یکم ستمبر سے آسٹریلینزکس طرح سستی ادویات حاصل کر سکیں گے؟

Minister for Health Mark Butler and Prime Minister Anthony Albanese arrive for Question Time (AAP)

Minister for Health Mark Butler and Prime Minister Anthony Albanese arrive for Question Time Source: AAP / MICK TSIKAS

یکم ستمبر سے آسٹریلینز سستی دوائیں حاصل کر سکیں گے ۔ حزب اختلاف کی طرف سے حکومتی بل روکنے کی آخری کوشش میں ناکامی کے بعد پارلیمنٹ نے وہ قانون منظور کر لیا جس کے تحت اب مریض ڈاکٹری نسخے پر دو مہینے تک کی ادویات حاصل کر سکیں گے۔


60 لاکھ آسٹریلینز جلد ہی سستی ادویات تک رسائی حاصل کر سکیں گے۔ یکم ستمبر سے مریض دو ماہ تک کی مدت تک کی دوائیاں ایک ہی نسخے کی قیمت پر خرید سکیں گے۔
اس تبدیلی کا اطلاق 300 سے زیادہ عام سبسڈی والی دوائیوں پر ہوتا ہے جو پہلے سے فارماسیوٹیکل بینیفٹس اسکیم پر ہیں اور اس اسکیم کو تین مراحل میں نافذ کیا جائے گا۔
مگر فارمیسی گلڈ نے خدشات کا اظہار کیا ہے کہ اس پالیسی سے کچھ کمیونٹی فارمیسیز کا کام کا بوجھ بڑھ جائے گا جس کی وجہ سے وہ بند ہو سکتی ہیں اور فارمیسسٹ نوکریوں سے محروم ہو سکتے ہیں اور اسطرح لوگوں کے لئے ادوایت کا حصول اور بھی دشوار ہو جائے گا۔
اینڈریو اینجیو فارمیسی گلڈ کی مغربی آسٹریلیائی شاخ کے صدر ہیں۔
"ہم حکومت سے اس بات کا مطالبہ کر رہے ہیں کہ اس اسکیم کو نافذ کرنے کا بہتر طریقہ وہ ہےجس سے کمییونٹی فارمیسی نیٹ ورک پر کوئی منفی اثر نہ پڑے ۔ جب یہ حکومت اپوزیشن میں تھی تو مجوزہ اسکیم کے بارے میںاس کا نقطہ نظر مختلف تھا، بہتر یہ ہو گا کہ 60 دن کی پالیسی کمیونٹی فارمیسیز کے معاہدے میں شامل کی جائے۔ ہمیں امید ہے کہ وہ ہمارے ساتھ جاری مذاکرات کے دواران اس پر غور کریں گے۔"
وزیر صحت مارک بٹلر کا کہنا ہے کہ یہ تبدیلی عام لوگوں کے اخراجات میں کمی کرے گی، ڈاکٹروں کو دیگر اہم کاموں کے لئے ذیادہ وقت ملے گا اور دعووں کے برخلاف اس اسکیم سے کمیونٹی فارمیسیز بند نہیں ہوں گی۔
"یہ اقدام 60 لاکھ مریضوں کے لیے ان دوائیوں کی قیمت کو آدھا کر دے گا، جو کہ عالمی سطح پرمہنگائی کے وقت مدد چاہتے ہیں۔ لہذا یہ ان کی صحت کے لیے بھی اچھا رہے گا۔ لیکن اہم بات یہ ہے کہ اس کے ساتھ ساتھ، یہ ہر سال لاکھوں جی پی کے کام کے بوجھ کو کم کر دے گا۔"
حزبِ اختلاف نے بھی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ گرچہ وہ تبدیلی کی حمایت کرتے ہیں لیکن حکومت تبدیلی کو متعارف کرانے سے پہلے فارمیسیز سے مشاورت کرنے میں ناکام رہی ہے۔
حزب اختلاف نے کہا کہ وہ وفاقی حکومت کی 60 دن کی ڈسپنسنگ تبدیلی کے بل کی اس وقت تک مخالفت کرتے رہیں گے جب تک کہ لیبر، کمیونٹی فارمیسیوں کے ساتھ نئے معاہدے پر بات چیت کرنے اور اس پر عمل درآمد کرنے پر راضی نہ ہوں۔
اپوزیشن کی وزیر صحت این رسٹن کا کہنا ہے کہ ہم سستی ادویات کی حمایت کرتے ہیں لیکن کمیونٹی فارمیسیز کو کسی بھی منفی اثرات سے بچانا چاہتے ہیں۔
