کاؤنٹی کورٹ کے چیف جج پیٹر کڈ نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ جارج پیل کی عمر، صحت، جرائم، زیادتی کا شکار بچوں کے ساتھ تعلقات اور کیس کی تشہیر کو مدِنظر رکھا گیا ہے۔
" تم[جارج پیل] عالمی سطح پر کیتھولک مسیحی چرچ کے ایک بہت بڑے اور سینئیر شخض ہم۔ تم ابھی بھی ایک عیسائی چرچ کے کارڈینل ہو۔ عیسائی عقیدے سے تعلق رکھنے والے لوگ اور آسٹریلیا کے عوام بھی تم میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
"میں نے جیوری کو، جس نے تمہیں سزا کا مرتکب ٹھہرایا، ہدایت دی تھی کہ تمھیں عیسائی چرچ کی ناکامیوں یا سمجھی جانے والے ناکامیوں کا قصور وار نہ بننے دے۔"
کارڈینل پیل نے، جو کہ ابھی تک اپنی بےگناہی پر قائم ہیں، فیصلے کیخلاف اپیل کی ہے جس کی سنوائی جون میں ہوگی۔
چند مہینے پہلے کارڈینل پیل پر الزامات ثابت ہوگئے تھے کہ انھوں نے نوّے کی دہائی میں ایک بچے کے ساتھ زیادتی کی تھی جبکہ ایک اور بچے پر جنسی حملہ کیا تھا۔
ان میں سے ایک متاثرہ بچے نے دو ہزار چودہ میں خودکشی کرلی تھی، جبکہ دوسرے شخص نے جس کی عمر تیس سال ہے کارڈینل پیل کیخلاف دو ہزار پندرہ میں کارروآئی شروع کی تھی۔
کارڈینل جارج پیل کون ہے؟
جارج پیل کا تعلق کیتھولک عیسائی چرچ سے ہے اور وہ ایک طویل عرصے سے ویٹیکن کی مرکزی انتظامیہ کا حصہ رہے ہیں۔
جارج پیل آسٹریلیا میں سڈنی اور میلبورن چرچ کے آرچ بشپ رہے اور اور مذہبی امور پر کئی کتابیں بھی لکھیں۔ 2005 میں انھیں آسٹریلیا کا "کمپینین آف دا آرڈر آف آسٹریلیا" بھی مقرر کیا گیا۔
جارج پیل کی پیشورانہ تاریخ

Source: AAP
آٹھ جون انیس سو اکتالیس کو بیلاریٹ میں پیدا ہونے والے جارج پیل پچیس سال کی عمر میں عیسائی پادری بنے۔
اکیس سال بعد پیل نے معاون آرچ بشپ کا منسب سنبھالا۔
انیس سوچھیانوے میں انھیں اس وقت کے پوپ جان پال دوئم نے میلبورن کا اور پھر دو ہزار ایک میں آرچ بشپ منتخب کیا۔
صرف دو سال بعد ہی پیل کو کارڈینل کے مقدس کالج کا رکن بنادیا گیا۔
جس کے بعد ہر چند سالوں میں پیل کو ویٹیکن میں ترقی ملتی رہی اور دو ہزار چودہ میں انھیں معاشی امور کے وزیر (پریفیکٹ) کا منسب ملا۔
جارج پیل دنیا میں کیتھولک مسیحی مزہب کی اعلیٰ ترین شخصیت ہیں جنھیں بچوں کی ساتھ جنسی زیادتی کے سلسلے میں سزا ملی۔
شئیر



