آسٹریلین حکومت کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ ایسے افراد جو گھریلو تشدد سے بچنے کیلیے اپنا گھر چھوڑتے ہیں انکو اب آسٹریلین شہریوں اور پرماننٹ ریزیڈٹس کے برابر مالی ادائیگیاں کی جائینگی۔
وفاقی حکومت کی جانبے سے یہ پروگرام 2021 میں لانچ کیا گیا تھا جسکا مقصد عارضی ویزا کے حامل ایسے افراد کو مالی تحفظ فراہم کرنا تھا جو ایک پرتشدد رشتے سے باہر آنے کی کوشش کر رہے تھے۔
اعداد و شمار کے مطابق آسٹریلیا میں ہر چھ میں سے ایک خاتون کو خاندانی یا گھریلو تشدد کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جبکہ تارکین وطن اور پناہ گزین کمیونیٹیز میں یہ شرح اس سے کئی زیادہ ہے اور ایک اندازے کے مطابق ہر تین میں ایک خاتون جسمانی تشدد کا سامنا کرتی ہے۔
اس پروگرام کی توسیع سے خاندانی یا گھریلو تشدد کا سامنا کرنے والی ایسی خواتین جو ٹیمپرری ویزوں یعنی عارضی ویزوں پر آسٹریلیا میں موجود ہیں، انکی مالی امداد کو 3000 ڈالر سے بڑھا کر 5000 ڈالر کر دیا گیا ہے۔
سوشل سروسز یعنی سماجی خدمات کی وزیر امنڈا ریش ورتھ کا کہنا ہے کہ یہ حکومت کی جانب سے لیا گیا ایک اہم قدم ہے، جس کے اطلاق سے عارضی ویزا کے حامل افراد اور آسٹریلین شہریوں کو دی جانے والی رقوم میں فرق ختم ہوجائے گا۔
"یہ پیکج دونوں طرح کے افراد کو دیے جانے والی امداد کا فرق ختم کر رہا ہے جسکا مقصد یہ ہے کہ عارضی ویزا رکھنے والوں اور آسٹریلیا کے مستقل رہایشیوں کو یکساں تعاون فراہم کیا جاسکے۔ ہم توقع کر رہے ہیں کہ اس اسپورٹ پروگرام کے تحت ہم پرتشدد حالات کی شکار مزید 2000 خواتین کو نئی زندگیاں شروع کرنے میں مدد دے سکتے ہیں۔"
مس ریش ورتھ کا کہنا ہے کہ کسی بھی شخص کا ویزا یہ تعین نہیں کر سکتا کہ اسے پرتشدد رشتہ چھوڑنے پر امتیازی رقم کی عدائیگی کی جائے گی۔
انھوں نے مزید کہا کہ فنڈنگ میں اضافہ اس بات کو تقویت دیتا ہے کہ عارضی ویزوں پر مقیم افراد کا زیادہ استحسصال کیا جاتا ہے اور انھیں امداد کے حصول میں اضافی رکاوٹیں برداشت کرنی پڑتی ہیں۔
"ہم جانتے ہیں کہ عارضی ویزوں پر آنے والے افراد کیلیے آسٹریلیا میں خاندانی اسپورٹ نظام کی کمی ہے۔ اسکے علاوہ یقینی طور پر لسانی رکاوٹیں بھی موجود ہیں۔ اسلیے ہم چاہتے ہیں کہ ہمارا یہ پیغام واضع طور پر ہر کسی کو پہنچ جائے کہ آسٹریلیا میں ریڈ کراس آسٹریلیا کے ذریعے مالی اور قانونی مدد دستیاب ہے اور ہر کوئی اس سے مستفید ہوسکتا ہے۔"
وفاقی حکومت نے اضافی 4.4 میلین ڈالر دینے کا اعلان کیا ہے جو دو سال کہ عرصے میں مستحق افراد میں تقسیم کیے جائیں گے۔
یہ فنڈنگ اپریل 2021 میں متعارف کروائی گئی 38.2 میلین ڈالر کی رقم کے علاوہ ہے جو اس وقت کے پائلٹ پروگرام کا حصہ بنائی گئی تھی جسکا مقصد گھریلو تشدد سے متاثر افراد کو مالی مدد فراہم کرنا تھا۔
اس پائلٹ پروگرام میں جنوری 2025 تک توسیع کی گئی ہے اور اس توسیع کا مقصد عارضی ویزا ہولڈرز کو ضروریات زندگی اور سماجی خدمات کے لیے مالی امداد کے پیکجز اور مائگریشن اور خاندانی قوانین سے متعلق مشورے فراہم کرنا ہے۔
آسٹریلین ریڈ کراس میں آسٹریلین پروگرامز کے ڈائریکٹر وکی ماؤ کا کہنا ہے کہ اس پائلٹ پروگرام نے گھریلو تشدد سے بچنے والی ہزاروں خواتین کی مدد کی ہے۔
انھوں نے کہا کہ یہ اضافی فنڈنگ مائیگرنٹ اور پناہ گزین خواتین کو پرتشدد رشتے سے چھٹکارہ حاصل کرنے میں تحفظ فراہم کرنے میں مدد دے گی۔
"اس طبقے کی خواتین کیلیے سینٹر لنک اور میڈیکئیر تک رسائی نہ ہونے کے باعث حالات بہت مشکل ہوجاتے ہیں۔ لہذا، ان ادائیگیوں میں اضافے سے دورس نتائج حاصل کیے جاسکتے ہیں۔ خاص طور پر ابتدائی مراحل میں انکو محفوظ رہائیش کی تلاش اور آگے کے اقدامات اٹھانے میں مدد فراہم کی جاسکتی ہے۔"
محترمہ ماؤ کہتی ہیں کہ تارکین وطن اور پناہ گزین بہت سے لوگوں کو خاندانی اور گھریلو تشدد سے فرار سے متعلق قانونی مسائل کے بارے میں خوف کا سامنا کرنا پڑتا ہے مگر اس پائلٹ کے ذریعے انھیں قانونی مدد فراہم کی جاتی ہے۔
"اس پائلٹ کا اہم حصہ قانونی خدمات کے حوالے سے بھی ہے جو عارضی ویزا ہولڈرز کو پناہ گزینی کے لیے قانونی مدد کے وسیع نیٹ ورک سے متعارف کرواتی ہے جو آسٹریلیا بھر میں پناہ کے خواہاں افراد کی مدد کرتا ہے۔"
اگر آپ یا آپ کے ارد گرد کسی فرد کو مدد کی ضرورت ہے تو مشاورتی مدد 1800737732 اور لائف لائن 131114 پر دستیاب ہے۔