ہندو مندر میں جاتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ سات سال پہلے اس علاقے کی طرف متوجہ ہونے کی ایک بڑی وجہ ہندوستانی برادری تھی لیکن اہم پرکشش مقامات یپراماٹا میں (سڈنی کا دوسرا CBD)، ٹرانسپورٹ، شاپنگ اور اچھے اسکولوں کے مضافاتی علاقے تھے۔
یہ علاقہ ہیرس پارک کے قریب بھی ہے جس میں ہندوستانی نژاد باشندوں کی بڑی آبادی ہے۔.
A group of men standing outside. Some of them are holding an Indian flag.
Goverdhan (front, left, in yellow) with members of the Australian Telangana Forum in Sydney. Source: Supplied / Charis Chang
گووردھن 7 فیصد مقامی لوگوں میں سے ایک ہیں جو تیلگو بولتے ہیں، جو ہندوستان کی ایک کلاسیکی زبان ہے جو اب بھی کچھ ریاستوں میں بولی جاتی ہے، حالانکہ وہ ہندی بھی سمجھتے اور بولتے ہیں، جو ہندوستان کی عام زبان ہے۔
گووردھن کا کہنا ہے کہ انہوں نے مقامی ہندوستانی کمیونٹی کے لیے فیس بک پیج شروع کیا کیونکہ وہ تعلیم، تہواروں اور دیگر خبروں کے بارے میں معلومات شیئر کرنا چاہتے تھے۔
"ہم سب ایک جگہ سے آئے ہیں اور ہمارے پاس مشترکہ خیالات ہیں، اور اشتراک کرنے کے لیے اچھی چیزیں ہیں۔"
وہ 14 سال سے آسٹریلیا میں مقیم ہیں اور انہوں نے کہا کہ وہ انفارمیشن ٹیکنالوجی میں اپنے کیریئر کو آگے بڑھانے میں کامیاب رہے ہیں۔
انہوں نے کہا، "میرا یہاں ایک اچھا کیریئر ہے، یہ ایک اچھی کمیونٹی ہے، ایک خوبصورت ملک اور لوگ، اور ایک اچھی معیشت ہے۔"
"آسٹریلیا ایک کثیر الثقافتی ملک ہے، ہمیں تمام ثقافت، تمام لوگ پسند ہیں۔"

آسٹریلیا میں اردو بولنے والوں کی بڑی تعداد کہاں آباد ہے؟ اپنی کمیونیٹی کو جانئے SBS کے ’انٹر ایکٹیو ٹول‘ کے ذریعےمردم شماری 2021 کے مطابق اردو کمیونیٹی کِن سبربز میں رہتی ہے، اردو بولنے والوں کی اوسط عمر، آمدنی، ملازمت، خاندان کے اراکین کی تعداد، اور یہاں تک کے اپنا یا کرائے کا گھر رکھنے والوں تک کی تعداد جیسی معلومات کے ساتھ دیگر زبانوں کی آبادی کی تفصیلات جانئے ۔ SBS کے انٹرایکٹو ٹول سے لی گئی معلومات شائید آپ کے کئی اندازے غلط ثابت کردے ۔
Pakistanis celebrate Australia Day in Melbourne on 26th January.
Pakistanis celebrate Australia Day in Melbourne on 26th January. Source: SBS / SBS/Aaron Wan

انگلستان اور انگریز اب بھی غالب ہیں

پورے ملک میں، انگلینڈ آسٹریلیا سے باہر سب سے زیادہ عام پیدائش کی جگہ ہے، جہاں کے 4 فیصد تک لوگ آسٹریلیا میں رہتے ہیں، اس کے بعد ہندوستان (3 فیصد) اور چین اور نیوزی لینڈ (دونوں 2 فیصد) ہیں۔
دیگر مقبول ممالک، جن میں سے ہر ایک کی آبادی کا 1 فیصد ہے، فلپائن، ویت نام، جنوبی افریقہ، ملائیشیا، اٹلی اور سری لنکا ہیں۔
تقریباً 72 فیصد آسٹریلوی گھر پر انگریزی بولتے ہیں۔
آسٹریلین نیشنل یونیورسٹی کے پروفیسر جیمز ریمر کا کہنا ہے کہ بہت سے انگریز تارکین وطن طویل عرصے سے آسٹریلیا میں ہیں اور وہ چین اور ہندوستان سے آنے والوں سے مختلف ہیں۔
"اگر آپ پیدائشی ملک کے لحاظ سے تارکین وطن کی عمر کی ساخت کو دیکھیں تو انگلینڈ میں 60، 70، 80 اور 90 کی دہائی میں بہت سے لوگ ہیں، جب کہ ہندوستان اور چین میں اس عمر کے گروپ میں شاید ہی کوئی ہو۔"
برطانیہ میں پیدا ہونے والی آبادی بھی بہت زیادہ پھیلی ہوئی ہے، آسٹریلیا میں کوئی علاقہ کل آبادی کا 1 فیصد بھی نہیں رکھتا۔ جن علاقوں میں سب سے زیادہ انگریز پیدا ہوئے لوگ ہیں وہ بالڈیوس ہیں، پرتھ کے جنوب میں، اس کے بعد سڈنی ہاربرسائڈ مضافاتی علاقے موسمان، وکٹوریہ میں مارننگٹن اور راکنگھم کا پرتھ مضافاتی علاقہ ہے۔

