یہ ایک ہائی اسکول پراجیکٹ سے شروع ہوکر اب قریب دو سو رضاکاروں والی ماحول دوست تنظیم میں بدل چکا ہے۔ قریب 21 سالہ کرٹ شمالی برزبن شہر میں پلے بڑے جہاں وہ روایتی اسکول سسٹم میں خود کو پریشان محسوس کرتے تھے۔
کرٹ کی طرح کے بیشتر نوجوان مختلف عوامل کی وجہ سے آخرکار فیلیکسی اسکولوں میں ہی خود کو پاتے ہیں۔ اس میں بُلینگ، اسکول سے نکالا جانا اور گھریلو ماحول میں سپورٹ نہ ملنے جیسے مسائل شامل ہیں جن کی وجہ سے متاثرہ بچہ روایتی اسکولوں میں نہیں پڑھ پاتا۔ ان بچوں کے لیے فیلیکسی اسکول آسٹریلیا میں تیزی سے مقبول ہونے والے متبادل اسکولوں میں شمار کیے جاتے ہیں۔
اس نے کرٹ کی زندگی کو مکمل طور پر بدل ڈالا۔ یہاں پر گیارہواں برس ان کے لیے تبدیلی کا سال تھا۔ یہاں ان کے لیے ایک اسکول پراجیکٹ اب ان کی رجسٹرڈ چیریٹی تنظیم Coexist کی شکل میں ایک تن آور درخت بن چکا ہے۔ اس منصوبے کا آغاز ایک چھوٹے کاروباری آئیڈیا کے طور پر ہوا۔ اس کے لیے کرٹ کو بزنس پلان، ایک مشن اور وژن اسٹیٹمنٹ جمع کروانا پڑا جس کے ساتھ ساتھ کمپنی کی ساخت اور کارکنان کی بھرتی جیسے معاملات کی وضاحت شامل تھی۔ یہ منصوبہ دراصل مین ریور نیچر ریزرو کے قریب ایک اسکول کیمپ سے مثاثر ہوکر ترتیب دیا گیا۔
کرٹ کہتے ہیں کہ ان کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ ایک سادہ سا اسکول پراجیٹ بڑھ کر اتنا بڑا منصوبہ بن جائے گا۔
اسکول کے آخری دنوں میں کرٹ نے اپنے اس پراجیکٹ کو ایک بڑے منصوبے کی شکل دینے کے لیے چھوٹے چھوٹے قدم اٹھانا شروع کیے۔
وہ سوشل میڈیا کی مدد سے مزید رضاکاروں کی بھرتی اور معلومات کی فراہمی کا کام لیتے ہیں۔ Coexist کے بورڈ میں اب سات ڈائریکٹرز کام کر رہے ہیں، جن میں ایک اکاونٹنٹ، ایک اسکول پرنسپل، جنگلی حیات کے تحفظ والے ایک ادارے کے چیف ایگزیکیٹیو آفیسر اور ایک اور مخیر ادارے کے ڈائریکٹر شامل ہیں۔
دن کے دوران کرٹ دو دیگر ملازمتوں میں بھی مصروف رہتے ہیں، جن میں وہ وائلڈ لایف کے حوالے سے تعلیمی اور تبلیغاتی کام کرنے والے افراد کے لیے کام کرتے ہیں۔ Coexist میں اب مجموعی طور پر 200 رضاکار کام کرتے ہیں۔
وہ کہتے ہیں کہ یہ ایک آسان طریقہ ہے کہ لوگوں کو ماحول سے پیار اور اس کے تحفظ کے حوالے سے آگاہ کیا جاسکے اور انہیں پودے اگانے اور جنگلات کی حفاظت اور صفائی کی جانب ترغیب دی جاسکے۔ Coexist کے کام کرنے کا انداز سادہ اور اجتماعی ہے جہاں رضاکاروں سے انتہائی کم سالانہ فیس لی جاتی ہے جبکہ لوگ بلامعاوضہ بھی اس میں حصہ لے سکتے ہیں۔
آسٹریلیا بھر میں اس کی آٹھ شاخیں فعال ہیں اور اگر نوجوان افراد چاہیں تو وہ اپنے علاقوں میں اس کی مزید شاخیں بھی قائم کرسکتے ہیں۔
اس غیر سرکاری تنظیم نے حال ہی میں پہلے کارپوریٹ اسپناسر، River Today کا تعاون حاصل کیا جس نے اس کے لیے ایک لاکھ ڈالر کی امداد کا اعلان کیا۔ ان کے بقول ان کا آئیڈیا مزید شہرت حاصل کرے گا کیونکہ لوگوں کو ایک دوسرے سے ملانے سے بڑھ کر کچھ بھی نہیں ہوسکتا۔