ایم کیو ایم کے بانی کی حراست، گرفتاری یا کچھ اور؟

Supporters of Pakistani MQM party hold portraits of party leader Altaf Hussain in Karachi, Pakistan, 05 January 2014

Supporters of Pakistani MQM party hold portraits of party leader Altaf Hussain in Karachi, Pakistan, 05 January 2014. EPA/SHAHZAIB AKBER Source: EPA

منگل کے روز پولیس نے الطاف حسین کے گھر پر چھاپہ مارا اور انھیں مقامی پولیس اسٹیشن لے جایا گیا جبکہ بدھ کے روز انھیں اپنی رہائش گاہ پر چھوڑ دیا گیا۔


ایم کیو ایم کے بانی الطاف حسین کو  لندن کے سفولک تھانےمیں 11 جون کو پوچھ گچھ کے لئے لے جایا گیا تھا، مگر دوسرے دن ضمانت پر چھوڑ دیا گیا۔

ایم کیو ایم کے ذرائع کے مطابق، برطانیہ میں جرائم کی پیروی کرنے والے ادارے کراؤن پراسیکیوشن سروس نے پولیس کو ہدایت کی کہ معاملے کی تفتیش جاری رکھی جائے اور مزید تحقیق کے بعد یہ کیس دوبارہ انھیں بھیجا جائے۔

ایس بی ایس اردو نے اس سلسلے میں برطانیہ میں مقیم سینیئر صحافی شفیع نقی جامعی سے تفصیلات معلوم کیں جنہوں نے بتایا کہ " نہ تو یہ حراست ہے، نہ یہ گرفتاری اورنہ کوئی فردِ جرم عائد کی گئی ہے"۔
Ian West/PA Wire
Police at the scene in London, where Dr Imran Farooq, a member of the MQM party, was found with head injuries, September 17, 2010. Photo: Ian West/PA Wire Source: Press Association
سینیئیر صحافی کے مطابق الطاف حسین کو اشتعال انگیز تقریر کرنے کے سلسلے میں پولیس تھانے لے کر گئی تھی۔

"الطاف حسین کو پولیس ان کی اس تقریر پر پوچھ گچھ کے لئے لے کر گئی تھی جس میں  مبینہ طور پر پارٹی ورکرز کوتشدد یا حملے پر اکسیا گیا تھا۔

"پاکستان کے خلاف جو بھی الفاظ بولے گئے تھے وہ قابل گردن زدنی تو نھیں تھے لیکن قابلِ گرفت تھے، جس کی بنیاد پر پاکستان نے الطاف حسین کے خلاف ایک ریفرینس دائر کیا تھا، جس پر اب کارروائی آگے بڑھ رہی ہے۔

حالیہ پیشرفت کو برطانیہ کے وزیرِداخلہ ساجد جاوید کے اس بیان کے تناظر میں دیکھا جارہا ہے جس میں انھوں نے اس ریفرنس کی تحقیقات کرنے کا وعدہ کیا تھا۔
Supporters of Pakistan's MQM party hold photographs of their party leader Altaf Hussain in Karachi on June 6, 2014. ASIF HASSAN/AFP/Getty Images
Supporters of Pakistan's MQM party hold photographs of their party leader Altaf Hussain in Karachi on June 6, 2014. ASIF HASSAN/AFP/Getty Images Source: AFP
   2016 میں منی لانڈرنگ اور لندن منی لانڈرنگ اور لندن میں پولیس کو رقم ملنے کے سوال پر شفیع نقی جامعی نے کہا کہ پولیس کا موقف ہے کہ ملنے والی رقم کا منی لانڈرنگ سے تعلق نھیں تھا اور ناکافی شواہد کے باعث منی لانڈرگ کی تحقیقات ختم کردی گئی تھیں۔

"اسکاٹ لینڈ یارڈ نے کہا ہے کہ پانچ لاکھ پاؤنڈ کی رقم کا منی لانڈرنگ یا کسی قسم کے جرم سے کوئی تعلق نھیں اور نہ ہی اسے کسی غیر قانونی کاموں کے لئے استعمال کیا جانا تھا"۔

سینیئیر صحافی نے بتایا کہ برطانیہ میں مذہب، رنگ اور نسل پر اشتعال انگیز بات چیت پر واضع  قوانین موجود ہیں۔ لیکن ایک تقریر جو کسی دوسرے ملک میں لوگوں کو اشتعال دلائے، اس سلسلے میں کورٹ کی کارروائی  ہی مزید روشنی ڈالے گی۔

"دونوں ملکوں کے درمیان ایسا کوئی معاہدہ نھیں جس کے تحت کسی ایک ملزم کو دوسری حکومت کو ایسے معاملے (اشتعال انگیز تقریر)  پر حوالے کیا جائے۔

اب دیکھنا یہ ہوگا کہ نفرت انگیز تقریر پر اور برطانیہ کی پولیس کی کارروائی پر پاکستانی وکیل موقف اختیار کرتے ہیں۔

 دونوں فریقین کے وکلا کے دلائل کے بعد ہی مزید تفصیلات سامنے آئیں گی۔


شئیر
Follow SBS Urdu

Download our apps
SBS Audio
SBS On Demand

Listen to our podcasts
Independent news and stories connecting you to life in Australia and Urdu-speaking Australians.
Once you taste the flavours from Pakistan, you'll be longing for the cuisine.
Get the latest with our exclusive in-language podcasts on your favourite podcast apps.

Watch on SBS
Urdu News

Urdu News

Watch in onDemand