اس یورو وژن طرز کے موسیقی مقابلے کے فائنل تک پہنچنے والے زیشان محمد ذیشان اقبال نے ایس بی ایس اردو کو بتایا کہ سُر اور موسیقی سے ان کا لگاو خاصا پرانا ہے۔
ذیشان کے بقول ایسے موسیقی میلے پردیس میں رہنے والے جنوبی ایشیائی باشندوں کو ایک دوسرے کے قریب لانے اور دوستیاں بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
سُر سمراٹ مقابلے کے آغاز کے دنوں کی کہانی بیان کرتے ہوئے اس کے ایک ڈائریکٹر امبوپاد ٹھاکر نے ایس بی ایس اردو کو بتایا کہ یہ مقابلہ منعقد کرنے کا خیال ایک چھوٹی سے سرگرمی سے بڑھ کر اب ایک بڑا علاقائی میلہ بن چکا ہے۔
امبوپاد کہتے ہیں کہ اس "وائس آف ایشیاء پیسیفک" کے اس مقابلے نے بہت سے نئے اور ابھرتے گلوکاروں کو ایک پلیٹ فارم مہیا کر دیا ہے۔
بوبی فلپس اس مقابلے کے ایک اور ڈائریکٹر ہیں۔
ان کے بقول مقابلے میں حصہ لینے والوں میں خاصا ٹیلنٹ موجود ہے۔
"وائس آف ایشیاء پیسیفک" کا فائنل ہفتہ 25 مئی کو سڈنی میں منعقد ہوگا۔