بیساکھی کی مدد سے دوڑ کر فاسٹ بولنگ کروانے والا کرکٹر فرحان سعید

WhatsApp Image 2024-02-21 at 07.00.48.jpeg

Source: Supplied / Ehsan khan

ایک ہاتھ میں کرکٹ گیند تو دوسرے میں بیساکھی ، بولنگ اینڈ سے گیند کروانے کیلیے جب دوڑتا ہوا وکٹوں کے قریب پہنچتا ہے تو محسوس نہیں ہوتا کہ یہ کھلاڑی بچپن سے ہی پولیو جیسے لاعلاج مرض میں مبتلا اور ایک ٹانگ سے معذور ہے، لیکن کہتے ہیں نہ کہ شوق کا کوئی مول نہیں۔ آج کی کہانی پولیو کا شکار ڈس ایبل کرکٹر فرحان سعید کے نام


فرحان سعید کو دو سال کی عمر میں ہی پولیو تشخیص ہوگیا تھا، غربت اور پولیو کی بیماری کے باعث فرحان سعید بنیادی تعلیم ہی حاصل کر سکا۔ اس دوران فرحان سعید ٹی وی پر کرکٹ میچز دیکھتا تو اس کے اندر بھی یہ خواہش پیدا ہوئی کی وہ بھی کرکٹ کھیلنا چاہتا ہے تاہم پولیو کی بیماری اور دوستوں کے جانب سے عدم تعاون پر اس کی یہ خواہش دل میں ہی رہ جاتی ہے۔

فرحان سعید نے ایس بی ایس سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کہ کس طرح اُس کے دوست اور رشتے دار اسے کرکٹ کھیلنے سے منع کرتے تھے، فرحان کہتے ہیں سب یہی کہتے تھے کہ تم معذور ہو کرکٹ نہیں کھیل سکتے، بیساکھی کی مدد سے کیسے کرکٹ کھیلو گے ؟ فرحان سعید کے مطابق ایک دن ان کے ایک قریبی دوست نے انھیں بتایا کہ قومی ڈیس ایبل کرکٹ ٹیم کیلیے ٹرائلز لیے جارہے ہیں، میری بھی خواہش تھی کہ ملک کیلیے کھیلوں ، جب ٹرائل دیا اور بولنگ کی تو وہاں موجود دیگر پلیئرز کے ساتھ ساتھ پاکستان کرکٹ ٹیم کے لیجنڈری کھلاڑی شاہد آفریدی اور شعیب ملک بھی میری بولنگ دیکھ کر حیران رہ گئے اور منتظمین سے کہہ کر دونوں کرکٹرز نے مجھ سے ملنے کی خواہش بھی کی ۔

پولیو کا شکار فرحان سعید کہتے ہیں جب سینے پر پاکستان کا اسٹار لگا تو خوشی کی کوئی انتہا نہیں تھی ، پہلا دورہ ملائیشیا کا کیا اور وہاں بہترین کارکردگی سے ٹیم میں اپنی جگہ بنا لی ۔
WhatsApp Image 2024-02-21 at 07.00.46.jpeg
Source: Supplied / Ehsan Khan
فرحان نے بتایا کہ انھیں بچپن سے ہی فاسٹ بولنگ کا شوق تھا ، لیکن میرے اس شوق کو پورا کرنے میں بیشمار رکاوٹیں تھیں، دوست اور محلے میں کھیلنے والے دیگر کرکٹرز کہتے تھے بیساکھی کی مدد سے فاسٹ بولنگ نہیں کروا سکتے ، اس دوران ایک قریبی دوست نے ہمت بندھائی اور کہا کہ تم فاسٹ بولنگ کر سکتے ہو، جس کے بعد کوشش کی اور پھر پاکستان کی دنیا بھر میں نمائندگی کا موقع بھی ملا

فرحان سعید کہتے ہیں روایتی حریف بھارت کیخلاف میچ یادگار رہا ، تاہم انگلینڈ کو ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی سیریز میں وائٹ واش کرنا زندگی کا بہترین کامیابیاں تھیں،فرحان سعید شکوہ کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ڈس ایبلڈ کرکٹرز کو کھیل کا معاوضہ نہیں ملتا اگر ملتا بھی ہے تو اتنا کم ہوتا ہے کہ اس سے گھر کا گزر بسر ممکن نہیں۔

فرحان سعید کہتے ہیں کبھی کبھار میں بھی تھک جاتا ہوں ، ایسی مایوسی ہوتی ہے کہ کھیلنے کا بھی دل نہیں کرتا ، جیب سے خرچ کر کے میدان میں جاتے ہیں لیکن بدلے میں ہمیں کچھ بھی نہیں ملتا، فرحان سعید چار بچوں کے والد ہیں، اور بچوں کا پیٹ پالنے کیلیے گارمنٹس فیکٹری میں ملازمت کرنے پر مجبور ہیں۔

فرحان سعید کے مطابق پاکستان میں کسی نے ہماری پرفارمنسز کی کبھی بھی پذیرائی نہیں کی لیکن کرکٹ کے گھر لارڈز نے میری کارکردگی کو سراہا اور میری تصویر میری اجازت کے ساتھ لارڈز کے میدان میں نصب کی گئی، ڈس ایبل کرکٹر فرحان سعید نے خواہش کا اظہار کیا کہ پاکستان کی قومی کرکٹ ٹیم کی طرح ہمیں بھی سپورٹ ملنی چاہیے تاکہ ہم بھی معاشی پریشانیوں سے باہر نکل کر کرکٹ کے میدانوں میں ملک کا نام روشن کر سکیں۔

(رپورٹ: احسان خان)

شئیر
Follow SBS Urdu

Download our apps
SBS Audio
SBS On Demand

Listen to our podcasts
Independent news and stories connecting you to life in Australia and Urdu-speaking Australians.
Once you taste the flavours from Pakistan, you'll be longing for the cuisine.
Get the latest with our exclusive in-language podcasts on your favourite podcast apps.

Watch on SBS
Urdu News

Urdu News

Watch in onDemand