تین ٹائم زونز میں سے صرف دو پر ڈے لائٹ سیونگ کا اطلاق ہوتا ہے۔ ڈے لائٹ سیونگ سال کے گرم مہینوں میں گھڑیوں کو ایک گھنٹہ آگے بڑھانے کی مشق ہے۔ آسٹریلیا میں، نیو ساؤتھ ویلز، وکٹوریہ، جنوبی آسٹریلیا، تسمانیہ، آسٹریلین کیپیٹل ٹیریٹری اور جزیرہ نورفولک میں ڈے لائٹ سیونگ یعنی دن کی روشنی کی بچت کا مشاہدہ کیا جاتا ہے۔
جبکہ کوئنز لینڈ، ناردرن ٹیریٹریز، ویسٹرن آسٹریلیا، کرسمس آئی لینڈ میں ڈے لائٹ سیونگ پر حکومتی سطح پر عمل کیا جاتا۔ سیونگ ٹائم اکتوبر کے پہلے اتوار کو صبح 2 بجے شروع ہوتا ہے، جب گھڑیاں ایک گھنٹہ آگے کی جاتی ہیں۔ یہ اپریل کے پہلے اتوار کو صبح 2 بجے ختم ہوتا ہے، جب گھڑیاں ایک گھنٹہ پیچھے کی جاتی ہیں۔
یوں تو ہفتے کے آخر میں آدھی رات کو گھڑیوں کی تبدیلی کا مقصد اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ اسکولوں اور کاروباروں کو کم سے کم رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑے۔
شروعاتی سالوں میں ڈے لائٹ سیونگ کا مقصد توانائی کی بچت کرنا تھا، مگراب ڈے لائٹ سیونگ کے حامی یہ بھی استدلال کرتے ہیں کہ سال میں دو بار یہ عمل عوامی تحفظ کو فروغ دیتا ہے۔ اسکے علاوہ شام کے وقت ڈے لائٹ سیونگ کو جرائم میں کمی سے جوڑنے کے شوائد بھی ملے ہیں اور تو اور بہت سی آؤٹ ڈور انڈسٹریز نے دن کی روشنی میں وقت بچانے کی حمایت کی ہے، جس سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ اس عمل سے لوگ دن کی روشنی کے اضافی اوقات میں خریداری کر سکتے ہیں اور بیرونی سرگرمیوں میں حصہ بھی قدرے زیادہ دیر تک لے سکتے ہیں۔
آپ بھی یاد سے اس اتوار کی صبح 2 بجے اپنی گھڑیاں ایک گھنٹہ آگے کرنا نہ بھولیے گا۔