کرونا ٹیسٹ طریقہ کار ۔۔۔۔۔ کتنا آسان کتنا مشکل

testing facility fo Carona

Source: AAP

میلبرن کے وہ علاقے جہاں کرونا وائرس کا پھیلاو دیکھا جا رہا ہے ، کمیونٹی اہلکار ہر گھر میں جا کر ٹیسٹ سے متعلق ضروری معلومات فراہم کر رہے ہیں ۔ وہ افراد جو اپنا ٹیسٹ کروا چکے ہیں ان کا تجربہ کیسا رہا سنیئے اس پوڈ کاسٹ میں


وکٹوریہ میں اچانک کرونا وائرس کے بڑھتے کیسسز نے عوام اور حکومت دونوں کو ہی تشویش میں مبتلا کر دیا ہے ۔ حکومت ہر ممکن طریقے سے کرونا وائرس کے پھیلاو کو روکنے میں مصروف ہے ۔ اس سلسلے میں جگہ جگہ "پاپ-اپ " سہولتیں کھولی گئی ہیں ۔ کمیونٹی اہلکار ان علاقوں میں ہر گھر میں جا کر ان سہولیات کے متعلق معلومات فراہم کر رہے ہیں جہاں کرونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسسز سامنے آئے ہیں ۔


کرونا ٹسٹنگ کا طریقہ کار بہت آسان اور سادہ ہے ۔

ٹیسٹ کے وقت معمولی تکلیف کا احساس ہو سکتا ہے ، لیکن یہ بس ناک میں سنسناہٹ جتنا احساس ہے ۔

.ٹیسٹ کے بعد اپنی کمیونٹی اور خود اپنی بھلائی کے لئے اجتماعات اور دعوتوں سے پرہیز کریں


ریاست وکٹوریہ میں کرونا کیسسز میں اچانک  اضافہ دیکھا گیا ۔ اس صورتحال کے پیش نظر حکومت نے میلبرن کے دس علاقوں اور مضافات میں یکم جولائی سے لاک داون نافذ کر دیا ہے ۔ علاقہ مکینوں سے اپیل کی جارہی ہے کہ وہ علامات ظاہر نہ ہونے پر بھی اپنا کرونا ٹیسٹ کروائیں ۔ کمیونٹی اہلکار کرونا وائرس تیزی سے پھیلنے والے ان دس علاقوں میں گھر گھر جا کر مکینوں کو ٹیسٹ سہولت سے آگاہی فراہم کر رہے ہیں ۔

اس سہولت سے مستفید ہونے والی فضا کاشف خان اپنے تجربے سے آگاہ کرتے ہوئے بتاتی ہیں کہ مجموعی طور پر ان کا تجربہ بہت اچھا رہا۔انہوں نے کہا کہ اگرچہ ناک میں ہلکی سی تکلیف کا احساس ہو سکتا ہے لیکن اپنے ساتھ کمیونٹی کی بھلائی کے لئے ٹیست کروانا بہت ضروری ہے ۔فضا کاشف کے مطابق اگرچہ طبی عملے کی طرف سے انہیں تنہا رہنے کی کوئی ہدایت نہیں کی گئی تاہم بہتر یہ ہی ہے کہ گھر میں رہا جائے ۔فضا نے ٹیسٹ کرنے والے طبی اور مکیونٹی عملے کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ نہ صرف ان کا رویہ دوستانہ تھا ساتھ ہی طبی عملہ اپنے کام میؐ ماہر بھی ہے ۔ یاد رہے کہ حکومت کی جانب سے قائم کی گئیں ین ٹیسٹنگ فیسلیٹی میں طبی اور نیم طبی عملے کے ساتھ فوج اور دفاعی عملہ بھی مصروف عمل ہے ۔

دوسری طرف نزلہ زکام کی علامات ظاہر ہونے پر ڈاکٹر کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے کرونا وائرس کا ٹیسٹ کروانے والے محمد وقاص کہتے ہیں کہ لیبارٹری میں بہت زیادہ رش کے باعث انہوں نے ٹیسٹ کے لئے حکومت کی طرف سے قائم "ڈرائیو – تھرو " طریقہ استعمال کیا ۔محمد وقاص کے مطابق ٹیسٹ سہولت کی جگہ موجود سکیورٹی عملہ پوری طرح فعال تھا لیکن انہوں نے زور دیا کہ اس وقت عوام کو سنجیدہ ہونے کی ضرورت ہے ۔ کرونا ایک مہلک مرض ہے جا کا پھیلاو بہت زیادہ ہے۔ محمد وقاص نے کہا کہ کیونکہ انہیں زکام کی علامات محسوس ہو رہی تھیں اس لئے انہوں نے ٹیسٹ کانتیجہ آنے تک خود تنہائی یا قرنطینہ میں رہنے کا فیصلہ کیا ۔

وہ کمیونٹی اہلکار جو خود گھر گھر جا کر عوام کو ٹیسٹ سہولت اوراس کی اہمیت سےآگاہ کر رہے ہیں خود بھی حفاظتی اقدامات کا پوری طرح خیال رکھ رہے ہیں ۔ دروازہ بجانے کے بعد کمیونٹی ورکر خود دیڑھ فٹ کے فاصلے پر کھڑے ہوتی ہیں جبکہ تمام معلومات کے دوران جسمانی دوری برقرار رکھنے کے ساتھ ماسک اور گلوز کا استعمال بھی کرتے ہیں ۔ان اہلکاروں کا کہنا ہے کہ ہم کوشش کر رہے ہیں کہ کمیونٹی اس وبا سے محفوظ رہے اور ہم خود بھی اس کو پھیلانے کا ذریعہ نہ بنیں ۔

 


شئیر
Follow SBS Urdu

Download our apps
SBS Audio
SBS On Demand

Listen to our podcasts
Independent news and stories connecting you to life in Australia and Urdu-speaking Australians.
Once you taste the flavours from Pakistan, you'll be longing for the cuisine.
Get the latest with our exclusive in-language podcasts on your favourite podcast apps.

Watch on SBS
Urdu News

Urdu News

Watch in onDemand