ری کنسیلییشن آسٹریلیا نے جون میں ایک رپورٹ شائع کی جس میں پچھلی دہائی کے دوران انڈیجنس لوگوں کے نسل پرستی کے تجربات میں 15 فیصد اضافہ ہوا۔
رپورٹ سے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ فرسٹ نیشنز کے لوگوں کے لیے نسل پرستی روزمرہ کی حقیقت ہے۔
کیلی ریان، ایک ماہر نفسیات اور کبی کبی لوگوں اور آسٹریلیا کے جنوبی سمندر کے جزیروں پر بسنے والوں کی اولاد ہیں ، ان کا کہنا ہے کہ ناکام وائس ریفرنڈم نے فرسٹ نیشنز کے لوگوں کے لیے بہت سے چیلنجز کو جنم دیا۔
"یہ ایک بہت بڑا نقصان تھا۔ اور یوں یہ جارحیت چھپانے کا معاون بن گیا جس کے ساتھ لوگوں کو بہت دشواری کا سامنا کرنا پڑا اور جن کے پاس غم کرنے کے لیے وقت اور جگہ نہیں تھی، انہیں ابھی تک اس غم سے گزرنا پڑا،" انہوں نے کہا۔
ری کنسیلیشن آسٹریلیا کی تحقیق سے پتا چلا کہ نوجوان لوگ اور کثیر الثقافتی کمیونٹیز سچ بولنے کی سرگرمیوں اور فرسٹ نیشنز کی ثقافت کی تقریبات میں سب سے زیادہ حصہ لیتے ہیں۔
جارڈن ینگ، ایک دارمبل آدمی ہیں، جو ورکشاپس چلاتے ہیں یہ ورکشاپس اسکولوں اور کاروباروں کوانڈیجنس ثقافت سے روشناس کرتی ہیں ۔ انہوں نے ایس بی ایس ایگزامنز کو بتایا کہ اس سے (ورک شاپس ) منفی دقیانوسی تصورات کو توڑنے میں مدد ملی ہے۔
آپ نسل پرستی کے ساتھ پیدا نہیں ہوئے ہیں، یہ ایک(بعد میں ) سیکھی ہوئی خصوصیت ہے۔
"لہذا ان بچوں کو ایک اور نقطہ نظر فراہم کرنا، یعنی انڈیجنس ثقافت کا دوسرا نقطہ نظر، بہت اہم ہے۔"
انڈرسٹینڈنگ ہیٹ کی یہ قسط انڈیجنس آسٹریلوی باشندوں کی طرف بڑھتی ہوئی نسل پرستی کا جائزہ لیتے ہوئے یہ اندازہ لگانے کی کوشش کرتی ہے کہ ہم نقصان کاازالہ کیسے کر سکتے ہیں
____
جانئے کس طرح ایس بی ایس اردو کے مرکزی صفحے کو بُک مارک کریں ہر بدھ اور جمعہ کا پورا پروگرام اس لنک پرسنئے, اردو پرگرام سننے کے دیگر طریقے, “SBS Audio” کےنام سےموجود ہماری موبائیل ایپ ایپیل (آئی فون) یااینڈرائیڈ , ڈیوائیسزپرانسٹال کیجئے۔