پناہ کی تلاش میں آنے والوں کی" آف شور" پروسسنگ جاری رکھنے کے لئے آسٹریلیا نے ناورو کے ساتھ ایک نئے معاہدے پر دستخط کردیئے ہیں۔
دونوں حکومتوں کے مابین بحرالکاہل کے جزیرے پر"مستحکم علاقائی پروسسنگ اہلیت" کے قیام کے لئے جمعہ کے روز مقاہمتی یاداشت دستخط کی گئی، جسے وکلاء کی جانب سے تنقید کا سامنا ہے ۔
ایک مشترکہ علامیے میں وزیر داخلہ کیرن اینڈریو نے کہا کہ نیا معاہدہ انسانوں کی سمندری اسمگلنگ سے نمٹنے ممالک کی مسلسل وابستگی کو ظاہر کرتا ہے اور ناورو میں علاقائی پروسسنگ کی موجودگی کو جاری رکھنے کے لئے فریم ورک فراہم کرتا ہے ۔
اگست 2012 سے آسٹریلیا کشتی کے ذریعے بغیر کسی ویزے کے پناہ کی تلاش میں آنے والوں کو پاپا نیو گنی میں ناورو اورمینوس کے جزائر پر بھیج رہا ہے تاکہ وہ اپنے دعوے دائر کر سکیں ۔
اس آف شور پالیسی کی شرائط دو اصل یاداشتوں میں بیان کی گئی ہیں ، جن میں بالترتیب ناورو اور پی این جی کے ساتھ اگست اور ستمبر 2012 میں دستخط کئے گئے تھے ۔

Minister for Home Affairs Karen Andrews. Source: AAP
جولائی 2013 میں اس وقت کی لیبر حکومت نے اپنی پالیسی کا اعلان کیا تھا کہ کشتی کے ذریعے آنے والے پناہ کے متلاشیوں کو آف شور پروسسنگ کا حصہ بنایا جائے گا اور اگر وہ مہاجر ثابت ہوجائیں تو بھی انہیں مستقل سیٹل ہونے کی اجازت نہیں ہوگی ۔
محترمہ اینڈریوز نے جمعہ کے روز کہا کہ 2013 میں شروع ہونے والا "آپریشن خودمختار سرحدیں " کے تحت شروع ہونے والی پالیسیاں معاہدے کے تحت رہیں گی ۔
انہوں نے کہا "آسٹریلیا میں کشتی کے ذریعے غیر قانونی طور پر آنے والوں کے لئے آباد ہونے کا کوئی چانس نہیں ہے "
جو بھی آسٹریلیا کا غیر قانوننی سمندری سفر کرے گا اسے واپس بھیج دیا جائے گا یا پھر پروسسنگ کے لئے ناورو لے جایا جائے گا ، وہ کبھی بھی آسٹریلیا میں آباد نہیں ہوں گے ۔
ری پبلک آف ناورو کے صدر لیونل ایگنیما نے کہا کہ یہ یاداشت 2012 کےدوطرفہ معاہدے کو توسیع دیتی ہے لیکن ساتھ ہی آف شور پروسسنگ کو ایک پائیدار شکل فراہم کرتی ہے ۔
انہوں نے کہا ناورو نےآسٹریلیا کے ساتھ مل کر کام کیا ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ افراد جو پناہ حاصل کرنے میں کامیاب رہتے ہیں وہ تیسرے ملک میں آباد ہیں ۔
یو این ایس ڈبلیو کےاینڈریو اینڈ ریناٹا کلڈورسینٹتر فار انٹرنیشنل ریفیوجی لاء کے مطابق سال 2012 سے 2014 کے درمیان ناورو بھیجے جانے والے 4180 افراد میں سے نصف تعداد رواں سال جنوری تک آسٹریلیا واپس آگئی ۔
کالڈور سینٹر کا کہنا ہے کہ آف شور پروسسنگ کے انتظامات ہونے کے باوجد سال 2014 کے بعد سے کوئی نیا پناہ گزین ناورو یا پی این جی منتقل نہیں ہوا بلکہ نئے آنے والوں کو یا تو سمندر کی جانب واپس لوٹا دیا گیا یا پھر ان کے وطن بھیج دیا گیا ۔
اے ایس آر سی (ازائلم سیکر ریسورس سینٹر ) کے مطابق اس وقت ناورو میں 180 اور پی این جی میں 125 کے قریب پناہ گزین موجود ہیں ، جن میں سے کئی آٹھ سال سے زیادہ عرصے سے وہاں موجود ہیں ۔
اے ایس آر سی کی جانب سے حکومتی اعلان کو حیران کن قرار دیا گیا ہے اور یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ ناورو میں موجود لوگوں کو پچھلے آٹھ سال میں جس تشدد اور صدمے کا سامنا کرنا پڑا ہے وہ اس پالیسی کو "ناکام اور خطرناک"ظاہر کرتا ہے ۔
ڈائریکٹر ایڈوکیسی اینڈ کمپین جانا فیورو کے مطابق "ناورو میں پائیدار پروسسنگ کی صلاحیت کا مطلب :،مستقل مصائب برداشت کرنا، مستقل خآندان سے علیحدگی برداشت کرنا ،مستقل غیر مستحکم صورتحال کو برداشت کرنا مستقل نقصان کو برداشت کرنا اور آسٹریلیا کے لئے مستقل شرمندگی ہے ۔
یہ مفاہمتی یاداشت ایک ناکام نظام کی توسیع ہے، موریسن حکومت کے لئے ضروری ہے کہ آف شور پروسسنگ کی سختی سے متاثرہ بچوں ، عورتوں اور مردوں کو ایک محفوظ اور مستقل رہائش فراہم کی جائے ۔
ناورو اور پی این جی میں ناکام آف شور پروسسنگ کو بڑھانا نہ صرف غلط اورغیر انسانی ہے بلکہ خطرناک بھی ہے ۔
گذشتہ ماہ کالڈور سینٹر کی میڈ لائن گلیسن اور نتاشہ یعقوب نے اس پالسیی کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا اور ساتھ ہی یہ دعویٰ کیا یہ پالیسی لوگوں کی جانیں بچانے، کشتیوں کو روکنے اور انسانی اسمگلنگ کرنے والوں کا کاروبار ختم کرنےمیں ناکام رہی ہے بلکہ اس سے اخراجات میں اضافہ ہوا ہے ۔
نو طویل سالوں میں یہ ظالمانہ ، مہنگی اور غیر موثر پالیسی ہے جودونوں بڑی جماعتوں نے اپنےاپنے دور حکومت میں اپنائے رکھی ہے باوجود اس کے کہ یہ اپنے بیان کردہ مقاصد میں سے کسی ایک کی بھی تکمیل میں ناکام رہی ہے ، انہوں نے مذاکرات کے دوران رائے شماری میں تحریر کیا ۔
اس شدید ناقص پالیسی کو اپنے دس سال کی تکمیل کا ہدف پورا نہیں کرنا چاہیے
- پوڈ کاسٹ سننے کے لئے نیچے دئے اپنے پسندیدہ پوڈ کاسٹ پلیٹ فارم سے سنئے
- Spotify Podcast, Apple Podcasts, Google Podcast, Stitcher Podcast
- کس طرح ایس بی ایس اردو کے مرکزی صفحے کو بُک مارک بنائیں یا ایس بی ایس اردو کو اپنا ہوم پیج بنائیں
- اردو پروگرام ہر بدھ اور اتوار کو شام 6 بجے (آسٹریلین شرقی ٹائیم) پر نشر کیا جاتا ہے
- اردو پروگرام سننے کے طریقے