وزیر اعظم انتھونی البانی نے اعلان کیا ہے کہ انڈیجینس وائس ٹو پارلیمنٹ پر ریفرنڈم ہفتہ 14 اکتوبر کو ہوگا۔آسٹریلین ووٹرز پارلیمنٹ میں ایک مقامی آواز یا Indigenous Voice to Parliament کو ملک کے آئین میں شامل کیئے جانے پر اپنی رائے ہاں یا نہ کی صورت میں دے سکیں گے۔ مجوزہ پارلیمانی باڈی فرسٹ نیشنز کے لوگوں کے لیے ایک آزاد مشاورتی ادارے کے طور پر کام کرے گی –منظور ہونے کے لیے ریفرنڈم کو پاپولر ووٹ اور ریاستوں کی اکثریت کی ضرورت ہوتی ہے۔آسٹریلیا میں آخری بار کامیاب ہونے والا ریفرنڈم 46 سال پہلے ہوا تھا۔
پارلیمنٹ میں مستقل انڈیجینس وائس ٹو پارلیمنٹ کے قیام کے لیے ریفرنڈم وزیر اعظم کی اولین ترجیحات میں سے ایک ہے۔
لیکن آئینی تسلیم کا عزم تین مراحل پر مشتمل لائیحہ عمل کا ایک حصہ ہے جو ریفرنڈم سے شروع ہوتا ہے اور اس میں truth-telling اور Treaty بھی شامل ہے۔
مہینوں کی قیاس آرائیوں کے بعد، آخر کار ہمارے پاس انڈیجینس وائس ٹو پارلیمنٹ ریفرنڈم کی تاریخ ہے۔
وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ آسٹریلین 14 اکتوبر کو ہاں یا نہ میں ووٹ دینے کے لیے ریفرنڈم میں حصہ لیں گے۔
آسٹریلیا کی نئی نسل کے بیشتر افراد ریفرنڈم میں پہلی بار حصہ لیں گے ۔ اگر آپ کی عمر چالیس سال سے کم ہے اور آپ آسٹریلیا میں پیدا ہوئے ہیں تو آپ نے حقیقت میں اس سے پہلے ریفرنڈم میں ووٹ نہیں دیا ہے۔لیکن آسٹریلین انتخابی کمشنر ٹام راجرز نے اسکائی نیوز کو بتایا ہے کہ یہ عام انتخابات کی طرح ہوگا۔
اس کا مطلب ہے کہ 18 سال یا اس سے زیادہ عمر کے کسی بھی فرد کے لیے اس ریفرنڈم میں ووٹ دینا لازمی ہے اور جو ووٹ نہیں ڈالتے انہیں جرمانے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ آپ صرف ایک بار ووٹ دے سکتے ہیں
آپ اس سوال پر ہاں یا نہیں میں ووٹ دینے جا رہے ہیں:
"It will read: A proposed law to alter the Constitution to recognise the First Peoples of Australia by establishing an Aboriginal and Torres Strait Islander Voice. Do you approve this proposed alteration?"
لیکن ریفرنڈم عام انتخابات سے اس طرح مختلف ہے کہ اس میں کسی ایک جماعت کے اراکین کی ہار جیت نہیں ہوگی۔
ریفرنڈم کی کامیابی کے لیے، اسے دوہری اکثریت کی ضرورت ہوتی ہے: مجموعی طور پر 50 فیصد سے زیادہ اور زیادہ تر ریاستوں میں اکثریت۔ACT اور NTٹیریٹیریز یعنی کو دہری اکثریت سے استثنیٰ حاصل ہوگا۔الیکشن کمیشن کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ووٹنگ کی ہدایات پر عمل کرنا ضروری ہو گا تاکہ ووٹ کا شمار کیا جاسکے۔ ایسے ووٹ شمار نہیں ہون گے جو ہدایت کے مطابق نہ ہوں۔ دوہری اکثریت کے قوانین ریفرنڈم کی منظوری کو مشکل بنا دیتے ہیں۔
آسٹریلوی تاریخ کے 44 ریفرنڈم میں سے صرف آٹھ کو منظور کیا گیا اور پانچ ناکام رہے اگرچہ ناکام ریفرنڈم میں بھی زیادہ تر آسٹریلین باشندوں نے ہاں میں ووٹ دیا، لیکن ریفرنڈم کو ریاستوں کی اکثریت حاصل نہیں ہوئی۔
ووٹ ڈالنے کا طریقے پر بحث جاری ہے اور یس اور نو کے حق میں اہم دلائل جاری ہیں
یس کیمپ کے مارسیا لینگٹن جیسے حامیوں کا کہنا ہے کہ وائیس آئین میں مقامی لوگوں کو تسلیم کرنے، ان کے بارے میں پالیسی بننے پر انہیں سننے اور اس کے نتیجے میں ان کے لیے بہتر نتائج حاصل کرنے کے بارے میں ہے۔
مستقل ترمیم ہو گی مگر نو کیمپ کا کہنا ہے کہ وائیس کا قیام خطرناک اور تفرقہ انگیز ہو گا، یہ باڈی مبہوم ہو گی، اور چونکہ یہ آئین میں درج ہو جائے گی اس لئے اسے بدلنا آسان نہیں ہوگا۔ لیکن بہت سے لوگ ایسے ہیں جو بالکل مختلف وجوہات کی بنا پر وائیس کی مخالفت کرتے ہیں، جیسے آزاد سینیٹر لیڈیا تھورپ جو کہتی ہیں کہ یہ صرف دکھلاوے کی ایسی بے اختیار باڈی ہوگی جو کچھ نہیں کر سکے گی۔
انتھونی البانیز نے انتخابی نتائیج کی رات [[ہفتہ 21 مئی 2022]] پر اپنے پہلے بیان کے بعد سے وائیس ووٹ پر اپنا بڑا سیاسی سرمایہ داؤ پر لگا دیا ہے۔
چودہ اکتوبر کو آسٹریلیا فیصلہ کرے گا کہ آیا وہ بھی امستر ابانیز کی طرح اس اعلان کی حمایت کرتا ہے یا نہیں۔
آپ ریفرنڈم کے بارے میں جامع معلومات ایس بی ایس وائس ریفرنڈم پورٹل
پر پر حاصل کر سکتے ہیں۔ www.sbs.com.au/voicereferendum
ایس بی ایس نیوز کی ڈیبورا گرورک اور فن میک ہگ کا تیار کردہ فیچر کی، ایس بی ایس کاردو کے لئے ریحان علوی نے پیش کیا۔
And you can find comprehensive information about the referendum visiting the SBS Voice Referendum portal at https://www.sbs.com.au/voicereferendum