اوورسیزکمیشن آف پاکستان پنجاب کے وائس چئیرمین وسیم اختر کا کہنا ہے کہ جس طرح ایک عام بینک اکاونٹ کی سہولیات اور خدمات ہوتی ہیں بالکل اُسی طرح روشن ڈیجیٹل اکاونٹ بھی صارفین کو وہ سہولیات فراہم کرے گا۔
"اگر آپ کو بِل دینا ہے یا کسی کو آن لائن پیسے ٹرانسفر کرنے ہیں، اِس آن لائن اکاونٹ میں آپ کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔
آپ دنیا میں جدھر بھی بیٹھے ہیں، اگر آپ کا پاکستان میں کوئی کام یا کاروبار ہے، اپنے پیارے ہیں، ایف بی آر یا ٹیکس کا معاملہ ہے، دنیا میں آپ جہاں ہیں ادھر سے بیٹھے ہی اکاونٹ کو استعمال کرسکتے ہیں۔
اہم نِکات:
- اکاونٹ کے ذریعے پاکستانی اسٹاک مارکیٹ، اور بچت اسکیموں میں سرمایہ کاری کی جاسکتی ہے
- اسٹیٹ بینک کے مطابق اکاونٹ اڑتالیس گھنٹوں میں کھولا جاسکتا ہے
- اکاونٹ کا مقصد بیرونِ ملک پاکستانیوں کا ملک میں سرمایہ کاری کے مواقع فراہم کرنا ہے
- کچھ تجزیہ کاروں کے مطابق اکاونٹس سے کاروباری طبقے کو تو فائدہ ہو سکتا ہے لیکن معیشت پر اس کا کوئی بہت بڑا اثر نہیں پڑے گا
روشن ڈیجیٹل پاکستان اکاونٹ اسکیم کے بارے میں آسٹریلیا میں مقیم پاکستان سے تعلق رکھنے والوں کی مختلف آراء ہیں۔
میلبورن سے تعلق رکھنے نبیل جعفری نے حال ہی میں پاکستان کے ایک بینک میں روشن ڈیجیٹل اکاونٹ کھولا ہے۔
نبیل کا کہنا ہے کہ وہ طویل عرصے سے پاکستانیوں کے لئے ایک ایسی سہولت کا انتظارکررہے تھے جس کے ذریعے بیرونِ ملک سے سرمایہ کاری کی جاسکے۔
"جو پاکستانی ملک سے باہر ہیں اور پیسوں کی بچت کرنا چاہتے ہیں، ان کے لئے یہ اکاونٹ بہت اچھا ہے۔
اس اکاونٹ کے ذریعے آپ بینک کی بچت اسکیم، سیکورٹیز یا اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری کرسکتے ہیں۔"
نبیل کا کہنا ہے کہ عموماً کسی بھی بینک میں اکاونٹ کھولنا ایک طویل کام ہے لیکن اس اکاونٹ کو کھولنے کے لئے بہت آسانیاں کی گئی ہیں۔

A front view shot of a young grandson helping his grandfather around the garden. Source: E+
"کسی قسم کی کوئی فوٹوکاپی نہیں کرانی پڑتی۔ سارے پراسیسنگ آن لائن ہے۔ میں نے اپنے دستاویزات کی فوٹو کھینچ کر اپلوڈ کی اور۔"
نبیل کے مطابق ان کا اکاونٹ دو دن میں کھل گیا۔
لیکن جہاں نبیل کا تجربہ اکاونٹ کھولنے کے بارے میں اچھا رہا ہے وہیں دوسرے افراد اس نئی اسکیم سے متاثر نہیں ہوئے ہیں۔
سڈنی میں مقیم حسن ساجد کا کہنا ہے کہ پاکستانی، امریکی اور آسٹریلین کرنسی کے موجودہ اتار چڑھاو سے اس اکاونٹ کو کھولنے کا فائدہ نظر نہیں آتا۔
"اگر آپ چھے مہیںے یا ایک سال کے کم عرصے کے لئے اکاونٹ کھولتے ہیں تو بینک اکاونٹ کھولنے کی فیس اور کرنسی ریٹ میں تبدیلی کی قیمت آپ کی بچت یا سرمایہ کاری سے بننے والے پیسوں پر بھاری پڑے گے۔
"میں تو چاہوں گا کہ پھر آسٹریلیا ہی میں اپنی کرنسی میں اپنے پاس پیسے رکھوں۔"
پاکستان کی یونیورسٹی آف ایجوکیشن کے ڈیپارٹمنٹ آف ایکینامکس اور بزنس ایڈمنیسٹریشن کے ڈاکٹر عاصم اقبال کا کہنا ہے کہ بنیادی طور پر تو ان اکاونٹس سے کاروباری طبقے کو فائدہ ہوگا لیکن معیشت پر اس کا کوئی بہت بڑا اثر نہیں پڑے گا۔
"پاکستانی معیشت کو تھوڑی بہتری تو ملے گی، کچھ کاروباری سرگرمیاں بھی شروع ہوں گی، کیونکہ ان کو سیکورٹی ملے گی۔ وہ آسانی سے اپنے فنڈز پاکستان منتقل کرسکیں گے۔ لیکن اس کا کوئی بہت زیادہ اثر معیشت پر نہیں پڑے گا۔"
بیرونِ ملک مقیم تقریباً نوّے لاکھ پاکستانی سالانہ تئیس ارب ڈالر کی ریمیٹنس پاکستان بھجواتے ہیں۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی ویب سائٹ کے مطابق پاکستان میں حبیب بینک، یونائیٹڈ بینک، فیصل بینک، بینک الفلاح، سامبا بینک، اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک، ایم سی بی بینک اور میزان بینک کے ساتھ روشن ڈیجیٹل اکاونٹ کھولا جاسکتا ہے۔
پاکستان سے انس سعید نے اضافی رپورٹنگ کی ہے۔
دستبرداری نوٹس [ڈسکلیمر]: یہ مواد عام معلومات فراہم کرنے کے لئے ہے اور اسے کسی بھی طرح پیشہ ورانہ مشورے کے طور پر استعمال نہ کیا جائے۔