نئے آنے والے ویزہ ہولڈرز کا کہنا ہے کووڈ-19 کی وبا کے آغاز پر بین الاقوامی سرحدیں تقریبا دو سال کے لئے بند ہوگئیں اور اب آسٹریلیا میں آ کر وہ بہت خوش ہیں ۔
بدھ سے مکمل ویکسین یافتہ ہنر مند کارکنوں اور بین الاقوامی طلباء کو سفری استثنیٰ کے بغیر آسٹریلیا آنے کی اجازت ہے ۔
یاد رہے کہ اومی کرون قسم کےباعث تشویش کی وجہ سے وفاقی حکومت نے ویزہ رکھنے والے افراد کی واپسی کے لئے دو ہفتے کا وقفہ دیا تھا ۔
زلدے فلورس آسٹریلیا میں اپنی ماسٹرز آف منجمنٹ کی تعلیم حاصل کرنے کے لئے دو سال سے منتظر تھے ۔
وہ اور ان کی پارٹنر کہتی ہیں کہ وہ بدھ کی صبح منیلا سے براستہ سنگا پور آسٹریلیا آ پہنچ کر بہت خوش ہیں ۔
انہوں نے کہا " یہ افسوسناک ہے کہ عالمی وبا کی وجہ سے قرنطینہ میں توسیع پر توسیع کی گئی لیکن اب کم از کم ہم یہاں ہیں اور ہم بالکل ٹھیک ہیں "
انہوں نے کہا کہ وہ آسٹریلین طرز زندگی اختیار کر نے اور اپنی تعلیم حاصل کرنے کے منتظر ہیں ۔
" وہ طلباء جو اپنے ملک میں ہیں ، می ان سےکہنا چاہتا ہوں کہ مایوس مت ہوں ، صرف دعا کریں کہ آپ یہاں ائیں اور آسٹریلوی زندگی کا تجربہ حاصل کریں "
انکت پکھرل نے دو سال قبل آسٹریلیا میں اسٹوڈینٹ ویزہ پر اپنی انڈرگریجویٹ ڈگری مکمل کی تھی ۔
وہاپنی گریجویشن کی خوشی منانے کے لئے گئے تھے لیکن عالمی وبا کے باعث وہیں پھنس گئے ۔
انہوں نے کہا کہ میں نے یہاں واپس آنے کی کوشش کی ، میں نےاستثنیٰ حاصل کرنے کی کوشش کی اور سب کچھ کیا لیکن قسمت نے ساتھ نہ دیا ۔
اب بلاآخر وہ اسکلڈ مائیگرینٹ ویزہ حاصل کر کے واپس آئے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایک بہت اچھا احساس ہے اب جبکہ میں آسٹریلیا میں ہوں تو میں شاید کام کروں اور تفریح کروں ، میں نے ابھی دو سال قبل گریجویشن کی ہے اور تفریح نہیں کر پایا ہوں ۔
جناب پکھرل نے کہا کہ آسٹریلیا کے لئے اپنی ابتدائی پروازوں کی منسوخی سے ان کو ہزاروں ڈالرز کا نقصان ہوا ۔
میں نے خبروں میں سنا کہ سرحدیں یکم دسمبر سے کھل رہی ہیں، تو میں نے دو دسمبر کے لئے اپنی پرواز کی بکنگ کروا لی لیکن پھر وزیر اعظم نے اعلان کیا کہ سرحدیں دوبارہ بند ہو رہی ہیں تو مجھے اپنی پرواز منسوخ کروانا پڑی ، انہوں نے بتایا ، میں نے اپنے تمام پیسے پرواز کی منسوخی میں گنوا دیئے ۔
مجھے آسٹریلئا آنے کے لئے کنٹاس کی پرواز آخری لمحات میں بک کروانا پڑی ، جسکی لاگت دو ہزار ڈالر آئی، مجھے لگتا ہے کہ صرف آسٹریلیا آنے کے لئے میں نے پانچ ہزار ڈالر خرچ کئے ہوں گے ۔
سافٹ ویئر انجنئیر ارویند پراچہ بھارتی شہر حیدر آباد سے بدھ کی صبح آسٹریلیا آئے ہیں جبکہ ان کا صرف ایک ماہ کاویزہ باقی ہے ۔
تقریبا دو سال سے آسٹریلیا میں داخلے کی امید رکھنے والے ارویند یہ امید کرتے ہیں کہ ان کے ویزہ میں توسیع کر دی جائے گی ۔
میں اپنے ملک میں دو سال سے انتظار کر رہا تھا کیونکہ پروازیں بند تھیں اور کووڈ -19 سے متعلق پابندیاں نافذ تھیں ۔۔۔ اس سے میرے کئیرئر کے دو سال متاثر ہوئے ہیں ، انہوں نے کہا ۔
میں منتظر تھا کہ یہ عالمی وبا ختم ہو اور میں اپنی زندگی شروع کر سکوں ۔ میرے خاندان اور مجھ پر اس کے اثرات ذاتی نوعیت کے تھے ۔
