ڈاکٹر ایرک ڈی نیسن موناش یونیورسٹی میں ایک بیہورل سائنٹسٹ ہیں جنہوں نے اس بات کا مطالعہ کیا ہے کہ مرد ایسے ماحول میں ہم جنس پرست افراد کے بارے میں نفرت انگیز زبان کیوں استعمال کرتے ہیں جہاں مردوں کی غالب اکثریت ہو، جیسے کہ کھیل کے کلبوں میں یا کان کنی کی جگہوں پر۔
انہوں نے کہا کہ مرد ان جگہوں پر ہم جنس پرست مخالف زبان استعمال کرتے ہیں تاکہ اپنے آپ کو دوسروں میں شامل کر سکیں اور خود کو جنسی طور پر مستحکم کو ظاہر کر سکیں۔
"ہم نے یہ پایا کہ کوئی فرق نہیں پڑتا کہ کوئی نوجوان یا لڑکا مثبت رویہ رکھتا ہے یا منفی رویہ رکھتا ہے، وہ دونوں ہی ہم جنس پرست مخالف زبان استعمال کرنے کے ایک جتنے ہی امکانات رکھتے ہیں،" انہوں نے کہا۔
نوجوان مردوں کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ دوسروں کے رویے کے مطابق عمل کریں اور مقبول بنیں، اور اگر وہ اس زبان کا استعمال نہیں کرتے تو انہیں عجیب سمجھا جاتا ہے اور گروپ کا حصہ نہیں سمجھا جاتا۔
ڈاکٹر ڈینیسن نے کہا کہ یہاں تک کہ جب اس طرح کی زبان کا مقصد نفرت پھیلانا نہیں ہوتا، تب بھی یہ ایل جی بی ٹی کیو نوجوانوں کو شدید نقصان پہنچا سکتی ہے۔
This episode of Understanding Hate looks at the causes of homophobic language and
violence, and the impact on gay men.
مزید جانئے

آسٹریلیا میں ہم جنس پرستوں کے حقوق
____
جانئے کس طرح ایس بی ایس اردو کے مرکزی صفحے کو بُک مارک کریں ہر بدھ اور جمعہ کا پورا پروگرام اس لنک پرسنئے, اردو پرگرام سننے کے دیگر طریقے, “SBS Audio” کےنام سےموجود ہماری موبائیل ایپ ایپیل (آئی فون) یااینڈرائیڈ , ڈیوائیسزپرانسٹال کیجئے۔