2011 سے، آسٹریلیا میں سکھ مذہب سب سے تیزی سے بڑھنے والا مذہب رہا ہے، جس کی بنیادی وجہ ہجرت ہے۔
تاہم، یہ اب بھی ایک اقلیتی مذہب سمجھا جاتا ہے، جیسا کہ 2021 کی تازہ ترین مردم شماری میں پایا گیا ہے کہ سکھوں کی آبادی کل آبادی کا 0.8% ہے۔
ایک امتیاز موجود ہے جہاں کبھی کبھی لوگ پگڑی دیکھتے ہیں یا جلد کا رنگ، اور داڑھی والا شخص دیکھتے ہیں تو (ذہن میں) نہ کہا جانے والا ایسا امتیاز ابھرتا ہے جس کی کوئی واپسی نہیں ہے۔Jasbir Singh Suropada, Chairperson of the Sikh Interfaith Council of Victoria
جسیبیر سنگھ سوروپدا، جو وکٹوریہ کے سکھ انٹرفیتھ کونسل کے چیئرمین ہیں، نے کہا کہ سکھ براہ راست اور نامعلوم انداز میں کئے گئے دونوں قسم کے امتیاز کا سامنا کر سکتے ہیں۔
وہ دیگر کمیونٹی لیڈرز کے ساتھ مل کر سکھ مت کے بارے میں عوام کی سمجھ بوجھ بڑھانے کے لئے کام کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا، "تو(لوگوں کے ذہن میں) جو غلط فہمی ہے وہ یہ ہے کہ یہ لوگ(سکھ) مسئلہ ہیں، جبکہ ہم حقیقت میں ایک فائدہ ہیں۔ کوئی بھی شخص جو پگڑی والے شخص کو دیکھے، خود کو بتائیں کہ یہ شخص وہ ہے جس سے آپ مدد کے لئے رجوع کر سکتے ہیں۔"
"ہمارے تین بنیادی اصول ہیں: خدائی پر دھیان، ایمانداری سے کمائی کرنا، اور پھر اپنی کمائی کو ضرورت مندوں کے ساتھ شئیر کرنا۔"
This episode of Understanding Hate looks at the impact of discrimination on the Sikh community in Australia, and how community leaders are challenging misconceptions.