آسٹریلیا ایک وسیع برِ اعظم ہے اور چھوٹی آبادیوں والے درختوں سے گھرے ہرے بھرے خطے یا میلوں پھیلےساحلِ سمندر کے ُپر سکون نظارے، دونوں مقامات کی طرز زندگی اب تارکینِ وطن کے لئے پرکشش بن رہی ہے۔ حالیہ سالوں میں ریجنل آسٹریلیا اور اس کے نواحی علاقں کی طرف نقلِ مکانی کے رحجان میں اضافہ ہوا ہے اور ان علاقوں میں جانے والوں میں تارکینِ وطن کی بھی بڑی تعداد شامل ہے۔
According to the ABS, capital cities lost over 11,000 people to internal migration during the September quarter. Source: Getty Images
کوئینز لینڈ میں اسی سہ ماہی میں سات ہزار دو سو افراد کی اندرنِ ریاست منتقلی ملک کی سب سے بڑی منتقلی ہے۔ یہ منتقلی آسٹریلیا کی کسی بھی دوسرے ریاست اور خطے سے زیادہ ہیں۔
سن شائن کوسٹ میں واقع نیکسٹ پراپرٹی گروپ کی رئیل اسٹیٹ ایجنٹ میلیسا شیمبری کا کہنا ہے کہ انہیں وکٹوریہ ، نیو ساؤتھ ویلز ، برسبین کے رہائشیوں کی جانب سے ریجنل ساحلی علاقوں میں جائیدادوں کے بارے میں غیر معمولی انکوائری موصول ہورہی ہیں۔
Advertisement
Sea change coach Caroline Cameron suggests connecting with locals to know the community if you can't physically visit your desired place of relocation. Source: Getty Images
آسٹریلیا کے محکمہ شماریات کے اعدادوشمار بتاتے ہیں کہ کوویڈ 19 کے درمیان گذشتہ ستمبر کی سہ ماہی میں ملک کے بڑے شہروں سے سب سے ذیادہ اندرونِ ملک نقل مکانی ہوئی ہے ۔ سنٹر فور پاپولیشن کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 1996 اور 2016 کے درمیان ریجنل آسٹریلیا میں تارکین وطن کی آبادی میں چھبیس فیصد اضافہ ہوا۔ بڑے شہروں میں مہنگے کرائے، ، بڑھتے ہوئے اخراجات اور بڑھتی آبادی کے ساتھ ٹریفک کا ہجوم لوگوں کو شہرون سے دور کر رہاے ہے۔
کووڈ کے دوران گھر سے کام کرنے کی سہولت نے بھی ریجنل علاقوں میں منتقلی کے رحجان کو تقویت دی ہے۔
A woman on a viewpoint looking down the beach at Bells Beach near Torquay, Victoria. Source: Getty Images
اگر آپ اپنی ثقافت اور زبان بولنے والے لوگوں کو نہیں ڈھونڈ سکتے ہیں تو ، آپ کے پسندیدہ مشاغل میں دلچسپی رکھنے والوں کو ڈھونڈنے سے آپ کودوسری جگہ بسنے میں مدد ملے گی۔ مسِ کیمرون تجویز کرتی ہیں کہ منتقلی سے پہلے دوسرے ذرائع مثلا کونسل اور کمیونٹی گروپس سے رابطہ قائم کریں تاکہ معلوم کیا جاسکے کہ نئے علاقے کی کمیونیٹی اور وہاں کا رہن سہن آپ کے لئے مناسب ہے یا نہیں۔
مگر ایسا نہیں ہے کہ ریجنل آسٹریلیا کی طرف منتقلی کا رحجان مستقل سکونت میں بدل رہا ہے۔ آسٹریلین کوسٹل کونسل ایسوسی ایشن کی 2005 کی ایک رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ ریجنل آسٹریلیا جانے والا ہر پانچواں فرد دو سال بعد ہی دوبارہ شہر کی طرف لوٹ آیا۔
ریجنل علاقوں میں منتقل ہونے والوں میں دو سال بعد بڑے شہروں کی طرف واپس لوٹنے کا رحجان بھی دیکھنے میں آیا ہے
حکومت کی طرف سے ریجنل علاقوں میں جانے والے طلبا کو مستقل سکونت کے لئے اضافی پوانٹس سے بھی عارضی منتقلی کا رحجان بڑھا ہے۔ ذیادہ تر طلبا پوائنٹس کے لئے درکار دو سال قیام کے بعد واپس بڑے شہروں کا رخ کرتے ہیں جہاں ان کے ہم زبان افراد کی ذیادہ تعداد رہتی ہے ساتھ ہی بڑے شہروں میں ملازمت اور روزگار کے بہتر مواقع موجود ہیں۔ مسِ کیمرون کا خیال ہے کہ منتقلی سے پہلے ریجنل علاقے کے بارے میں معلومات اور تحقیق کرنے سے کسی غلط جگہ پر بسنے والے اور پھر دلبرداشتہ ہو کر شہروں کی طرف واپسی کو روکنے میں مدد مل سکتی ہے۔
LISTEN TO
ایک رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ ریجنل آسٹریلیا جانے والا ہر پانچواں فرد دو سال بعد ہی دوبارہ شہر کی طرف لوٹ آیا۔ حکومت کی طرف سے ریجنل علاقوں میں جانے والے طلبا کو مستقل سکونت کے لئے اضافی پوانٹس سے بھی عارضی منتقلی کا رحجان بڑھا ہے۔ بڑے شہروں میں ملازمت اور روزگار کے بہتر مواقع موجود ہیں۔ کیا آپ ریجنل آسٹریلیا میں مستقل طور پر رہنے کے لئے تیار ہیں؟
SBS Urdu
09/03/202106:44
*پوڈ کاسٹ سننے کے لئے اوپر دئے آڈیو آئیکون پر کلک کیجئے
یا پھرنیچے دئے اپنے پسندیدہ پوڈ کاسٹ پلیٹ فارم سے سنئے
- اردو میں خبروں اور معلومات کے لئے یا کو اپنا ہوم پیج بنائیں۔
- اردو پروگرام ہر بدھ اور اتوار کو شام 6 بجے (آسٹریلین شرقی ٹائیم) پر نشر کیا جاتا ہے