پاکستان، کینیا، میانمار، ناجیریا اور یوکرئین میں اب تک کرونا وائرس کے کُل بیس لاکھ کیسز سامنے آچکے ہیں۔
بینالاقوامی ادارے ڈیوک گلوبل ہیلتھ انوویشن سینٹر کے مطابق اکثر ممالک اپنے عوام کی اکثریت کے لئے دو ہزار چوبیس تک کرونا ویکسن حاصل نہیں کرپائیں گے۔
ادارے کی نائب ڈاریکٹر آنڈریا ٹیلر کا کہنا ہے کہ صورتحال بہت خراب ہے۔
" کم آمدنی اور درمیانی آمدنی والے ممالک کے پاس ویکسن ناکافی ہے۔"
پاکستانی وزیرِاعظم کے خصوصی مشیر برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا ہے کہ حکومت کی اولین ترجیح ہے کہ عوام کو مفت ویکسین مہیا کی جائے اور سال کے آخر تک ستّر فیصد افراد کو ویکسین لگوائی جائے ۔
دوسری جانب زیادہ آمدنی والے ممالک نے اب تک کووڈ۔۱۹ کی ساڑھے بارہ ارب ویکسین اپنے عوام کے لئے محفوظ کرالی ہیں۔ ڈیوک یونیورسٹی کے ادارے کے مطابق اس وجہ سے غریب ممالک کے لئے ویکسین بچے گی ہی نہیں۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائیزیشن کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس آڈھینوم کا کہنا ہے کہ غریب ممالک کی ویکسین تک رسائی نہ ہونا ایک " تباہ کن اخلاقی ناکامی" ہے۔
انچاس امیر ممالک میں اب تک تین کروڑ نوّے لاکھ ویکسین لگائی جاچکی ہیں جبکہ ایک کم آمدنی والے ملک میں صرف پچیس ویکسین لگائی گئی ہیں۔
"پچیس لاکھ نہیں، پچیس ہزار نہیں صرف پچیس۔ میں واضح طور پر کہنا چاہتا ہوں کہ اس ناکامی کی وجہ سے غریب ممالک میں کئی اموات ہوں گی۔"
آسٹریلیا نے غریب ممالک کو ویکسن فراہم کرنے والے کوویکس پروگرام کو اب تک آٹھ کروڑ ڈالر عطیہ کئے ہیں۔

Pakistani students wearing facemasks to attend their first day of school with SOP's, at govt kinnaird high school in Lahore. Source: AAP Image/Rana Sajid Hussain/Pacific Press/Sipa USA
وزیرِ خارجہ مریس پین کا ستمبر میں کہنا تھا کہ ہمیں اس مشکل صورتحال میں بینالاقوامی کمیونٹی کے ساتھ چلنا ہوگا۔
کوویکس پروگرام نے اس سال کے آخر تک دو ارب ویکسین غریب ممالک میں دینے کا ارادہ کیا ہے۔
پاکستان میں وزارتِ نیشنل ہیلتھ سروز کے ترجمان کا مقامی میڈیاسے کہنا تھا کہ یہ ایک مثبت پیشرفت ہے اور وہ امید کررہے ہیں کہ پاکستان کو جلد ویکسین مل جائے گی۔
"نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی ترجیحات کے مطابق ویکسین لگوانے کا عمل فوری شروع کردیا جائے گا۔"
حال ہی میں وزیرِ اعظم اسکاٹ موریسن نے اعلان کیا ہے کہ آسٹریلیا کے صحت کے ریگولیٹری ادارے نے فائزر ویکسن لگوانے کی اجازت دیدی ہے۔
ڈھائی کروڑ کی آبادی والے آسٹریلیا نے اب تک ایک ارب سے زائد ویکسین خریدی ہے۔
آسٹریلیا میں ویکسن اگلے مہینے فروری میں لگائے جانے کی امید ہے۔
اردو پروگرام ہر بدھ اور اتوار کو شام 6 بجے (آسٹریلین شرقی ٹائیم) پر نشر کیا جاتا ہے