اپنے تین قریبی دوستوں کے ہمراہ لارا مارچ 2019 میں کام اورزندگی بھرکا کا تجربہ حاصل کرنے آسٹریلیا آئی تھیں۔
لیکن ایک سال بعد ہی کووڈ-19 آسٹریلیا میں آنے کے بعد انہیں اپنے وطن ارجنٹینا سے ،روزانہ پریشان اہل خانہ کی فون کالز موصول ہونے لگیں ۔
انہوں نے "دی فیڈ " کو بتایا کہ وہ صورتحال سے بہت پریشان تھے کیونکہ وہ نہیں جانتے تھے کہ کیا ہونے والا ہے ۔
عالمی وبا کے آغازمیں ، عارضی ویزہ رکھنے والے افراد جیسا کہ لارا ،جوورکنگ ہالیڈے ویزہ رکھتی تھیں ، کسی قسم کی مالی معاونت حاصل نہیں کر سکتے تھے ۔
پابندیوں کا آغاز مارچ 2020 کے آخر سے ہوا جب نیو ساوتھ ویلز کی حکومت نے غیر اہم کاروباروں کی عارضی بندش کا اعلان کیا، جس کے بعد سرحدیں بند کر دی گئیں ۔
اس سے اگلے مہینے ، وبا کےمزید پھیلاو کے بعد میں وزیر اعظم اسکاٹ موریسن نے عارضی ویزہ رکھنے والے افراد اور طلباء کو اپنے ملکوں میں واپس لوٹنے کا کہا۔
جناب موریسن نے کہا ، اگر آپ اسس ملک میں وزیٹر ہیں تو ، اب وقت آگیا ہے کہ اپنے ملک لوٹ جائیں۔
آسٹریلیا کو اپنے شہریوں اور رہائشیوں پر توجہ مرکوز کرنی چاہئے تاکہ ہم انہیں زیادہ سے زیادہ معاشی مدد کی فراہمی یقینی بنا سکیں ۔
لارا جو پہلے ہی فارمنگ کے لئے ضرورت کو پورا کر چکی تھیں اور اپنے آئندہ سال کے ویزے کے لئے سیکڑوں ڈالر بھی ادا کر چکی تھیں غیر یقینی کی فضا سے مجبور ہو کر،انہوں نے وطن واپسی کی پرواز بک کرا لی ۔
انہوں نے کہا کہ میں مارچ 2020کے آخر میں ارجنٹینا آگئی تھی اور تب سے اب تک مجھے حکومت کی طرف سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا کہ آیا میرا ویزہ منظور کر لیا گیاہے یا میں کب تک آسٹریلیا واپس لوٹ سکتی ہوں۔
لارا کے دو دوستوں کا ویزہ ارجنٹیا پہچنے پر منظور ہو گیا تھا ،تاہم آج بھی وہ اس خبر کی منتظر ہیں کہ آسٹریلیا کب واپس آسکیں گی ۔
لارا کا کہنا ہے کہ "میرا خیال ہے اگر آپ نے مکمل ویکسین حاصل کر لی ہے تو آپ کو آسٹریلین شہریوں جیسے ہی حقوق حاصل ہونے چاہیئے ہیں اور ویزہ منظور ہونے کے بعد آپ کو آسٹریلیا میں دوبارہ داخلے کااہل ہونا چاہئے ۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ملک اس لئے نہیں چھوڑا تھا کہ ہم ایسا چاہتے تھے بلکہ اس لئے چھوڑا تھا کہ ہم مشکل صورتحال کا شکار تھے ۔
لارا ارجنٹینا میں اس وقت دو نوکریاں اور لمبے وقت کے لئے کام کر رہی ہیں ، سرحدیں دوبارہ کھلنے کے بعد انہیں امید ہے کہ وہ آسٹریلیا دوبارہ آسکیں گی ۔
جب میں (آسٹریلیا) پہلی مرتبہ پہنچی تو میں وہاں طویل عرصے قیام کا ارادہ رکھتی تھی ، کم از کم اتنا طویل عرصہ جتنا میں رہ سکتی ۔
ہم پرواز کے لئے تیار ہیں
گذشتہ ہفتے وزیر اعظم اسکاٹ موریسن نے اعلان کیا ہے کہ ایک مرتبہ ریاستیں اور ٹریٹریز 80فیصد مکمل ویکسین کی شرح کا ہدف حاصل کر لیں تو زیادہ تر آسٹریلین باشندے اور شہری نومبر میں بین الاقوامی سفر کرنے کے قابل ہونگے ۔
منگل کی صبح جناب موریسن نے کہا کہ بین لاقوامی سفر کے لئے پہلی ترجیح مکمل ویکسین حاصل کرنے والے آسٹریلینز کا آنا اور جانا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ فہرست میں اگلا نمبر ہنر مند تارک وطن افراد کا ہے اس کے بعد بین القوامی طلباء اور پھر بین الاقوامی سیاح(وزیٹرز) ۔۔۔۔ لیکن یہ آئندہ سال سے قبل نہیں ہو سکے گا ۔
