وکٹوریہ کے پرائیویٹ سیکورٹی جائزے سے منسلک اپنی رپورٹ میں ادارے نے کہا ہے کہ ملازمین کو "سب کانٹریکٹر" بنا کر انہیں پینلٹی ریٹ، اوور ٹائم اور چھٹیاں فراہم نہیں کی جاتیں۔
ادارے نے خبردار کیا ہے کہ جب بڑے ادارے چھوٹے اداروں کو "سب کانٹریکٹ" کرنے کا کام دیتے ہیں تو پھر صنعتی اور کام کرنے کے قوانین کی تعمیل نہیں ہوتی۔
"اجرت کی بے تہاشہ چوری اور کام کرنے کے طویل دورانیئے جدید غلامی میں شمار کئے جاتے ہیں جس میں ملازمین کے ساتھ برا سلوک اور دھمکیاں تک دی جاتی ہیں۔"
ملازمین کے حقوق کی ڈائریکٹرکیٹی ہیپورتھ کا کہنا ہے کہ کووڈ۔۱۹ وبا کے دوران مائگرینٹ ملازمین کو اس مسئلے کا سب سے زیادہ خطرہ ہے کیونکہ وہ جاب سیکر اور جاب کیپر پروگرام کے اہل نہیں۔
"کم اجرت پر کام کرنے والے یہ لوگ وبا کے دوران ایک پے چیک سے دوسرے پے چیک پر گزارہ کررہے ہیں۔ اسی وجہ سے یہ ایسے کانٹریکٹ پر کام کرنے پر مجبور ہیں۔"
"کووڈ۔۱۹ کی وجہ سے نوکریوں میں کمی کے باعث پریشان مائیگرینٹ ملازمین جن کے پاس کام کرنے کے بہت ہی کم مواقع ہیں، ایسے کانٹریکٹس پر امادہ ہوجائیں گے، یہ ان کے لئے اور کمیونٹی کے خطرہ ثابت ہوسکتا ہے۔"
پرائیویٹ سیکورٹی پر ریاستی جائزہ اس سال دسمبر تک جاری ہوگا۔
اس کے علاوہ ایک جوڈیشئیل انکواری بھی جاری ہے جو کمیونٹی میں کرونا وائرس کے پھیلنے اور ہوٹل قرنطینہ پروگرام کے درمیان رابطے کی تحقیقات کررہی ہے۔