الیکشن 2024 : ووٹ ڈالنے کے لئے آسٹریلیا سے پاکستان پہنچنے والے ووٹرز انتخابات کے بارے میں کیا کہتے ہیں؟

PAKISTAN-POLITICS-VOTE

Workers prepare voting materials at a distributing centre in Islamabad on February 6, 2024, ahead of Pakistan's general election. (Photo by Farooq NAEEM / AFP) (Photo by FAROOQ NAEEM/AFP via Getty Images) Source: AFP / FAROOQ NAEEM/AFP via Getty Images

الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کیلئے 26 کروڑ بیلٹ پیپرز کی ترسیل کا کام مکمل کرلیا ہے۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ضابطہ اخلاق جاری کردیا ہے۔ انتخابی مہم کے آخری روز تمام سیاسی جماعتوں بھرپور انتخابی مہم چلائی۔7 میاں نواز شریف نے قصور اور بلاول بھٹو زرداری نے لاڑکانہ میں جلسوں سے خطاب کیا۔ تحریک انصاف نے بلےکاانتخابی نشان واپس لینے کیلئے سپریم کورٹ میں نظرثانی اپیل دائر کردی ہے۔


پاکستان میں عام انتخابات کیلئے انتخابی مہم کا وقت ختم ہوگیا۔ الیکشن قوانین کے مطابق 6 اور 7 فروری کی درمیانی شب انتخابی مہم کا وقت ختم ہوگیا۔ جس کے بعد سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کے جلسے جلوسوں اور دیگر سرگرمیوں پر پابندی عائد کردی گئی۔ الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے والے امیدواروں کیخلاف قانون کے مطابق کاروائی عمل میں لائی جائیگی۔

الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کیلئے 26 کروڑ بیلٹ پیپرز کی ترسیل کا کام مکمل کرلیاہے۔ ترجمان الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ تمام بیلٹ پیپرز، سرکاری پریس اداروں سے متعلقہ ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسرز اور ان کے نمائندوں کے حوالے کیے گئے۔

الیکشن ڈے کے حوالے سے الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ضابطہ اخلاق جاری کیا ہے۔ جس کے مطابق پولنگ اسٹیشن کی 400 میٹر کی حدود میں کسی بھی قسم کے کیمپ لگانے پر پابندی ہو گی۔ پولنگ ڈے پر ووٹرز کو قائل کرنے، ووٹ ڈالنے یا نہ ڈالنے کی درخواست کرنے پر پابندی ہوگی جبکہ پولنگ اسٹیشن کی حدود کے 100 میٹر کے اندر نوٹس، علامات، بینرز یا جھنڈے لگانے پر مکمل طور پر پابندی ہو گی۔ امیدواروں کو دیہی علاقوں میں پولنگ اسٹیشن کے 400 میٹر جبکہ شہری علاقوں میں 100 میٹر کے فاصلے پر کیمپ لگانے کی اجازت ہوگی۔
PAKISTAN-ELECTION
A security personnel stands guard at the headquarters of Election Commission of Pakistan in Islamabad on September 21, 2023. Pakistan will hold delayed national polls in January next year, the election commission announced on September 21, as the country grapples with overlapping political, economic and security crises. (Photo by Aamir QURESHI / AFP) (Photo by AAMIR QURESHI/AFP via Getty Images) Source: AFP / AAMIR QURESHI/AFP via Getty Images
پاکستان کی نگران کابینہ نے عام انتخابات کیلئے سیکورٹی کے فل پروف اقدامات یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔ نگران وزیر داخلہ گوہر اعجاز نے وفاقی کابینہ کو عام انتخابات کے لیے اٹھائے گئے سیکورٹی اقدامات اور ملک کی مجموعی سیکورٹی پر بریفنگ دی۔ کابینہ نے ہدایت کی کہ انتخابات کے پرامن اور شفاف انعقاد کیلئے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جائیں۔

الیکشن کمیشن نے ملک بھر 20 ہزار 985 پولنگ اسٹیشنز حساس اور 16 ہزار 766 پولنگ اسٹیشنز انتہائی حساس قرار دیئے ہیں۔ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نگران وزیر داخلہ گوہر اعجاز نے بتایا کہ عام انتخابات کو شفاف بنانے کے ساتھ ساتھ شہریوں کی زندگیوں کی حفاظت کیلئے بھی اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ جہاں امن و امان کا خطرہ ہوا وہاں موبائل اور انٹرنیٹ سروس بند ہوسکتی ہے۔ نگران وزیر اطلاعات مرتضی سولنگی نے کہا کہ عام انتخابات کے حوالے سے بہت سی قیاس ارائیاں کی گئیں لیکن ملک میں انتخابات ہونے جارہے ہیں۔ ملک کے آئین کے مطابق منتخب نمائندے کی ملک چلائیں گے۔

