کیلاش سے کوک سٹوڈیو تک سفر

Source: SBS Pashto
وادیِ کیلاش کی دو طالبات آریانہ اعظم اور امرینہ نے کچھ عرصہ پہلے کیلاشہ زبان کا معروف لوک گیت پاریک ٹی وی کے مشہور میوزک شو میں ریکارڈ کروایا جس نے نہ صرف پاکستان میں بلکہ دنیا بھر میں دھوم مچائی۔۔ آریانہ اعظم اور امرینہ دسویں جماعت میں پڑھتی ہیں اور اُن کا کہنا ہے کہ کیلا شہ زبان اور میوزک خطرے سے دوچار ہے اور اس قسم کے گانے ریکارڈ کرنے سے ہم اپنی زبان کو محفوظ کرسکتے ہیں ۔ کیلا ش خیبر پختونخوا کے دور افتادہ اور دشوار گزار ضلاع چترال میں آباد دوہزار سال سے زیادہ پرانا قبیلہ ہے جس نے اپنی منفرد روایات اور ثقافت کوزندہ رکھا ہوا ہے۔یونسیف وادیِ کالاش کو پاکستان کا قومی ثقافتی ورثہ قرار دے چکا ہے۔ یہاں کے باشندوں کو انُ کی منفرد روایات کے علاوہ کھلی رنگت اور نیلی آنکھوں کے باعث سکندرِ آعظم اور میسوڈینیا کے شاہی خاندان کی نسل سے ملایا جاتا ہے۔آریانہ اعظم اور امرینہ کی کیلاش سے کوک سٹوڈیو تک سفر کی کہانی سنئیے خود اُن کی زبانی۔
شئیر



