بدھ کو بھارت نے پاکستان اور پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں نو مقامات پر حملہ کیا، جس میں کئی ہلاکتیں ہوئی ہیں ۔پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ اسلام آباد بھارتی حملوں کا جواب دے گا لیکن تفصیلات فراہم نہیں کیں۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صورتحال کو ’شرمناک‘ قرار دیا اور مزید کہا، ’مجھے امید ہے کہ یہ جلد ختم ہو جائے گا۔
امریکی سکریٹری خارجہ مارکو روبیو کہ وہ صورٹھال پر گہری نظر رکے ہوئے ہیں اورجلد ہی امن کی امید کرتے ہیں۔
ہمیں اب تک کیا معلوم ہے؟
بدھ کی صبح بھارتی افواج نے پاکستان اور پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر میں نو مقامات پر حملہ کیا، جس سےخطے میں کشیدگی بڑھ گئی ہے۔
اے بی سی کی اب تک کی اپ ڈیٹ کے مطابق بھارتی حملوں میں ۹ افراد ہلاک ہوئے۔
پاکستانی فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے بی بی سی کو ایک انٹرویو میں دعویٰ کیا ہے کہ انڈیا کے میزائل حملوں کے بعد جوابی کارروائی میں پاکستان نے انڈین فضائیہ کے دو جنگی طیارے اور ایک ڈرون مار گرایا ہے۔
بھارتی حکومت نے کہا کہ اس کی مسلح افواج نے “آپریشن سندور” شروع کیا، جس میں اس نے “پاکستان اور پاکستان کے زیرِ قبضہ جموں و کشمیر میں دہشت گردانہ ڈھانچے” کو نشانہ بنایا، جہاں ان کے بقول سے بھارت میں دہشت گرد حملوں کی منصوبہ بندی اور رہنمائی کی گئی تھی۔بیان کے مطابق کسی پاکستانی فوجی تنصیبات کو نشانہ نہیں بنایا گیا۔
پاکستان کے وزیرِ دفاع خواجہ محمد آصف کے مطابق کم از کم تین افراد ہلاک ہوئے ہیں، جن میں ایک بچہ بھی شامل ہے۔ آصف نے اے ایف پی نیوز ایجنسی کو بتایا: “انہوں نے متعدد مقامات کو نشانہ بنایا، جو سب شہری ہیں… ہمیں تین شہریوں کی ہلاکت کی مصدقہ اطلاعات موصول ہوئی ہیں، جن میں ایک بچہ بھی شامل ہے۔”
عینی شاہدین کے مطابق دھماکوں کے بعد پاکستانی کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد میں بجلی غائب ہو گئی۔

The development comes amid heightened tensions between the nuclear-armed neighbours in the aftermath of an attack on Hindu tourists in Indian Kashmir last month. Source: AAP / Middle East Images
پاکستان نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے جوابی کارروائی کا یقین دلایا۔
پاکستانی فوج کے ایک ترجمان نے ARY کو بتایا کہ بھارت نے میزائلوں کے ذریعے تین مقامات پر پاکستان کو نشانہ بنایا اور پاکستان جواب دے گا۔
“ہم اپنی پسند کے وقت بدلہ لیں گے”، پاکستانی فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے کہا، انھوں نے ان حملوں کو “گھناؤنی اشتعال انگیزی” قرار دیا۔
پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے Geo سے گفتگو میں بتایا کہ بھارت نے جو تمام مقامات نشانہ بنائے وہ شہری تھے، عسکری کیمپ نہیں۔ ایک اور فوجی ترجمان نے کہا کہ دو مساجد کو نشانہ بنایا گیا۔
پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے خبردار کیا کہ پاکستان “مضبوط جواب” کے لئے تیاری ہے۔
بیان کے الفاظ کے مطابق “دشمن نے پاکستان میں پانچ مقامات پر بزدلانہ حملہ کیا۔ اس جارحیت کو بخشا نہیں جائے گا”
“پاکستان کو اس بلااشتعال بھارتی حملے کا فیصلہ کن جواب دینے کا مطلق حق حاصل ہے — ایک مضبوط جواب پہلے ہی تیار ہے۔”
“پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ بھارت نے اپنی فضائی حدود سے پاکستان پر میزائل داغے۔”“انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارت کا ‘دہشت گرد کیمپوں کو نشانہ بنانے’ کا دعویٰ غلط ہے، اور یہ حملے شہری علاقوں کو نشانہ بنا کر کیے گئے۔”
“پاکستانی فوج نے کہا کہ فضائی حملوں میں تین مقامات نشانہ بنے — جن میں پاکستانی زیر انتظام کشمیر کے مظفرآباد اور کوٹلی، اور بھاولپور شامل ہیں。”
خطے میں بڑھتا ہوا تناؤ
یہ حملے جوہری قوت رکھنے والے ہمسایہ ممالک کے مابین تناؤ میں اضافے کے درمیان آئے ہیں، جو گزشتہ ماہ بھارت کے زیرانتظام کشمیر میں سیاحوں پر حملے کے بعد عروج پر ہے۔
دهشت گردوں نے پہلگام کے تفریحی مقام پر سیاحوں پر فائرنگ کی، جس میں کم از کم26 افراد ہلاک ہوئے۔ بعض زندہ بچ جانے والوں نے کہا کہ حملہ آوروں نے خاص طور پر ہندو مردوں کو نشانہ بنایا۔ ہندستانی پولیس نے دعویٰ کیا کہ چار ملزمان میں سے دو پاکستانی شہری تھے، اور ہندستان نے اس حملے کی ذمہ داری پاکستان پر عائد کی۔
پاکستان نے کسی ملوث ہونے کی تردید کی ہے اور وزیرِ اعظم شہباز شریف نے اس حملے کی شفاف، معتبر اور غیرجانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے امریکہ سے بھی اپیل کی کہ وہ بھارت پر دباؤ ڈالے کہ بیانیہ نرم کرے اور ذمہ دارانہ اقدام کرے۔
اقوام متحدہ نے دونوں ممالک سے ’زیادہ سے زیادہ عسکری ضبط‘ اختیار کرنے کا کہا ہے۔
یہ حملے بھارت اور پاکستان کے طویل مدتی تنازعے میں ایک بڑا اضافہ ہیں۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے بہت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے دونوں ممالک سے زیادہ سے زیادہ عسکری طور پر صبر اختیار کرنے کا مطالبہ کیا۔ ان کے ترجمان نے کہا:
“سیکرٹری جنرل بھارتی فوجی آپریشنز پر لائن آف کنٹرول اور بین الاقوامی سرحد کے پار گہری تشویش کا اظہار کرتے ہیں اور دونوں ممالک سے زیادہ سے زیادہ عسکری تحمل اختیار کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ دنیا بھارت اور پاکستان کے درمیان کسی فوجی تصادم کا متحمل نہیں ہو سکتی۔”
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ان حملوں کو “شرمناک” قرار دیا۔
دوسری طرف قطر ائیرویز نے پاکستانی حدود میں اپنی پروازیں وقتی طور پر معطل کردی ہیں۔
______________
یا اینڈرائیڈ , ڈیوائیسزپرانسٹال کیجئے۔ پوڈکاسٹ سننے کے لئے نیچے دئے اپنے پسندیدہ پوڈ کاسٹ پلیٹ فارم کا انتخاب کیجئے: Spotify Podcast , Apple Podcasts