اسرائیل کا غزہ سے اپنی فوجیں واپس بلانے کا عندیہ اور امریکی طیارہ بردار بحری جہاز کی واپسی

ایک اسرائیلی اہلکار کا کہنا ہے کہ اسرائیل غزہ کی پٹی کے اندر اپنی افواج کو کم کردے گا اور مزید مقامی "موپنگ اپ" آپریشنز کے مہینوں طویل مرحلے میں منتقل ہو جائے گا۔

Israeli battle tanks are deployed at a position along the border with the Gaza Strip.

Israeli officials say a troop reduction will allow some reservists to return to civilian life. Source: AFP / Menahem Kahana

رہائشیوں کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے غزہ سٹی کے کچھ اضلاع سے ٹینکوں کو واپس نکال لیا ہے۔ اس سے قبل اس نے حکمت عملی تبدیل کرنے اور فوجیوں کی تعداد میں کمی کے منصوبے کا اعلان کیا تھا، لیکن شدید بمباری کے ساتھ ساتھ فلسطینی انکلیو میں دوسری جگہوں پر لڑائی جاری ہے۔

اسرائیل کا کہنا ہے کہ غزہ میں جنگ ابھی کئی مہینے جاری رہے گی۔ جنگ نے زیادہ تر علاقے کو ملبے میں تبدیل کر دیا ہے، ہزاروں افراد کو ہلاک اور اس کے 2.3 ملین افراد کو ایک انسانی المیے میں دکھیل دیا ہے۔

لیکن اس نے اپنی جارحیت کے ایک نئے مرحلے کا اشارہ بھی دیا، ایک اہلکار نے پیر کے روز کہا کہ فوج اس ماہ غزہ کے اندر سے فوجیں اتارے گی اور مزید مقامی "موپنگ اپ" آپریشنز کے ایک مہینوں طویل مرحلے میں منتقل ہو جائے گی۔

ریاستہائے متحدہ کے ایک اہلکار نے کہا کہ یہ فیصلہ فلسطینی انکلیو کے شمال میں کم شدت کی کارروائیوں میں تبدیلی کے آغاز کی طرف اشارہ کرتا ہے۔
Smoke rises from the Gaza Strip as seen from an area near the border in southern Israel.
Fighting between Israeli forces and Hamas has continued in central parts of the Gaza Strip. Source: EPA / Abir Sultan
غزہ میں جنگ میں سستی کے اشارے اس وقت سامنے آئے جب امریکی بحریہ نے اعلان کیا کہ جیرالڈ آر فورڈ طیارہ بردار بحری جنگی جہاز مشرقی بحیرہ روم میں تعیناتی کے بعد ورجینیا میں اپنے آبائی بندرگاہ پر واپس جا رہا ہے۔

اسرائیلی اہلکار نے کہا کہ فوجیوں میں کمی سے کچھ ریزروز کو شہری زندگی میں واپس آنے کا موقع ملے گا، جس سے اسرائیل کی جنگ زدہ معیشت کو سہارا ملے گا، اور لبنان کی حزب اللہ کے ساتھ شمال میں وسیع تر تنازعے کی صورت میں فوج میسر ہوگی۔

غزہ تنازعہ کے آغاز کے بعد سے ہی حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان بھاری توپ خانے کے تبادلے سے سرحد پر ہلچل ہے، اسرائیل کی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے پیر کو ایک فضائی حملہ بھی کیا ہے۔
رہائشیوں اور سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی چھاپوں نے سرحد کے قریب لبنانی گاؤں کفر کیلا میں مکانات کو نشانہ بنایا جس میں تین افراد مارے گئے۔

انہوں نے ان کی شناخت بچانے والوں کے طور پر کی لیکن لبنان کی حزب اللہ تحریک نے بعد میں پیر کو اپنے ٹیلی گرام اکاؤنٹ پر کہا کہ یہ تینوں تحریک کے ساتھ جنگجو تھے۔

اسرائیلی اہلکار نے کہا کہ لبنانی سرحد پر صورتحال کو "جاری نہیں رہنے دیا جائے گا۔ یہ آنے والا چھ ماہ کا عرصہ ایک نازک صورت حال ہے"۔

غزہ جنگ 7 اکتوبر کو اسرائیلی قصبوں پر حماس کے اچانک حملے کے بعد شروع ہوئی جس میں اسرائیل کا کہنا ہے کہ 1,200 افراد ہلاک ہوئے۔
حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ ایک دیرینہ تنازعہ میں تازہ ترین اضافہ ہے۔

