آسٹریلیا کی سول ایوی ایشن سیفٹی اتھارٹی نے تصدیق کی ہے کہ اسے پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کی طرف سے سڈنی کے لیے مسافر پروازیں چلانے کے لیے مقامی ایئر آپریٹر کے سرٹیفکیٹ کے لیے درخواست موصول ہو گئی ہے۔
SBS URDU کے سوال کے جواب میں، آسٹریلین سول ایوی ایشن سیفٹی اتھارٹی کے ترجمان نے آج (22 فروری) کو تصدیق کی کہ اسے کو 21 فروری کی شام کو پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز سے غیر ملکی ایئر ٹرانسپورٹ ایئر آپریٹرز کے سرٹیفکیٹ (FATAOC) کے لیے درخواست موصول ہوئی ہے۔ پی آئی اے پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان شیڈول سروس شروع کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ درخواست اور اس کے بعد کے حفاظتی جائزے کا انتظام غیر ملکی AOC ہولڈرز پر لاگو معمول کے عمل کے ذریعے کیا جائے گا ۔
Pakistan International Airlines (PIA) applies for Australia's Civil Aviation Safety Authority (CASA) authorization to start weekly passenger flights .
گزشتہ ہفتے پی آئی اے کے ترجمان نے ذرائیع ابلاغ کو بتایا تھا کہ قومی ایئرلائن نے مارچ کے آخری ہفتے میں کراچی اور لاہور سے سڈنی کے لیے ہفتہ وار دو پروازیں چلانے کی اجازت کے لیے آسٹریلیا کی سول ایوی ایشن سیفٹی اتھارٹی سے رابطہ ککرنے کا فیصلہ کیا ہے۔اور کلئیرنس ملنے پر اپریل کے اوائل میں پروازیں شروع ہو سکتی ہیں۔
پی آئی اے کے حال ہی میں اعلان کردہ منصوبے کے تحت فلیگ کیریئر کی طرف سے 2024 تک اپنے فضائی بیڑے کے لئے نئے روٹس تلاش کرکے منافع بخش بنائے گا۔۔ توقع ہے کہ ایئر لائن اگلے دو سالوں میں 20 طیاروں کا اضافہ کرے گی، جس کے نتیجے میں 49 طیاروں کا بیڑا ہوگا، جس میں 16 وائیڈ باڈیز، 27 نارو باڈیز، اور چھ ٹربو پراپ طیارے شامل ہیں۔
پی آئی اے کے سربراہ ایئر مارشل ارشد ملک نے آسٹریلیا کے لیے براہ راست پروازوں کا اعلان چند ہفتے قبل کیا تھا۔ ساتھ ہی ایئر لائن کو خسارے سے نکالنے کے لیے 5 سالہ بزنس پلان بھی تیار کیا گیا ہے جس میں نئے بین الاقوامی مارکیٹس تک رسائی بھی شامل ہے۔
پی آئی اے ایئرمارشل ارشد ملک نے کہا تھا کہ برطانیہ، امریکا اور یورپی ملکوں کے لیے براہ راست پروازیں بحالی کے لیے یورپی، برطانوی اور امریکی سول ایوی ایشن اتھارٹی سے بات چیت جاری ہے۔ ان کے مطابق ایاسا نے یورپی ملکوں کے لیے پروازیں چلانے کے لیے آڈٹ کرنے کی شرط عائید کی ہے اور آڈٹ کلیئر ہوتے ہی پروازیں بحال ہو جائیں گی۔