خیبر پختون خواہ اسمبلی کی تحلیل کی سمری ارسال
پاکستان میں دو صوبوں کی اسمبلیاں تحلیل ہونے کے بعد سیاسی بحران میں اضافہ ہو گیا ہے، تحریک انصاف کی جانب سےپنجاب کے بعد خیبر پختون خواہ اسمبلی بھی تحلیل کردی گئی ہے، وزیر اعلی خیبر پختون خواہ محمود خان کے بعد گورنر نے بھی خیبر پختون خواہ اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری پر دستخط کردیئے ہیں، وزیر اعلی محمود خان نے سمری پر دستخط کے بعد گفتگو میں کہا ہے کہ عمران خان پر جان بھی قربان ہے، انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف پورے ملک میں دو تہائی اکثریت سے اقتدار میں آئے گی۔

Source: Supplied / Asghar Hayat
پنجاب کے نگران وزیر اعلی کے نام پر اتفاق نہ ہوسکا
پنجاب کے نگران وزیر اعلیٰ کے نام پر اتفاق نہیں ہوسکا جس کے بعد گورنر نے معاملہ پارلیمانی کمیٹی کو بھجوا دیا ہے، تحریک انصاف نے نگران وزیر اعلی کیلئے احمد نواز سکھیرا، نصیر احمد خان اور ناصر سعید کھوسہ کے نام تجویز کیے ہیں جبکہ مسلم لیگ ن نے احد چیمہ اور محسن نقوی کے نام تجویز کیے ہیں۔

(AP Photo/W.K. Yousafzai) Source: AP / W.K. Yousafzai/AP
قومی اسمبلی میں واپسی کا عندیہ
تحریک انصاف کی جانب سے وزیر اعظم شہباز شریف کو اعتماد کا ووٹ کا کہنے اور قومی اسمبلی میں واپسی کا عندیہ، اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے تحریک انصاف کے 35 اراکین کے استعفے منظور کر لیے.
پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے دعوی کیا گیا ہے کہ مسلم لیگ ن کے اراکین قومی اسمبلی اس کے ساتھ رابطے میں ہیں اور صدر مملکت عارف علوی کسی بھی وقت وزیراعظم شہباز شریف کو اعتماد کا ووٹ لینے کا کہہ سکتے ہیں، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ صدر مملکت نے اگر اعتماد کا ووٹ لینے کا کہا تو اس پر عمل کیا جائیگا لیکن صدر کو اس کیلئے مناسب وقت دینا ہوگا۔
.jpeg?imwidth=1280)
Source: Supplied / Asghar Hayat
مسلم لیگ ق کو تحریک انصاف میں ضم کرنے کی کوشش
عمران خان کی جانب سے مسلم لیگ ق کو تحریک انصاف میں ضم کرنے کی دعوت دی گئی ہے، جس کے بعد چوہدری شجاعت حسین اور چوہدری پرویز الہی کے درمیان اختلافات شدت اختیار کرگئے ہیں، چوہدری شجاعت حسین نے پارٹی کو تحریک انصاف میں ضم کرنے کے بیان پر چوہدری پرویز الہی کی پارٹی رکنیت معطل کردی ہے، چوہدری پرویز الہی کو مسلم لیگ ق کی جانب سے شو کاز نوٹس جاری کیا گیا ہے، جس میں چوہدری پرویز الہی کو 7 یوم میں وضاحت دینے کا کہا گیا ہے۔

Source: Supplied / Asghar Hayat
بلدیاتی انتخابات میں دھاندلی اور نتائج میں تاخیر
سندھ بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں 16 اضلاع میں ہونے والے انتخابات میں پاکستان پیپلز پارٹی نے میدان مار لیا ہے، کراچی میں دلچسپ مقابلے کے بعد پیپلز پارٹی 94 یونین کونسلز اور جماعت اسلامی 87 یونین کونسلز پر کامیاب ہوئی ہے، جس کے بعد جماعت اسلامی نے میئرشپ کیلئے دونوں جماعتوں نے کوششیں شروع کردی ہیں، جماعت اسلامی نے کراچی بلدیاتی انتخابات کے نتائج میں تاخیر اور دھاندلی کیخلاف ملک گیر احتجاج کیا ہے، جماعت اسلامی نے مطالبہ کیا ہے کراچی میں بلدیاتی انتخابات میں دھاندلی کا نوٹس لیا جائے، دوسری جانب تحریک انصاف نے بلدیاتی انتخابات میں ناکامی کے بعد نتائج کو مسترد کردیا ہے، ایم کیو ایم پاکستان نے حلقہ بندیوں کیخلاف احتجاج کے طور پر بلدیاتی انتخابات کا بائیکاٹ کردیا.
بشکریہ اصغر حیات پاکستان