البانیسی لیبر حکومت نے آسٹریلیا کے گیگ ورکرز کے لیے کم از کم معیارات کے معاہدے کی منظوری دے دی ہے۔
گیگ ورکر وہ ہوتا ہے جو مختصر، لچکدار نوعیت کے کام کر کے آمدنی حاصل کرتا ہے۔ یہ عام طور پر روایتی ملازمین نہیں ہوتے جن کے اوقات کار مقرر ہوں۔
یہ معاہدہ ٹرانسپورٹ ورکرز یونین (ٹی ڈبلیو یو)، رائیڈ شیئر کمپنی اوبر اور ڈور ڈیش کے درمیان طے پایا اور اب فئیر ورک کمیشن کے سامنے ہے۔
سالہا سال کی جدوجہد کے بعد یہ معاہدہ فوڈ ڈیلیوری رائیڈرز کے لیے کم از کم شرائط اور تنخواہ کے معیارات فراہم کرتا ہے۔
اس کے تحت کم از کم اجرت پر 25 فیصد اضافی تنخواہ، زخمی ہونے کی صورت میں انشورنس، اور ملازمت کے ریکارڈ تک رسائی کی ضمانت دی گئی ہے۔
اس میں غیر منصفانہ الگورتھمک برطرفی سے تحفظ کا حق بھی شامل ہے—یعنی وہ نظام جس میں کمپیوٹر خودکار طور پر کسی ورکر کی کارکردگی ناپ کر فیصلہ کرتا ہے۔
وزیر برائے ایمپلائمنٹ اینڈ ورک پلیس ریلیشنز امانڈا رِشوَرتھ کہتی ہیں کہ یہ اصلاحات دنیا میں اپنی نوعیت کی پہلی مثال ہیں۔
معاہدہ پلیٹ فارمز پر یہ ذمہ داری بھی ڈالتا ہے کہ وہ تنازعات کے حل کے اخراجات اور حادثاتی انشورنس خود برداشت کریں۔
ٹرانسپورٹ ورکرز یونین کے نیشنل سیکریٹری مائیکل کین کے مطابق اس نئے نظام میں باقاعدہ مشاورتی عمل شامل ہوگا۔
اُتساو، جو کینبرا میں فوڈ ڈیلیوری ڈرائیور ہیں اور ٹرانسپورٹ ورکرز یونین کے رکن بھی ہیں، ان اصلاحات کے بارے میں بے حد پُرجوش ہیں۔
وہ کہتے ہیں کہ اکثر ڈرائیور سڑک پر موجود ہوتے ہیں مگر کام نہ ہونے کے باعث انہیں بہت کم آمدنی ہوتی ہے۔
یہ تبدیلیاں کمیشن بیسڈ نظام کو بدل کر کم از کم اجرت کی ضمانت دینے والے ماڈل میں تبدیل کر دیں گی۔
کینبرا کے ایک اور فوڈ ڈیلیوری ڈرائیور نَبین ادھیکاری اس نئے ’’حقِ مشاورت‘‘ کو ایک غیر معمولی پیش رفت قرار دیتے ہیں۔
وزیر رِشوَرتھ سے اس خرابی کے بارے میں پوچھا گیا جس کے باعث سنگین بدسلوکی پر ڈی ایکٹیویٹ کیے گئے ڈرائیور دوبارہ بحال ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ قوانین کا مقصد صرف اس غیر منصفانہ الگورتھمک برطرفی کو روکنا تھا۔
اوبر ایٹس اس وقت ہر آرڈر پر 30 فیصد کمیشن وصول کرتا ہے اور ڈرائیوروں کی آمدنی اسی پر منحصر تھی۔
اب سوال یہ ہے کہ کم از کم اجرت کا اضافی مالی بوجھ کون برداشت کرے گا؟
کیا یہ خرچ صارفین پر منتقل ہوگا؟ ریسٹورنٹس اٹھائیں گے؟ یا پلیٹ فارمز اپنی کمیشن کا کچھ حصہ کم کریں گے؟
یونیورسٹی آف سڈنی کے سینئر لیکچرر ڈاکٹر الیکس فین کہتے ہیں کہ جواب ’’درمیانی‘‘ ہے۔
مائیکل کین امید ظاہر کرتے ہیں کہ زیادہ تر مالی بوجھ ملٹی نیشنل پلیٹ فارمز برداشت کریں گے، مگر ان کا کہنا ہے کہ صارفین بھی منصفانہ حالات کے بدلے معمولی اضافی قیمت قبول کر لیں گے۔
اب یہ معاہدہ فئیر ورک کمیشن کے فیصلے کا منتظر ہے، جو اسے منظور یا مسترد کرنے کا مکمل اختیار رکھتا ہے۔
یہ اسٹوری بریانا چارلز نے SBS News کے لیے تیار کی۔
___
جانئے کس طرح ایس بی ایس اردو کے مرکزی صفحے کو بُک مارک کریں ہر بدھ اور جمعہ کا پورا پروگرام اس لنک پرسنئے, اردو پرگرام سننے کے دیگر طریقے, “SBS Audio”کےنام سےموجود ہماری موبائیل ایپ ایپیل (آئی فون) یااینڈرائیڈ , ڈیوائیسزپرانسٹال کیجئے۔






