'یہ نفرت انگیز جرم ہے': گولڈ کوسٹ کی مسجد کے باہر سور کا سر رکھنے پر مسلمان رہنماؤں کا اظہار تشویش

ایک خنزیر کا سر اور دل، جس پر سبز رنگ کا اسلامی رنگ کیا گیا تھا، جمعہ کو گولڈ کوسٹ میں ایک مسجد کے دروازے کے باہر رکھا گیا تھا۔

Photo of pig's head painted green

A pig's head, painted green, was placed at the doorstep of the Gold Coast Mosque on Friday, the holiest day of the week for Muslims. Source: Supplied / Hussin Goss

Key Points
  • کوئنز لینڈ کی پولیس نے تصدیق کی ہے کہ وہ مسجد کے داخلے پر رکھے گئے سور کے سر اور دل کی تحقیقات کر رہے ہیں۔
  • گولڈ کوسٹ مسجد کے چیئرپرسن حسین غوث نے کہا کہ وہ جمعہ کی نماز سے قبل جانور کی باقیات دیکھ کر حیران رہ گئے تھے۔
کوئنز لینڈ پولیس نے ایک 21 سالہ خاتون کو جمعہ کی صبح گولڈ کوسٹ کی ایک مسجد میں داخل ہونے پر سور کا سر اور دل رکھنے کے واقعے پر گرفتار کیا ہے۔

ساؤتھ پورٹ کے مضافاتی علاقے سے تعلق رکھنے والی خاتون پر جان بوجھ کر نقصان پہنچانے کا الزام عائد کیا گیا تھا اور وہ 11 نومبر کو ساؤتھ پورٹ مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش ہونے والی ہے۔

گولڈ کوسٹ مسجد کے چیئرپرسن، حسین غوث نے ایس بی ایس نیوز کو بتایا کہ وہ صبح تقریباً 10.45 بجے مسجد کے دوسرے داخلے پر ایک پلاسٹک کے تھیلے میں سؤر کا سر، سبز رنگ کا، دیکھ کر حیران رہ گئے۔

تھیلے میں سور کا دل بھی رکھا ہوا تھا۔
مسلمان خنزیر کو ناپاک سمجھتے ہیں اور جانور کو ہاتھ لگانے سے گریز کرتے ہیں، اور سبز رنگ ایک علامتی رنگ ہے جو ایمان سے مضبوطی سے وابستہ ہے۔


جانوروں کی باقیات کے ساتھ یہ تھیلا مسلمانوں کے لیے ہفتے کے سب سے مقدس دن جمعہ اور قومی مسجد اوپن ڈے سے صرف ایک دن پہلے، جو ہر سال 29 اکتوبر کو منعقد ہوتا ہے، رکھا گیا تھا۔ اس دن کا مقصد غیر مسلموں کو اسلام کے بارے میں مزید جاننے کے لیے مساجد میں مدعو کرنا ہے۔

کوئنز لینڈ پولیس سروس نے ایس بی ایس نیوز کو ایک بیان میں کہا کہ مقامی اور ماہر پولیس افسران مسجد اور وسیع تر کمیونٹی کی مدد کے لیے مصروف عمل ہیں۔
ایک ترجمان نے کہا، "کوئینز لینڈ پولیس سروس اور انسداد دہشت گردی کے تفتیشی گروپ ثقافتی اور مذہبی برادریوں کے خلاف خطرات کے تمام واقعات کو انتہائی سنجیدگی کے ساتھ لیتے ہیں۔"


"گولڈ کوسٹ کے جاسوس ایک وسیع انٹیلی جنس نیٹ ورک اور آپریشنل تحقیقاتی حکمت عملیوں کا استعمال کرتے ہیں۔


اوسطاً 1,200 مسلمان جمعہ کی نماز کے لیے گولڈ کوسٹ مسجد میں آتے ہیں۔



غوث نے اس واقعے کو ٹارگٹڈ "نفرت پر مبنی جرم" قرار دیا اور حکام سے اس بات کا پتہ لگانے کی درخواست کی ہے کہ کون ذمہ دار ہے۔


انہوں نے کہا، "وہ ہمیں ایک پیغام بھیج رہے ہیں کہ، 'ہم وہ کر سکتے ہیں جو ہم کرنا چاہتے ہیں اور ہم آپ کے مذہب کو نیچے لائیں گے'۔
"انہیں ایک لحاظ سے جمعہ کے دن سب سے گندا ترین کام کرنے کے لیے سب سے گندا جانور مل گیا ہے۔"


غوث نے سور کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کی ہے، جس میں کوئینز لینڈ کی مقامی مساجد کو پیغام بھیجا گیا ہے کہ وہ اپنی دہلیز کے باہر رکھے مشکوک بیگوں سے ہوشیار رہیں۔

"ہم تہہ تک پہنچ جائیں گے کیونکہ یہ نفرت انگیز جرم ہے۔"

یہ واقعہ برسبین کی قرابی مسجد میں ایک صوتی میل بھیجنے کے الزام میں ایک شخص پر مسلمانوں کو قتل کرنے کی دھمکی دینے کے چند ہفتوں بعد پیش آیا ہے۔
برسبین کے اسلامک کالج کے چیف ایگزیکٹیو علی قادری نے سور کے سر کی تصویر شیئر کی اور اس واقعے پر اپنی مایوسی کا اظہار کیا۔

انہوں نے فیس بک پر لکھا، "اسلامو فوبیا زندہ ہے۔ یہ ضروری ہے کہ ہم اسے سنجیدگی سے لیں۔"

2017 میں، ایک سور کا سر کالج کے گیٹ کے باہر ایک تھیلے میں چھوڑ دیا گیا تھا جس پر سواستیکا کا لیبل تھا۔

غوث نے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ نفرت انگیز جرائم کا ارتکاب کرنے والے مجرموں کو آسٹریلیا کے نظام انصاف کے ذریعہ سزا دی جائے تاکہ دوسروں کو مقدمہ کی پیروی سے روکا جاسکے۔

"ایک چنگاری آگ بن جاتی ہے، اور ہم آسٹریلیا میں ایسا ہوتا نہیں دیکھنا چاہتے۔"

شئیر

تاریخِ اشاعت بجے

تخلیق کار Rayane Tamer, Ali Bahnasawy
پیش کار Afnan Malik
ذریعہ: SBS

Follow SBS Urdu

Download our apps
SBS Audio
SBS On Demand

Listen to our podcasts
Independent news and stories connecting you to life in Australia and Urdu-speaking Australians.
Once you taste the flavours from Pakistan, you'll be longing for the cuisine.
Get the latest with our exclusive in-language podcasts on your favourite podcast apps.

Watch on SBS
Urdu News

Urdu News

Watch in onDemand