پاکستان کے میڈیکل کالجز میں داخلے کے لیے فیصدی نمبروں کا تناسب 60 سے بڑھا کر 70 فیصد کر دیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں جب ایک تارکِ وطن سے سوال کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ یہ پریشان کُن ہے اور 60 فیصد ہی رہنا چاہیے تھا۔
چین اس وقت 50 فیصد نمبر والوں کو بھی داخلہ دے رہا ہے لیکن ہم اپنے بچوں کو پاکستان بھیجنا چاہتے ہیں۔
داخلے کی خواہش مند ایک طالبہ نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایس بی ایس کو بتایا کہ وہ اپنے ملک پاکستان میں پڑھنا چاہتی ہیں۔
آخر پاکستان ہمارا ملک ہے اور وہاں اگر ہمیں کوئی مسئلہ درپیش آتا ہے تو رشتہ داروں سے مدد بھی لے سکتے ہیں ۔ میری گزارش ہے کہ تارکینِ وطن کے لیے اس تناسب کو 60 فیصد ہی رکھا جائے۔
دوسری جانب رجسٹرار پی-ایم۔ڈی۔ سی بریگیڈئیر (ر) حفیظ الدین احمد صدیقی کا کہنا تھا کہ یہ فردِ واحد کا فیصلہ نہیں ہے بلکہ پوری کونسل کا مشترکہ فیصلہ ہے۔
-ہم زیادہ بہتر ڈاکٹر بنا سکیں اور قابل لوگوں کو آنے کا موقع دے سکیں۔ یہ ایک مشترکہ فیصلہ ہے اور اس میں کوئی سیاسی مقصد شامل نہیں




