آسٹریلیا کی ہندوستانی کمیونٹی کے ارکان کا کہنا ہے کہ وہ کوئینز لینڈ کی پریمئر کے "طنزیہ" تبصروں سے ناراض ہیں جو یہ سوال کرتے ہیں کہ اس وقت کون ہندوستان جانا چاہے گا۔
جب آسٹریلیا کے کرسمس تک بیرون ملک سفر کرنے کے امکان کے بارے میں پوچھا گیا تو ، کوئنز لینڈ کے رہنما نے جواب دیا: "آپ کہاں جا رہے ہیں؟"
"کیا آپ انڈیا جائیں گے؟"
فیڈریشن آف انڈین کمیونٹیز آف کوئینز لینڈ کے صدر شیام داس کا کہنا ہے کہ کمیونٹی نے تبصرے کو اچھا نہیں سمجھا اور پریمئر اس کی وضاحت کریں۔
انہوں نے کہا ، "وہ ناراض ہیں ، بہت پریشان ہیں ،" انہوں نے مزید کہا کہ کمیونٹی یہ سوال کررہی ہے کہ ہندوستان کو کیوں باہر کیا گیا۔
مسٹر داس نے کہا کہ سرحد کی بندش ان کی برادری کی ذہنی صحت کو متاثر کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہت سے لوگ بھارت جانا چاہتے ہیں ، چاہے وہ اپنے پیاروں کو دفن کرنے جائیں یا طویل جدائی کے بعد اپنے خاندانوں کو دیکھنے جائیں۔
انہوں نے ایس بی ایس نیوز کو بتایا ، "میں کسی ایسے شخص کو جانتا ہوں جس کی والدہ کا انتقال ہو گیا ، اسے ویڈیو کے ذریعے آخری رسومات میں شریک ہونا پڑا۔"
"ان لوگوں کے ساتھ ہمدردی کرنے کے بجائے ، (وہ) اس طرح کے تبصروں سے انہیں زیادہ پریشان کر رہی ہیں۔" آسٹریلین ساؤتھ ایشیا فورم نے کہا کہ تبصرے "بلا وجہ تھے اور ان پر احتجاج کیا جانا چاہیے"۔
ترجمان نے ایک بیان میں ایس بی ایس نیوز کو بتایا ، "بدقسمتی سے ان ممالک کی عام مثالوں کے طور پر جن میں کوویڈ کیسز کی سطح بلند ہے ، انہوں نے ہندوستان اور جاپان کا ذکر کیا ، لیکن بہت سے ممالک ایسے ہیں جہاں کوویڈ پھیلنے کی وجہ سے سفر کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔"
انہوں نے جاپان میں درپیش مشکلات کے بارے میں مزید وضاحت کی۔
پریمئیر نے واضح طور پر ہندوستان کے لیے کوئنز لینڈ کی نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے ، علاوہ ازیں اس سال مئی میں انڈین کمیونٹی کے رہنماؤں سے ملاقات کے بعد ریڈ کراس کو 2 ملین ڈالر کا عطیہ دیا تھا۔
- نیچے دئے اپنے پسندیدہ پوڈ کاسٹ پلیٹ فارم سے سنئے
- Spotify Podcast, Apple Podcasts, Google Podcast, Stitcher Podcast
- کس طرح ایس بی ایس اردو کے مرکزی صفحے کو بُک مارک بنائیں یا ایس بی ایس اردو کو اپنا ہوم پیج بنائیں۔
- اردو پروگرام ہر بدھ اور اتوار کو شام 6 بجے (آسٹریلین شرقی ٹائیم) پر نشر کیا جاتا ہے