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ سے دولت مشترکہ کے مبصرگروپ کے وفد نے وزیراعظم ہاوس میں ملاقات کی۔ وفد سے گفتگو کرتے ہوئے انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ نگران حکومت صاف، شفاف اور پرامن انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنانے کیلئے ہر ممکن اقدام اٹھا رہی ہے۔ ہر سیاسی جماعت کو اپنی انتخابی مہم کیلئے موزوں ماحول فراہم کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بین الاقوامی مبصرین کو انتخابات کےجائزےکیلئےسہولیات فراہم کرےگی۔
Pakistani Prime Minister Anvarul Hak Kakar
RIYADH, SAUDI ARABIA - NOVEMBER 11: (----EDITORIAL USE ONLY - MANDATORY CREDIT - 'PAKISTANI PRIME MINISTRY/ HANDOUT' - NO MARKETING NO ADVERTISING CAMPAIGNS - DISTRIBUTED AS A SERVICE TO CLIENTS----) Anvarul Hak Kakar, Prime Minister of the interim government in Pakistan, speaks during the Extraordinary Joint Summit of the Organization of Islamic Cooperation and the Arab League in Riyadh, Saudi Arabia on November 11, 2023. (Photo by Pakistani Presidency/Handout/Anadolu via Getty Images) Source: Anadolu / Anadolu/Anadolu via Getty Images
پاکستان میں انتخابی مہم کے آخری روز تمام سیاسی جماعتوں انتخابی مہم کے آخری روز بھرپور انتخابی مہم چلائی ، مسلم لیگ ن، پیپلزپارٹی اور دیگر جماعتوں نے بڑے عوامی اجتماعات کیے۔ قصور میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے سربراہ میاں نواز شریف نے کہا کہ یوتھ پاکستان اور پاکستان مسلم لیگ(ن) کے ساتھ ہے، انہوں نے کہا کہ اگر انہیں نہ نکالا جاتا تو ملک میں اس وقت کوئی بے روزگار نہ ہوتا۔ انہوں سابق حکمران جماعت تحریک انصاف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے سوال کیا کہ کہاں ہیں 50 لاکھ گھر اور ایک کروڑ نوکریاں۔ انہوں نے کہا کہ جب وہ موٹر ویز بنار ہے تھے تو مخالفین دھرنے میں مصروف تھے۔

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے انتخابی مہم کے آخری روز بھی مسلم لیگ ن اور میاں نواز شریف کو نشانے پر رکھا۔ لاڑکانہ میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ نواز شریف نے دوسری بار وزیراعظم بننے کے بعد امیرالمومنین بننے کی کوشش کی، انہیں آراو الیکشن کے ذریعے تیسری بار مسلط کیاگیا، اور اب یہ شخص چوتھی بار ملک کا وزیراعظم بننا چاہتے ہیں۔ یہ شخص ابھی سے تاثر دے رہا ہے کہ 8 فروری کو نہیں ابھی سے وزیراعظم ہے۔ یہ شخص انتخابات جیتا تو اس نے پھر سے انتقام کی سیاست شروع کردینی ہے۔
PAKISTAN-POLITICS-VOTE
Pakistan Peoples Party (PPP) chairman Bilawal Bhutto Zardari waves to supporters during a rally on the last day of the election campaign in Larkana, Sindh province, on February 6, 2024 ahead of Pakistan's national elections. (Photo by Ahmed Raza Soomro / AFP) (Photo by AHMED RAZA SOOMRO/AFP via Getty Images) Source: AFP / AHMED RAZA SOOMRO/AFP via Getty Images
تحریک انصاف نے انتظامیہ پر اپنے حمایت یافتہ امیدواروں اور پولنگ ایجنٹس کو ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ترجمان تحریک انصاف رووف حسن نے کہا تحریک انصاف کے امیدواروں کو گرفتار کیا جارہا ہے اور پولنگ ایجنٹس کو ہراساں کیا جارہا ہے۔ انتخابی مہم ختم ہوگئی لیکن پی ٹی آئی کو جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔

ادھر تحریک انصاف نے بلےکاانتخابی نشان واپس لینے کیلئے سپریم کورٹ میں نظرثانی اپیل دائر کردی ہے ، پی ٹی آئی کی جانب سے درخواست سینئر وکلا حامد خان اور علی ظفر نے دائر کی۔ درخواست میں بلے کا انتخابی نشان واپس دینے کی استدعا کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ اپنا 13 جنوری کا فیصلہ واپس لے درخواست میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کا انتخابی نشان واپس لینے کا فیصلہ کالعدم اور پشاور ہائیکورٹ کا بلے کا انتخابی نشان واپس دینے کا فیصلہ بحال کیا جائے۔