انہوں نے چینل 7 کے پرگرام سن رائز میں بتایا کہ ترجیح آسٹریلین شہری ہیں ، ہم پرواز کے لئے تیار ہیں ۔
دی فیڈ نے وزیر برائے امیگریشن سے وضاحت چاہی کہ اس ٹائم لائن میں ہالی ڈے ورکنگ ویزہ رکھنے والے افراد کہا آتے ہیں لیکن انہں اشاعت سے قبل اس بات کا جواب موصول نہیں ہوا ۔
دی فیڈ کو دئیے گئے ایک بیانیہ میں محمکہ داخلہ کے ترجمان نےکہا ہے کہ عارضی ویزہ رکھنے والے افراد سمیت بین الاقوامی شہریوں کو سفر کے لئے استثنیٰ درکار ہوگی بجزاس کے کہ وہ مستثنیٰ کیٹیگری میں آتے ہوں ۔
اسکا مطلب ہے کہ بین الاقوامی شہریت رکھنے والے افراد اس وقت آسٹریلیا چھوڑ سکتے ہیں لیکن آسٹریلیا میں دوبارہ داخلے کے لئے انہیں استثنیٰ درکار ہوگی ۔
ترجمان نے کہا کہ غیر ملکی شہریوں بشمول عارضی ویزہ ہولڈرز کے سفر اورداخلے کی ضروریات سے متعلق معلومات ، آسٹریلیا کے کووڈ-19 ردعمل کو چار مراحل میں منتقل کرنے کے قومی منصوبے پر آگے بڑھنے کے ساتھ دستیاب ہوگی ۔
لاراکی طرح نوویلسن بھی ہیں جو ہنرمند گریجویٹ ویزہ رکھتے ہیں ،18 ماہ سے آسٹریلیا کا سفر کرنے کے منتظر ہیں ۔
نوویلسن نے وہزہ حاصل ہونے کے بعد آسٹریلیا آنے کا منصوبہ بنایا لیکن ایک طبی ہنگامی صورتحال ان کی راہ میں حائل ہوگئی ۔

A Qantas plane is seen as passengers walk to their flights at Sydney International Airport in Sydney Source: AAP Image/Lukas Coch
انہوں نے دی فیڈ کو بتایا کہ میرے والد کو بھارت میں دل کا دورہ پڑا اورمیں یہاں پھنس گیا۔
گذشتہ سال سرحدی بندش کے بعد نوویلسن کے پاس بھارت میں ہی رکنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا ، جب سے ان کا ویزہ بھی ایکسپائر ہو گیا ہے ۔
انہوں نے بتایا کہ اپریل میں انہیں اپریل میں ان کے ویزے میں چھ ماہ کی توسیع کی گئی لیکن اس کے بعد جب یہ بھی ایکسپائر ہو گیا تو انہیں اب تک حکومت کی طرف سے کوئی جواب موسول نہیں ہوا کہ آیا ان کا یہ ہی ویزہ بحال کر دیا جائے گا یا انہیں مزید توسیع دی جائے گی ۔
انہوں نے کہا کہ یہ بہت مشکل اور مایوس کن ہے ، ہمیں معلوم ہی نہیں ہے کہ ہمارامستقبل کیا ہو گا۔
دیگر ممالک جیسا کہ کینڈا نے اپنے عارضی ویزہ رکھنے والوں کو توسیع دی ہے ۔
نوویلسن مکمل ویسکین حاصل کر چکے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ جب ان کے ویزہ کی باری آئے گی تو حکومت ہمدردانہ فیصلہ کرے گی ۔
مجھے لگتا ہے کہ یہ (سفر کی پالیسی) جانبدارانہ ہے کیونکہ یہ مکمل ویکسین حاصل کرنے والے آسٹریلین شہریوں اور عارضی ویزہ رکھنے والوں میں تفریق کر رہے ہیں ، انہوں نے کہا ۔
یہ غیر منصفانہ ہےکیونکہ آسٹریلین شہرہ اور مستقل رہائش رکھنے والے افراد بغیر استثنیٰ کے آسٹریلیا میں داخلے کے اہل ہوں گے ۔
ہم بطور ہنر مند تارک وطن اور طلباء آسٹریلین معیشت میں بہت بڑا حصہ ڈالتے ہیں ۔
The Feed contacted the Minister for Immigration Alex Hawke for comment. He did not respond before deadline.
- پوڈ کاسٹ سننے کے لئے نیچے دئے اپنے پسندیدہ پوڈ کاسٹ پلیٹ فارم سے سنئے
- Spotify Podcast, Apple Podcasts, Google Podcast, Stitcher Podcast
- کس طرح ایس بی ایس اردو کے مرکزی صفحے کو بُک مارک بنائیں یا ایس بی ایس اردو کو اپنا ہوم پیج بنائیں
- اردو پروگرام ہر بدھ اور اتوار کو شام 6 بجے (آسٹریلین شرقی ٹائیم) پر نشر کیا جاتا ہے
- اردو پروگرام سننے کے طریقے