آسٹریلین وزیرِ خزانہ جوش فرائڈنبرگ کا کہنا ہے کہ آسٹریلیا کی قرضوں کی سطح میں کافی حد تک اضافہ ہوگا کیونکہ حکومت ملک سے کورونا وائرس کے وبا سے متاثرہ معیشیت کوڈوبنے سے بچانے کی کوشش کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ساری امداد قرضوں سے دی جارہی ہے۔
- معیشیت کو سہارا دینے کے لئےآسٹریلین حکومت نے کئی امدادی پیکیجز کا اعلان کیا ہے۔
- ٹیکس کی مد میں حکومت کو ۳۳ ارب ڈالر کی کمی کا سامنا ہے
- اگلے مالی سال میں ایک سو چوراسی بلین ڈالر کا خسارہ متوقع ہے
وزیر خزانہ جوش فرائیڈن برگ کے مطابق آسٹریلیا کی معیشت جاب کیپر اور جاب سیکر جیسے حالیہ اقدامات کے باعث اتنے بڑے بحران کا سامنا نہیں کرے گی اور چین کی معشیت میں جلد بہتری کی امید ہے مگر امریکہ ، ہندوستان اور جاپان جیسے ممالک پر بہت ذیادہ منفی معاشی اثرات پڑیں گے۔
دنیا کے دوسرے ممالک کے مقابلے آسٹریلیا ایک بہتر ، مضبوط مستحکم معاشی پوزیشن میں ہیں
جاب کیپر کے بارے میں آسٹریلیا پاکستان چیمبر آف ٹریڈ کے محمد آصف کا کہنا ہے کہ حکومت اس پروگرام کے ذریعے بزنس کو دیوالیہ ہونے سے بچا رہی ہے اور اس وقت حکومت کی پہلی ترجیح یہی ہے کہ لوگ بیروزگار نہ ہوں ۔
مسٹر آصف کا خیال ہے کہ حکومت مستقبل میں بھی سیاحت، ہوٹل، ریسٹورنٹ، اور ریٹیل سیکٹر جیسے شعبوں کو بھاری نقصان سے بچانے کے لئے منصوبہ بندی کرے گی۔ ریاستی اور وفاقی حکومتیں متاثر ہونے والی صنعتوں کو امدادی پیکجز دے سکتی ہے۔
ایس بی ایس اردو سے بات کرتے ہوئے محمد آصف نے بتایا کہ کرونا وائیرس کے باعث حکومت کو بڑے معاشی چیلینج سے نمٹنا ہے

Budget 2020 Source: SBS
بیروزگاری کو کم رکھنے کے لئے امدادی رقوم دینے اور خزانے کو خسارے سے بچانے کے درمیان توازن قائم رکھنا ایک بڑا چیلینج ہے
اس ہفتے حکومت نے اعلان کیاتھا کہ وہ جاب کیپر کی ادائیگی میں 28 مارچ 2021 تک توسیع کر رہی ہے اور وہ ان کاروباروں اور غیر منافع بخش کاروباروں کی مدد کی کوشش کر رہی ہے جن پر کورونا وائرس کا بہت ذیادہ اثر پڑ رہا ہے۔
معاشی بحالی کی مدد کے لئے ، حکومتی شعبوں کے ذریعے کمیونیٹیز کی مدد کے لئے عارضی معاشی اقدامات بھی اٹھائے گئے ہیں
کچھ تجزیہ کاروں کے مطابق ملک کو اب طویل عرصے تک بے روزگاری ، مالی مشکلات اور بحران کا ایک حقیقی خطرہ ہے۔
خزانچی نے بتایا کہ آسٹریلیا میں کسی بھی ترقی یافتہ ملک کے مقابلے میں موجودہ قرض اور جی ڈی پی کی شرح کے درمیان فرق سب سے کم ہے جو ایک خوش آئیند بات ہے۔
حکومت اکتوبر کے مکمل بجٹ میں کرونا وائرس کے باعث معاشی دباؤ سے نمٹنے کے لئے اقدامات کی پوری تفصیل جاری کرے گی مگر حزب اختلاف نے مطالبہ کیا ہے کہ بحران سے نمٹنے کا پورا منصوبہ ابھی سامنے نہ لایا گیا تو بیروزگاری میں اور ضافہ ہو گا- اپوزیشن نے حکومتی منی بجٹ کو معاشی بحران سے نمٹنے کے واضع پروگرام کے بجائے اسے صرف ایک پمفلٹ قرار دیا
صرف سات ماہ قبل حکومت بجٹ کو منافعے میں لانے کا اعلان کر چکی تھی مگر کرونا وائیرس کے بعد اب بجٹ کا موجودہ خسارہ دوسری عالمی جنگ کے بعد ملکی بجٹ کا سب سے بڑا خسارہ ہے۔
آسٹریلیا میں لوگوں کو ایک دوسرے سے رابطے کے دوران کم ازکم ڈیڑھ میٹر کا فاصلہ رکھنا چاہیئے۔
اپنی ریاست یا علاقے میں کون سے پابندیاں ہیں یہ جاننے کے لئے اس ویب سائٹ کو وزٹ کیجئے۔
کروناوائرس ٹیسٹنگ اب آسٹریلیا بھر میں دستیاب ہے۔ اگر آپ میں نزلہ یا زکام جیسی علامات ہیں تو اپنے ڈاکٹر کو کال کرکے ٹیسٹ کرائیں یا پھر کرونا وائرس انفارمیشن ہاٹ لائن 080 180020 پر رابطہ کریں۔ وفاقی حکومت کی کروناوائرس ٹریسنگ ایپ کووڈسیف اب آپ کے فون پر ایپ اسٹور کے ذریعے دستیاب ہے۔ ایس بی ایس آسٹریلیا کی متنوع آبادی کو کووڈ ۱۹ سے متعلق پیش رفت سے آگاہی فراہم کرتا ہے ۔ یہ معلومات تریسٹھ زبانوں میں دستیاب ہے۔