پاکستان میں عام انتخابات ایک ایسے وقت میں ہورہے ہیں جب سپریم کورٹ کے ایک فیصلے کے نتیجے میں سابق حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف کو بلے کے انتخابی نشان سے محروم کیا گیا ہے۔ تحریک انصاف کے سربراہ اور سابق وزیراعظم عمران خان، صدر پی ٹی آئی پرویز الہی اور سینئر وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی اس وقت جیل میں ہیں۔ اور تحریک انصاف کے پیشر مرکزی رہنما اس وقت یا تو گرفتار ہیں یا پھر رو پوش ہیں۔
PAKISTAN-POLITICS-VOTE
Leaders of Pakistan Tehreek-e-Insaf (PTI) party Ahmad Awais (2L) along with Raoof Hasan (2R) and Walid Iqbal (L) speaks during a press conference in Islamabad on February 6, 2024. Pakistan goes to the polls on February 8, 2024 in an election that rights observers have dubbed deeply flawed, with the country's most charismatic politician languishing in jail, barred from taking part. The nuclear-armed nation of 240 million people presents itself as the world's fifth largest democracy, but judicial hounding of former prime minister Imran Khan has some questioning that claim. (Photo by Farooq NAEEM / AFP) (Photo by FAROOQ NAEEM/AFP via Getty Images) Source: AFP / FAROOQ NAEEM/AFP via Getty Images
پیپلز پارٹی سمیت دیگر جماعتیں بھی ایک جماعت کو انتظامیہ کی سپورٹ ہونے کا شکوہ کرتی دکھائی دے رہی ہیں۔ انتخابات میں لیول پلئینگ فیلڈ کی شکایات کس حد تک انتخابی نتائج کو متاثر کریں گی اور کیا عالمی برادری ان انتخابات کے نتائج کو تسلیم کرے گی؟ انتخابی عمل کا جائزہ لینے کا طریقہ کار کیا ہوتا ہے؟

ایس بی ایس کیساتھ گفتگو کرتے ہوئے پلڈاٹ کے سربراہ بلال محبوب نے بتاتا کہ مبصرین تین مراحل میں انتخابی عمل کا جائزہ لیتے ہیں۔ الیکشن سے پہلے۔ الیکشن کے دن اور انتخابات کے بعد حکومت بنانے کا مرحلہ۔ یہ دیکھا جاتا ہے کہ کیا الیکشن کمیشن ،انتظامیہ اور عدلیہ انتخابی عمل پر غیر ضروری اثر انداز تو نہیں ہورہیں۔ الیکشن کمیشن، انتظامیہ اور عدلیہ کسی خاص جماعت کی حمایت یا مخالفت تو نہیں کررہیں؟ انہوں نے بتایا کہ مبصرین یہ بھی دیکھتے ہیں کہ عام انتخابات کے دن الیکشن کا عملہ کس حد غیر جانبدار رہا اور لوگوں کو ووٹ ڈالنے میں کسی قسم کی مشکلات کا سامنا تو نہیں رہا۔

انتخابی عمل کے جائزے کا آخری مرحلہ الیکشن ڈے کے بعد حکومت بنانے کے عمل کو دیکھنا ہوتا ہے۔ مبصرین یہ دیکھتے ہیں کہ کہیں کوئی قوت حکومت بنانے کے عمل پر اثر انداز تو نہیں ہورہی۔ سینئر صحافی و تجزیہ نگار اعجاز احمد کا کہنا ہے کہ عالمی مبصرین تو اپنی رپورٹ بنائیں گے اور پیش بھی کرتے ہیں۔ لیکن عالمی برادری کا ان رپورٹس کی روشنی میں کچھ اقدامات تجویز کرنے کا انحصار اس ملک کے ساتھ تعلقات پر ہوتا ہے۔ یہ بھی دیکھا جاتا ہے کہ

عالمی برادری کے اس ملک کے ساتھ مفادات کس حد تک جڑے ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ پاکستان کے 2024 کے انتخابات کے تناظر میں 9 مئی 2023 کے واقعات انتہائی اہمیت کے حامل ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ سائفر کا معاملہ بھی اہمیت رکھتا ہے۔ پی ٹی آئی کے امیدواروں کو دو حصوں میں تقسیم کرکے دیکھا جائیگا۔ جو 9 مئی کے واقعات میں ملوث اور جو ان واقعات میں شامل نہیں تھے۔ انتخابات سے قبل پی ٹی آئی سے بلے کا نشان چھیننے کا معاملہ بھی دیکھا جائے گا۔ اس میں قانونی عمل میں تحریک انصاف نے کیا کیا اور عدالتوں نے کیا کیا یہ سب مبصرین کے جائزے سے گزرے گا۔ عالمی مبصرین یہ ضرور دیکھیں گے کہ امیدواروں کو انتخابی مہم چلانے دی گئی یا نہیں۔ امیدواروں اور سیاسی جماعتوں کو لیول پلئینگ فیلڈ کتنی ملی؟


(رپورٹ: اصغرحیات)

شئیر
Follow SBS Urdu

Download our apps
SBS Audio
SBS On Demand

Listen to our podcasts
Independent news and stories connecting you to life in Australia and Urdu-speaking Australians.
Once you taste the flavours from Pakistan, you'll be longing for the cuisine.
Get the latest with our exclusive in-language podcasts on your favourite podcast apps.

Watch on SBS
Urdu News

Urdu News

Watch in onDemand
الیکشن 2024 : ووٹ ڈالنے کے لئے آسٹریلیا سے پاکستان پہنچنے والے ووٹرز انتخابات کے بارے میں کیا کہتے ہیں؟ | SBS Urdu