حماس کے زیر انتظام غزہ میں فلسطینی محکمہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ وہاں اسرائیل کی جارحیت میں 21,978 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

غزہ شہر کے ضلع شیخ رضوان، جہاں سے اسرائیل کی جارحیت سب سے پہلے شروع ہوئی تھی، کے رہائشیوں نے نے کہا کہ تنازعہ شروع ہونے کے بعد سے 10 دن کی سب سے شدید جنگ کے بعد ٹینک واپس چلے گئے ہیں۔

شیخ رضوان میں رہنے والے سات بچوں کے والد ناصر نے کہا، "ٹینک بہت قریب تھے۔ ہم انہیں گھروں کے باہر دیکھ سکتے تھے۔ ہم پانی بھرنے کے لیے بھی باہر نہیں نکل سکتے تھے۔"

رہائشیوں نے بتایا کہ ٹینک غزہ سٹی کے المنا ضلع اور تل الحوا ضلع کے کچھ حصوں سے بھی باہر نکل گئے ہیں جبکہ انکلیو کی مرکزی ساحلی سڑک کو کنٹرول کرنے والے مضافاتی علاقے میں کچھ پوزیشنیں برقرار رکھی گئی ہیں۔

تاہم، شمالی غزہ کے دیگر حصوں میں ٹینک موجود تھے اور صحت کے حکام نے بتایا کہ غزہ شہر کے ایک جنوبی ضلع میں اپنے گھروں کو واپس جانے کی کوشش کرنے والے کچھ لوگ اتوار کو اسرائیلی فائرنگ سے مارے گئے۔
پیر کے روز، حماس کے مسلح ونگ نے غزہ شہر کے طفح محلے کے مشرق میں ایک دھماکہ خیز بارودی سرنگ سے 15 اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا۔

انکلیو کے مرکزی حصوں میں لڑائی بلا روک ٹوک جاری رہی، وہاں کے رہائشیوں نے بتایا کہ ٹینک البریج میں جا رہے ہیں اور النصیرات، المغازی اور جنوبی شہر خان یونس کو نشانہ بناتے ہوئے فضائی حملے کیے گئے ہیں۔

صحت کے حکام نے بتایا کہ المغازی میں کم از کم 10 افراد اور دیر البلاح میں ایک گھر میں ہونے والے حملوں میں سات افراد ہلاک ہوئے۔

حماس نے 12 ہفتوں سے جاری جنگ کے بعد اسرائیل کو نشانہ بنانے کی اپنی مسلسل صلاحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے راتوں رات تل ابیب پر راکٹ فائر کرنے کا سلسلہ شروع کیا۔

حماس نے 7 اکتوبر کو 240 یرغمالیوں کو پکڑا اور اسرائیل کا خیال ہے کہ 129 اب بھی غزہ میں قید ہیں، کچھ کو مختصر جنگ بندی کے دوران رہا کرنے کے بعد، اور دیگر فضائی حملوں اور بچاؤ یا فرار کی کوششوں کے دوران مارے گئے۔

قطر اور مصر ایک نئی جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے پر بات چیت کے خواہاں ہیں۔

اسرائیل کی سکیورٹی کابینہ کے رکن ایوی ڈیکٹر نے کان ریڈیو پر کہا کہ یرغمالیوں کو صرف حماس اور اس کے اتحادی گروپوں پر "بڑے پیمانے پر" دباؤ ڈال کر ہی رہا کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ "حماس کے دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچے کو تباہ کیے اور اس کی حکمرانی کی صلاحیتوں کو ختم کیے بغیر، جنگ ختم نہیں ہو گی۔"

شئیر

تاریخِ اشاعت بجے

تخلیق کار AAP
پیش کار Afnan Malik
ذریعہ: AAP

Follow SBS Urdu

Download our apps
SBS Audio
SBS On Demand

Listen to our podcasts
Independent news and stories connecting you to life in Australia and Urdu-speaking Australians.
Once you taste the flavours from Pakistan, you'll be longing for the cuisine.
Get the latest with our exclusive in-language podcasts on your favourite podcast apps.

Watch on SBS
Urdu News

Urdu News

Watch in onDemand
اسرائیل کا غزہ سے اپنی فوجیں واپس بلانے کا عندیہ اور امریکی طیارہ بردار بحری جہاز کی واپسی | SBS Urdu