نیو ساؤتھ ویلز کی لیبر حکومت پارلیمنٹ میں ایک بل پیش کرنے جا رہی ہے جس کے تحت پولیس اور عدالتوں کو ایسے طرزِ عمل کے خلاف سخت کارروائی کے وسیع اختیارات ملیں گے جو نازی ازم سے جڑی علامتوں یا طرزِ اظہار کو ہوا دیتا ہے۔
اس ماہ کے اوائل میں، نیشنل سوشلسٹ نیٹ ورک کے تقریباً ساٹھ ارکان—جن میں کئی نے چہروں کو ڈھانپ رکھا تھا اور سیاہ لباس پہن رکھا تھا—نیو ساؤتھ ویلز پارلیمنٹ کے باہر جمع ہوئے۔ ان کے ہاتھ میں ایک بینر تھا جس پر لکھا تھا:
‘Abolish the Jewish Lobby’.
مقبول گیمنگ پلیٹ فارم روبو لوکس کا کہنا ہے کہ اس نے عمر کی تصدیق کا نیا نظام تین ممالک میں متعارف کر دیا ہے، جن میں آسٹریلیا بھی شامل ہے—یاد رہے کہآسٹریلیا میں وفاقی حکومت سوشل میڈیا کے استعمال کے لئے سولہ سال کی عمر کی حد نافذ کررہی ہے۔ نئے نظام کے تحت وہ صارفین جو دوسرے پلیئرز کو نجی پیغام بھیجنا چاہتے ہیں، انہیں اپنی عمر کی تصدیق کرنا ہوگی۔روبولوکس عمر پر مبنی چیٹ سسٹم بھی لا رہا ہے، تاکہ بچے، نوجوان اور بالغ صرف اپنی ہی عمر کے افراد سے گفتگو کر سکیں۔
اپوزیشن لیڈر سوسن لی نے ایک سابق لبرل سینیٹر کی تعریف کی ہے جو موجودہ ارکانِ پارلیمنٹ کے رویّے سے دل برداشتہ ہو کر پارٹی چھوڑ گئیں۔ مئی کے الیکشن تک سینیٹر رہنے والی ہولی ہیوز نے گزشتہ شب اپنے استعفے کا اعلان کیا اور کہا کہ وہ اب مس لی کی مزید حمایت نہیں کر سکتیں۔ مس ہیوز نے اپنے بعض ساتھیوں کو نااہل اور سست قرار دیا۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پارٹی اپنی بنیادی اقدار سے ہٹ چکی ہے اور اندرونی تقسیم کا شکار ہے۔سوزن لی نے مس ہولی کو دوست قرار دیا۔
ریپبلکن اکثریت والی امریکی کانگریس نے تقریباً متفقہ طور پر ایک بل منظور کیا ہے جس کے تحت ایپسٹین فائلز کو جاری کرنا لازمی ہوگا۔
مرحوم مجرم اور جنسی زیادتی کے مرتکب جیفری ایپسٹین سے متعلق محکمۂ انصاف کی یہ فائلیں طویل عرصے سے تنازع اور کشیدگی کا باعث بنی ہوئی تھیں، خصوصاً ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے ساتھ۔
مہینوں تک ان فائلوں کی ریلیز کی سخت مزاحمت کے بعد، ڈیموکریٹس اور ریپبلکنز دونوں کے مسلسل دباؤ نے مسٹر ٹرمپ کو اپنا مؤقف تبدیل کرنے پر مجبور کر دیا اور اب وہ ان کے اجراء کی حمایت کر رہے ہیں۔
یہ بل اب ڈونلڈ ٹرمپ کے دستخط کے لیے اوول آفس بھیجا جائے گا۔
ووٹنگ کے بعد ڈیموکریٹک رکنِ کانگریس رشیدہ طلیب نے خبردار کیا کہ اب بدسلوکی کرنے والوں کے لیے کوئی تحفظ باقی نہیں رہے گا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان 2018 کے دوران صحافی جمال خاشقجی کے قتل سے لاعلم تھے۔ یہ امریکی انٹیلیجنس رپورٹ کی نفی ہے جس میں معلوم ہوا تھا کہ سعودی ولی عہد نے قتل کی منظوری دی تھی۔ محمد بن سلمان نے کہا کہ استنبول کے سعودی قونصل خانے میں حاشقجی کا قتل ’بڑی غلطی‘ تھی۔
امریکی دورے کے دوران محمد بن سلمان کا کہنا تھا کہ امریکہ میں 600 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کو 10 کھرب تک بڑھایا جائے گا۔
سعودی ولی عہد نے کہا کہ ان کا ملک ابراہیم معاہدوں کا حصہ بننا چاہتا ہے۔ 2020 میں امریکی ثالثی کی بدولت بعض عرب ممالک نے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کیے تھے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ دو ریاستی حل کی جانب واضح راستہ دیکھنا چاہتے ہیں۔
انٹرنیٹ انفراسٹرکچر کی بڑی عالمی کمپنی کلاؤڈ فیئر کی سروسز میں خرابی کے باعث ایکس اور چیٹ جی پی ٹی سمیت کئی معروف ویب سائٹ متاثر ہوئی ہیں اور صارفین کے لیے اِن تک رسائی مشکل بن گئی ہے۔
· انٹرنیٹ میں خرابی کی نگرانی کرنے والی ویب سائٹ ڈاؤن ڈیٹیکٹر کا کہنا ہے کہ ہزاروں صارفین ایکس اور دیگر سروسز تک رسائی حاصل نہیں کر پا رہے۔
___
جانئے کس طرح ایس بی ایس اردو کے مرکزی صفحے کو بُک مارک کریں ہر بدھ اور جمعہ کا پورا پروگرام اس لنک پرسنئے, اردو پرگرام سننے کے دیگر طریقے, “SBS Audio”کےنام سےموجود ہماری موبائیل ایپ ایپیل (آئی فون) یااینڈرائیڈ , ڈیوائیسزپرانسٹال کیجئے۔