بلآخرمیں آ گیا ہوں اب میں تین دن قرنطینہ میں رہوں گا ، ٹیسٹ کرواوں گا اور اپنا کام دوبارہ شروع کروں گا ۔
حکومت نے تخمینہ لگایا ہے کہ تقریبا دو لاک پینتیس ہزار ویزہ ہولڈر بشمول ایک لاکھ تینتیس ہزار بین الاقوامی طلباء اب آسٹریلیا میں داخلے کے اہل ہیں۔
یونیورسیٹیز آسٹریلیا کی چیف ایگزیکٹو کیٹریونہ جیکسن کا کہنا ہے کہ انہیں خوشی ہے کہ اب بین الاقوامی طلباء واپس آسکیں گے ۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ان کی کمی کو شدت سے محسوس کیا ہے اور اب بہت خوش ہیں کہ ہم انہیں خوش آمدید کہہ رہے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ ہم تسلیم کرتے ہیں کہ کووڈ 19 نے ان کی صحت عامہ پر اثرات ڈالےہیں اور اس دوران انہوں نے جس ہمت کا مظاہرہ کیا ہے ۔
بدھ کے روز سے ہی جاپان اور جنوبی کوریا سے آسٹریلیا کے ٹریل ببل کا آغاز ہو ا ہے اور ساتھ ہی ریاست تسمانیہ نے آسٹریلیا بھر سے ویکسین شدہ افراد کے لئے اپنی سرحدیں کھول دی ہیں۔
تاہم وہ افراد جو زیادہ خطرے والی جگہوں سے تسمانیہ میں داخل ہو نگے ان کے لئے ضرری ہے کہ داخلے سے 72 گھنٹے قبل ان کا کووڈ 19 ٹیسٹ منفی آئے ۔ ویکسین حاصل نہ کرنے والے افراد کو اب بھی تسمانیہ میں داخلے کے لئے استثنیٰ حاصل کرنے کی ضرورت ہے ۔
نیو ساوتھ ویلز میں بھی وائرس س متعلق پابندیوں میں نرمی کی گئی ہے اور ویکسین حاصل نہ کرنے الے افراد اب ریٹیلز اور مہمان نوازی کے مقامات میں داخل ہو سکتے ہیں ۔
نیو ساوتھ ویلز میں اومی کرون سامنے آنے کے بعد کیسز کی تعداد میں اضافہ دیکھا گیا ہے اور اب خطرہ ہے کہ غیر ویکسین شدہ افراد کے لئے پابندیوں میں نرمی کے بعد کیسسز کی تعداد میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے ۔
منگل کی شب نیو ساوتھ ویلز کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ آٹھ جنوبی افریقی ممالک سے آنے والے مکمل ویکسین شدہ افراد کو 14 روزہ ہوٹل قرنطینہ نہیں کرنا ہوگا اس طرح تمام بین الاقوامی مسافروں کے لئے شرائط برابر ہو گئی ہیں ۔

Fully vaccinated eligible visa holders can now come to Australia without needing to apply for a travel exemption. Source: AAP Image/Con Chronis
نیو ساوتھ ویلز کے چیف میڈیکل آفیسر کیری چنٹ کا کہنا ہے کہ مکمل ویکسین شدہ مسافروں کو بھی 72 گھنٹے کا قرنطینہ کرنا ہوگا ۔
قومی سطح پر ملک کی 16 سال یا اس سے زائد عمر کی 5۔89 فیصد آبادی مکمل ویکسین حاصل کر چکی ہے جبکہ 4۔93 فیصد آبادی ویکسین کی ایک خوراک حاصل کر چکی ہے ۔
جبکہ وہ افراد جنہوں نے اپنے بوسٹر ٹیکے بھی لگوا لئے ہیں ان کی تعداد 771،000 سے تجاوز کر گئی ہے ۔
- پوڈ کاسٹ سننے کے لئے نیچے دئے اپنے پسندیدہ پوڈ کاسٹ پلیٹ فارم سے سنئے
- Spotify Podcast, Apple Podcasts, Google Podcast, Stitcher Podcast
- کس طرح ایس بی ایس اردو کے مرکزی صفحے کو بُک مارک بنائیں یا ایس بی ایس اردو کو اپنا ہوم پیج بنائیں
- اردو پروگرام ہر بدھ اور اتوار کو شام 6 بجے (آسٹریلین شرقی ٹائیم) پر نشر کیا جاتا ہے
- اردو پروگرام سننے کے طریقے