"اپوزیشن اتحاد آسٹریلین باشندوں کو سستی ادویات تک رسائی حاصل کرنے کی حمایت کرتا ہے، اور ہم 60 دن کی فراہمی کی حمایت کرتے ہیں۔ آج ہم جو کچھ کہہ رہے ہیں وہ یہ ہے کہ ہمارے خیال میں حکومت نے اس پر عمل درآمد غلط کیا ہے۔ ہم اس پالیسی کے اعلان کے بعد سے حکومت سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ اس بات کی ضمانت دی جائے کہ کوئی فارمیسی بند نہیں ہوگی اور اس مخصوص اقدام کے نتیجے میں کوئی بھی آسٹریلین نقصان میں نہیں رہے گا۔ مگر ہنم نے حکومت کی جانب سے ایسی کوئی پیش رفت نہیں دیکھی۔ "
آسٹریلین میڈیکل ایسوسی ایشن کے صدر پروفیسر سٹیو رابسن نے اپوزیشن کے اس بیانئے پر تنقید کی۔
"مجھ جیسے ڈاکٹروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے مریضوں کے بہترین مفاد میں کام کریں۔ مگر شائید اپوزیشن اتحاد ایسا نہیں چاہتا۔ سینیٹ کے پاس آج تمام آسٹریلینز کے لیے صحیح کام کرنے کا موقع ہے، اور ہم امید کرتے ہیں کہ وہ" اس موقع کا فائیدہ اٹھائیں گے۔ سستی طبی دوائیں ہر آسٹریلین کے لیے دستیاب ہونی چاہئیں۔ یہ اتنا آسان ہے اور ہم اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ ہم دوبارہ اس موقع سے محروم نہ ہوں۔"
حزب اختلاف نے بعد میں پسپائی اختیار کی اور اپنی دھمکی سے پیچھے ہٹتے ہوئے اپنی ہی تحریک کو ستمبر میں ہونے والے اگلے پارلیمانی اجلاس تک موخر کرنے کی کوشش کی۔
حزب اختلاف کی وزیر صحت این رسٹن کا کہنا ہے کہ اصلاحات کوتاخیر سے متعارف کروانا حکومت کو بات چیت اور فارمیسیوں سے مشورہ کرنے کا موقع فراہم کرے گا۔
"ہم پیشکش کر رہے ہیں جس سے حکومت کو وقفے کے بعد موقع ملتا ہے کہ وہ فارمیسیز سے صلاح مشورہ کرے، اس لیے ہم اپنی نامنظوری کو آگے نہیں بڑھائیں گے ہم اپنی مخالفت کوملتوی کر دیں گے تاکہ حکومت کو حقیقت میں نیک نیتی کا مظاہرہ کرنے کا موقع ملے ۔ "
تاہم حکومت نے اپوزیشن کی پیشکش کو مسترد کرتے ہوئےووٹنگ کروائی اور گرینز اور آزاد کراس بینچرز کی مدد سے اپوزیشن کی نامنظوری کو شکست دی۔
وزیر اعظم انتھونی البانی نے اپوزیشن اتحاد کی رائے کی تبدیلی کو ایک مذاق قرار دیا۔
"آپ کو معلوم ہے کہ انہوں نے آج سینیٹ میں پہلے کیا کیا؟ وہ چھ ووٹوں سے ہار گئے، ووٹ کو روکنے کی کوشش میں جب وہ ناکام ہو گئے، تو انہوں نے تحریک کو واپس لے لیا، اور اب یہ نوٹس پیپر مذاق ہے۔

تبدیلی کے نافذ ہونے کے بعد اپوزیشن نے ستمبر میں اگلی نشست کی مدت کے لیے ایک اور تحریک عدم اعتماد پیش کی ہے۔

مارک بٹلر کا کہنا ہے کہ اپوزیشن اتحاد کو بحث کے بجائے آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔
"حزب اختلاف کا سرکس جاری ہے۔ میں صرف سوچتا ہوں کہ یہ یہ اتحاد طاقتور فارمیسی لابی کے بجائے مریضوں کے مفادات کی حمایت کب سیکھے گا۔ سینیٹ نے اپنی مرضی کا اظہار کیا ہے، تحریک کا مواد اور سینیٹ کی اکثریت، سینیٹ کی واضح اکثریت نے، حکومت کے اس اقدام کی حمایت کی۔

شئیر
Follow SBS Urdu

Download our apps
SBS Audio
SBS On Demand

Listen to our podcasts
Independent news and stories connecting you to life in Australia and Urdu-speaking Australians.
Once you taste the flavours from Pakistan, you'll be longing for the cuisine.
Get the latest with our exclusive in-language podcasts on your favourite podcast apps.

Watch on SBS
Urdu News

Urdu News

Watch in onDemand