آسٹریلیا میں کثیر الثقافتی کا مستقبل

تارکین وطن کا ایک اور مقبول گروپ نیپالی ہے، جس نے حالیہ مردم شماری میں سب سے زیادہ فیصد اضافہ اور تعداد میں مجموعی طور پر دوسرا سب سے بڑا اضافہ دیکھا ہے۔ نیپال سے تقریباً 70,000 اضافی لوگ 2017 سے آسٹریلیا پہنچے ہیں، جو کہ 2016 کے بعد سے آبادی کے حجم سے دوگنا ہے۔
ڈاکٹر ایلن کا کہنا ہے کہ تاریخی طور پر آسٹریلیا میں صرف نیپالیوں کی تعداد بہت کم رہی ہے اور اس کی وجہ سے یہ اضافہ زیادہ نمایاں نظر آتا ہے، لیکن یہ اضافہ نیپال میں بہتر معاشی حالات کی عکاسی بھی کر سکتا ہے جو لوگوں کو بیرون ملک سفر کرنے اور اپنے بچوں کو آسٹریلوی یونیورسٹیوں میں بھیجنے کی اجازت دیتا ہے۔ کمیونٹی کے ارکان کافی وسیع پیمانے پر پھیلے ہوئے ہیں لیکن سڈنی کے مضافاتی علاقوں آبرن، ہرسٹ وِل اور سٹریتھ فیلڈ میں بڑے گروپ ہیں۔
پروفیسر ریمر کا کہنا ہے کہ تارکین وطن کا آسٹریلیا جانا، مختلف زبانیں بولنا اور مختلف مذاہب پر عمل کرنا کوئی نئی بات نہیں ہے۔
Pedestrians walk across the street
Australians come from many different countries.
"جب کیتھولک آسٹریلیا میں آنا شروع ہوئے تو یہ ایک بڑا مسئلہ تھا... میرے نزدیک یہ اس قسم کی دہرائی جانے والی کہانی ہے، ہجرت کے گروہ، بہاؤ، وہ وقت کے ساتھ بدلتے ہیں، وہ اوپر نیچے جاتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ مستقبل میں یہ افریقہ کے ممالک میں پیدا ہونے والے لوگ ہو سکتے ہیں جو آسٹریلیا کی طرف ہجرت کریں کیونکہ وہ اب بھی تعداد میں تیزی سے بڑھ رہے ہیں، جب کہ چین اور دیگر مشرقی ایشیائی ممالک سمیت دیگر ممالک آبادی میں کمی کا رحجان ہے۔
وہ تسلیم کرتے ہیں کہ آسٹریلیا کو مخصوص اوقات میں تارکین وطن کے ساتھ ڈھلنے میں مشکل پیش آئی ہے لیکن ان کا کہنا ہے کہ طویل عرصے میں ان کے بچے آسٹریلیا میں بڑے ہوں گے، وہ آسٹریلوی اسکولوں میں جائیں گے، وہ آسٹریلوی بن جائیں گے"۔

SBS Census Explorer کے ساتھ 2021 کی مردم شماری کے نتائج کی بنیاد پر اس بارے میں مزید جانیں کہ آپ کہاں رہتے ہیں، آپ جو زبان بولتے ہیں اور ملک کیسے بدل رہا ہے۔

شئیر
Follow SBS Urdu

Download our apps
SBS Audio
SBS On Demand

Listen to our podcasts
Independent news and stories connecting you to life in Australia and Urdu-speaking Australians.
Once you taste the flavours from Pakistan, you'll be longing for the cuisine.
Get the latest with our exclusive in-language podcasts on your favourite podcast apps.

Watch on SBS
Urdu News

Urdu News

Watch in onDemand