گزشتہ ہفتے نیوزی لینڈ کا دورہ پاکستان شروع ہونے سے صرف چند گھنٹے قبل ایک ای میل پر دھمکی موصول ہوئی جس کے نتیجے میں بلیک کیپس نے دورہ منسوخ کرکے وطن واپسی کی راہ لی ۔ لگ بھگ ایک دہائی قبل سری لنکا کی ٹیم پر حملہ ہوا تھا جس کے بعد ایک طویل عرصے تک کسی بڑی ٹیم نے پاکستان کا دورہ نہیں کیا ۔ مگر ااب ایک ایسے وقت جب ملک میں کرکٹ کی رونقیں بحال ہو رہی تھیں ان دوروں کی منسوخی کے بعد نیوزی لینڈ کو ملنے والی دھمکیوں کے پیچھے سچائی کے بارے میں پارلیمانی سطح پر شکوک و شبہات ظاہر کئے گئے ہیں۔
عندلیب عباس وفاقی پارلیمانی سیکرٹری برائے امور خارجہ ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ اگر سیکیوریٹی تھریٹ یا دھمکی کے ذرائیع با وثوق تھے تو اس کی سورس ہمیں کیوں نہیں بتائی جارہی یا آپ یہ کہ رہے ہیں کہ پاکستانی عوام کے ساتھ جو ہو ہمیں اس کی پرواہ نہیں
عندلیب عباس وفاقی پارلیمانی سیکرٹری برائے امور خارجہ ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ اگر سیکیوریٹی تھڑیٹ یا دھمکی کے ذرائیع با وثوق تھے تو اس کی سورس ہمیں کیوں نہیں بتائی جارہی یا پھر آپ یہ کہ رہے ہیں کہ پاکستانی عوام کے ساتھ جو ہو ہمیں اس کی پرواہ نہیں ۔ محترمہ عندلیب عباس کا کہنا ہے کہ دورے کی منسوخی نے خبریں نے پاکستان میں کرکٹ کے شائقین کا دل توڑ کر رکھ دیا ہے ہے۔
رپورٹس کے مطابق یہ دھمکیاں مبینیہ طور پر بھارت میں ایک ڈیوائس سے دی گئی تھیں جو سنگاپور کا آئی پی ایڈریس دکھا رہا تھا۔ پاکستانی کے وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ یہ جعلسازی ملک میں کرکٹ کو پٹڑی سے اتارنے کے لیے کی گئی تھی۔
نیوزی لینڈ کے دورے کی منسوخی کے صرف تین دن بعد ، انگلینڈ کی مردوں اور عورتوں کی ٹیم نے بھی خطے میں سفر کے بارے میں 'بڑھتے ہوئے خدشات' کا حوالہ دیتے ہوئے اپنے دورہ پاکستان کو منسوخ کرنے کا اعلان کیا تھا۔
لیکن اسلام آباد میں برطانیہ کے نمائندے کرسچن ٹرنر کا کہنا ہے کہ وہ کسی قسم کی قابل اعتماد دھمکیوں سے واقف نہیں ہیں۔
برطانوی ہائی کمیشن نے دورے کی حمایت کی ، سیکورٹی کی بنیاد پر اس کے خلاف مشورہ نہیں دیا اور پاکستان کے لیے ہمارے سفری مشورے میں کوئی تبدیلی نہیں آئی

A police officer stands guard outside the Pindi Cricket Stadium following canceled tour of Pakistan over security concerns that mystified the hosts. Source: AP
(مکمل پوڈ کاسٹ سننے کے لئے نیچے دئے پلے بٹن پر کلک کیجئے)
پاکستانی نژاد آسٹریلین بلے باز عثمان خواجہ اس دورے پر آسٹریلین ٹیم کا حصہ بننے کے لئے پرُ امید ہیں اور وہ موجودہ صورتحال کو شدت سے محسوس کر رہے ہیں۔ عثمان خواجہ کہتے ہیں کہ کھلاڑیوں اور تنظیموں کے لیے پاکستان کے دورے سے انکار کرنا بہت آسان ہے کیونکہ یہ پاکستان ہے۔ لیکن کوئی بھی ہندوستان کو منع نہیں کرتا اگر وہ اسی صورتحال میں ہوتے۔ تو یہ کچھ معاملات ہیں جو مایوس کن ہیں۔ وہاں (پاکستان میں ) اتنا پیسہ نہیں ہے ، ہم سب جانتے ہیں اور یہ شاید اس کا ایک بڑا حصہ ہے لہذا وہ ایک طویل عرصے سے کرکٹ سے محروم ہیں۔
اگر وہ (پاکستانی) اپنے ٹورنامنٹس کے ذریعے بار بار یہ ثابت کر سکتے ہیں کہ ان کا ملک کرکٹ کھیلنے کے لیے ایک محفوظ جگہ ہے تو میرے خیال میں ہمارے پاس نہ جانے کی کوئی وجہ نہیں ہے
عندلیب عباس چاہتی ہیں کہ اگر مستقبل میں کوئی ٹیم دورے کو منسوخ کرے تو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) اس بات کو یقینی بنائے کہ اس کا احتساب کیا جائے۔
پاریمانی سیکرٹری عندلیب عباس کا کرکٹ سے تعلق ان کی بیٹی زینب کے ذریعے ہے جو پاکستانی ٹی وی پر کرکٹ کمنٹٹیٹر ہیں۔
جب نیوزی لینڈ کی ٹیم نے دورے کی منسوخی کا اعلان کیا وہ اس وقت راولپنڈی میں تھیں اور شروع ہونے والے دوروں کی کوریج کا حصہ بننے کی تیاری کر رہی تھیں ۔ وہ سمجھتی ہیں کہ پاکستان کو غیر جانبدار مقامات پر 'ہوم' سیریز نہیں کھیلنا چاہیے۔
پاکستان کو اپنی ہوم سیریز کسی دوسرے ملک میں نہیں کھیلنا چاہئے
اور ان کی والدہ ، عندلیب کے مطابق ، اگر ملک میں کرکٹ واپس نہیں آتی تو یہ صرف پاکستان میں کرکٹ کے شائقین کے لئے ہی نہیں بلکہ عالمی کرکٹ کے لئے المیہ ہو گا۔
( فیچر : جان بالڈاک . ایس بی ایس نیوز )
- پوڈ کاسٹ سننے کے لئے نیچے دئے اپنے پسندیدہ پوڈ کاسٹ پلیٹ فارم سے سنئے
- Spotify Podcast, Apple Podcasts, Google Podcast, Stitcher Podcast
- کس طرح ایس بی ایس اردو کے مرکزی صفحے کو بُک مارک بنائیں یا ایس بی ایس اردو کو اپنا ہوم پیج بنائیں
- اردو پروگرام ہر بدھ اور اتوار کو شام 6 بجے (آسٹریلین شرقی ٹائیم) پر نشر کیا جاتا ہے
- اردو پروگرام سننے کے طریقے