ڈاکٹر فاطمہ سید کے مطابق، جنوبی ایشیا اور پاکستان سے آنے والے تارکینِ وطن کے لیے دماغی اور ذہنی بیماریوں سے نمٹنا متعدد چیلنجز کا سامنا ہے۔ فرسودہ روایات اور ذہنی مسائل پر بات کرنے میں شرم و جھجک عام ہیں، جس کی وجہ سے لوگ اپنی مشکلات چھپاتے اور علاج سے کتراتے ہیں۔
ڈاکٹر فاطمہ کہتی ہیں کہ مختلف توہمات اور غلط فہمیاں بھی علاج کے راستے میں رکاوٹ بنتی ہیں، جو علاج تک رسائی کو مشکل بنا دیتی ہیں۔ اس لیے ذہنی صحت کے حوالے سے آگاہی بڑھانا بے حد ضروری ہے۔
____