بُش فائر آسٹریلیا کے ماحولیات کا ایک اہم حصہ ہے جو جنگلات، درختوں اور پودوں میں لگتی ہے۔ ملک میں عموماً خشک سالی کے دوران خاص طور پر موسمِ گرما میں بُش فائر لگنے کے خطرات زیادہ ہوتے ہیں۔
بُش فائر کا سلسلہ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں کئی ہزار سال سے جاری ہے اور جنگلات کی حیات کا ایک اہم پہلو ہے۔
جنگلات کے قریب بڑھتی ہوئی آبادی کے لئے حکومت کی جانب سے حفاظتی اقدامات بھی لئے جاتے ہیں جن میں جنگلات کو جلانا یا کاٹنا شامل ہے۔
آگ لگنے کی صورت میں ہر ریاست میں ایک فائر سروس موجود ہے جو لوگوں کی جان و مال کی حفاظت کرتی ہے۔
نیو ساؤتھ ویلز کی رُورل فائر سروس کا کہنا ہے کہ فائر فائٹرز کی کوششوں کے ساتھ آگ سے بچنے کے لئے لوگوں کا خود سے ذمہ داری دکھانا بھی بہت ضروری ہوتا ہے۔
آر ایف ایس کے مطابق لوگ عموماً یہ سمجھتے ہیں کہ آگ سے انہیں نقصان نہیں ہوگا اور جب تک آگ ان کے قریب پہنچے گی، تبھی وہ کوئی اقدام لیں گے۔ لیکن یہی سوچ لوگوں کے لئے جان لیوا ثابت ہوتی ہے۔
فائر سروس نے بُش فائر کے دوران لوگوں کی عام طور پر آگ لگنے سے متعلق سوچ اور حقیقت کی وضاحت کی ہے۔
سوچ: بُش فائر سے مجھے نقصان نہیں ہوگا، یہ آگ صرف درختوں تک محدود رہے گی۔
حقیقت: اس بات کا تعین کرنا نہائیت ہی مشکل ہے۔ اگر آپ بش فائر سے بچنے کے لئے اقدامات لیتے ہیں اور بچے رہتے ہیں تو اس صورت میں آپ نے کچھ نہیں کھویا۔
لیکن اگر آپ اپنے اور اپنے خاندان کے لئے تیاری نہیں کرتے تو ممکن ہے نقصان ہوجائے۔
سوچ: بُش فائر میرے گھر سے دور ہے اور چند سڑکوں کے فاصلے پر لگی ہے، میں محفوظ ہوں۔
حقیقت: اکثر گھر اور املاک بُش فائر میں "ایمبر حملے" سے جلتے ہیں۔ بُش فائر کے دوران (ایمبر) انگارے یا سلگتی ہوئی لکٹری کے ٹکڑے ہوا کے ذریعے کئی کلومیٹر دُور تک پہنچ سکتے ہیں۔
یہ انگارے آسٹریلیا میں بنے ہوئے گھروں اور اطراف کی جگہوں کو جلادیتے ہیں۔
سوچ: فائر بریگیڈ اور اس کا عملہ میرے گھر سے نزدیک اور ہمیشہ امداد کے لئے موجود ہے

NSW Rural Fire Service crews protect property as the Gospers Mountain Fire approaches Bilpin, Saturday, December 21, 2019. Source: AAP
حقیقت: کسی بھی علاقے میں اتنے فائر ٹرک نہیں جتنے گھر موجود ہیں۔ اس بات پر بالکل انحصار نہ کیجئے کہ گھر پر آگ بجھانے فائر بریگیڈ کا عملہ ضرور پہنچے گا۔ ایمرجنسی کی صورت میں انتظار کرنے کے بجائے حفاظتی اقدام لینا بہتر ہے۔
سوچ: مجھے اپنے سَبرب( علاقے) کی ایک ایک گلی کا پتہ ہے۔ جب آگ لگے گی، تبھی میں گھر چھوڑوں گا۔
حقیقت: آگ کے دھوئیں سے سب سے پہلے حدِنظر کم ہوجاتی ہے جس کے باعث راستوں اور سڑکوں کا باآسانی دیکھنا مشکل ہوجاتا ہے۔ بہتر یہی ہے کہ جتنی جلدی ہوسکے حفاظتی مقام پر پہنچ جایا جائے۔
بُش فائر سے متعلق تازہ ترین اور اہم معلومات اپنی ریاست کی ویب سائٹ سے حاصل کریں۔

AAP Image/Dan Himbrechts Source: AAP