ویسٹرن آسٹریلیا کی ریاست سے تعلق رکھنے والی لبرل پارٹی کی پارلیمانی رکن سیلیا ہیمنڈ کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس وبا کے دوران آسٹریلیا کے رہائشیوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے اور کئی وبا کے دوران اپنے والدین سے نہیں مل سکے ہیں۔ اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے ضروری ہے کہ تارکینِ وطن کی مدد کی جائے۔
"اس پیٹیشن پر گیارہ ہزار سے زائد آسٹریلوی شہری اور پرمننٹ ریزیڈنٹس نے دستخط کیا ہے جو کہ بیرونِ ملک سے آئے ہیں اور جن کے والدین دوسرے ممالک میں رہتے ہیں۔
"موجودہ وبا کی پابندیوں میں آسٹریلوی شہری اور پرمننٹ ریزیڈنٹس کے لئے 'امیڈئیٹ فیملی' کی اصطلاح میں والدین شامل نہیں۔
"کئی افراد ایسے ہیں جن کے والدین آسٹریلیا میں نہیں ہیں اور وہ ذہنی پریشانی سے دوچار ہیں۔"
پیٹیشن میں کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت اس بات کی اجازت دے کہ والدین کو 'امیڈئیٹ فیملی' میں شامل کیا جائے تاکہ انہیں آسٹریلیا بلایا جاسکے۔
اس پیٹیشن کی اب ڈیپارٹمنٹ آف ہوم افئیرز جانچ کرے گی اور ایک مقررہ وقت کے بعد اس کا جواب دے گی۔
میلبورن سے تعلق رکھنے والے ہرجوت سنگھ نے اس پیٹیشن کی شروعات کی تھی۔
ہرجوت کی والدہ کے انتقال کے بعد اب ان کے والد اکیلے رہتے ہیں اور ان کی دیکھ بھال ہرجوت کی ذمہ داری ہے۔
" یہ صرف میرا نہیں ملکہ ہزاروں افراد کا مسئلہ ہے۔"
مزید پڑھیئے: