آسٹریلین سٹیزن شپ ڈے کے موقع پر 24 گھنٹوں کے دوران 140 سے زائد ممالک کے افراد نے مختلف تقریبات میں شرکت کی۔ یہ سب کینبرا میں ایک تقریب کے دوران باضابطہ طور پر انجام پایا۔ اسی شہریت کی تقریب میں 29 سالہ چِن مُن لِم بھی موجود تھے جو ملائیشیا میں پیدا ہوئے تھے۔
آسٹریلین کی شہریت کا قومی دن منانے کا خیال 2001 میں "Centenary of Federation" کے موقع پر متعارف ہوا جب آسٹریلین شہریت کا جشن منانے کے لیے ایک خاص دن منانے کی سفارش کی گئی۔
17 ستمبر کو اس لیے منتخب کیا گیا کہ اس تاریخ پر 1948 میں منظور ہونے والے "نیشنیلیٹی اور سٹیزنشپ ایکٹ " نے آسٹریلوی شہریت کا تصور دیا تھا۔
اس قانون کے پہلے سال میں تقریباً 2,500 افراد (2,493 لوگ) 35 سے زائد مختلف قومیتوں سے آسٹریلوی شہری بنے۔
اس وقت سب سے زیادہ پانچ قومیتیں اطالوی، پولش، یونانی، جرمن اور یوگوسلاوی تھیں۔اس کے بعد سے اب تک 6.2 ملین سے زائد افراد آسٹریلوی شہری بن چکے ہیں، جن میں جون تک صرف 12 مہینوں میں 165,000 افراد شامل ہیں جو 190 سے زائد مختلف قومیتوں کی نمائندگی کرتے ہیں۔
آج کل سب سے زیادہ شہریت حاصل کرنے والوں کے ممالک میں نیوزی لینڈ، بھارت، برطانیہ، فلپائن اور ویتنام شامل ہیں۔
26 جنوری 1949 سے پہلے کے پانچ برسوں میں آسٹریلیا میں مقیم برطانوی شہری خودبخود آسٹریلوی شہری بن گئے تھے۔
1948 سے منظور ہونے کے بعد سے "نیشنیلیٹی اور سٹیزنشپ ایکٹ " میں 30 سے زائد بار ترمیم کی جا چکی ہے، جو امیگریشن کے بارے میں بدلتے رویوں کی عکاسی کرتی ہے۔
شہریت کی یہ تقریبات ایسے وقت میں منعقد ہوئیں جب نیو نازیوں کی بڑی ریلیوں میں منتظمین اور مقررین نے نفرت انگیز زبان استعمال کی، مخصوص گروہوں کو نشانہ بنایا اور امیگریشن کے بارے میں غلط معلومات پھیلائیں۔
ان احتجاجوں کے بعد لبرل سینیٹر جیسنٹا نمپجِنپا پرائس کے بھارتی تارکینِ وطن سے متعلق بیانات کی وجہ سے انہیں پارٹی میں تنزلی کا سامنا کرنا پڑا۔ ایک ہفتہ قبل انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ لیبر پارٹی انتخابی فائدے کے لیے بھارتی تارکین کو آسٹریلیا لا رہی ہے۔
گزشتہ ہفتے آسٹریلیا کے اسلاموفوبیا سے نمٹنے کے لئے قائم حکومتی کمیشن کے سربراہ " آفتاب ملک نے اپنی طویل انتظار کی جانے والی رپورٹ پیش کی، جس میں کہا گیا کہ اسلاموفوبیا آسٹریلیا میں ایک مستقل مسئلہ ہے جسے کبھی مکمل طور پر حل نہیں کیا گیا۔ امیگریشن اور شہریت کے وزیر ٹونی برک نے کہا کہ کثیر الثقافتی نظام ایک ایسی چیز ہے جسے منانا چاہیے۔
___
جانئے کس طرح ایس بی ایس اردو کے مرکزی صفحے کو بُک مارک کریں ہر بدھ اور جمعہ کا پورا پروگرام اس لنک پرسنئے, اردو پرگرام سننے کے دیگر طریقے, “SBS Audio”کےنام سےموجود ہماری موبائیل ایپ ایپیل (آئی فون) یااینڈرائیڈ , ڈیوائیسزپرانسٹال کیجئے۔