مصنوئی مٹھاس، چینی یا شکر کا ماحولیات پر منفی اثرات سے کیا تعلق؟

World Health Organization Agency States Artificial Sweetener Aspartame Could Cause Cancer

NEW YORK, NEW YORK - JULY 14: In this photo illustration, food products that contain the artificial sweetener aspartame including Equal, Crystal Light, Trident, Diet Coke, and Royal Jello are displayed on July 14, 2023 in New York City. The World Health Organization classified the sugar substitute aspartame, which is used in numerous food products, as a possible carcinogen, but the group said it is safe for people to consume within the recommended daily limit. (Photo illustration by Spencer Platt/Getty Images) Credit: Spencer Platt/Getty Images

ماحولیاتی محققین شکر اس جیسی دیگر مصنوعی مٹھاس کے استعمال پر ضابطہ کاری کا مطالبہ کر رہے ہیں، کیونکہ اس کا غیر حل پزیر مواد دنیا بھر کے ماحول اور آبی ذخائر میں جمع ہو رہی ہے۔ یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی، سڈنی کی ایک نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ عام طور پر استعمال کی جانے والی شکر کا مواد تحلیل نہیں ہو رہا اور اسکت ذرات "ہمیشہ رہنے والے کیمیکل" میں تبدیل ہو رہے ہیں، جو جانوروں اور ماحولیاتی نظام کے لئےخطرناک سمجھے جا سکتے ہیں۔ بڑھتی ہوئی سائنسی تحقیق میں جم جانے والے غیر حل شدہ کمیکلز کو زہریلا مادہ اور سرطان پیدا کرنے والا عنصر قرار دیا گیا ہے، جو ماحول اور انسانی صحت دونوں پر منفی اثرات ڈال سکتا ہے۔


ماحولیاتی محققین مصنوعی مٹھاس پر زیادہ توجہ اور ممکنہ ضابطہ کاری کا مطالبہ کر رہے ہیں، کیونکہ یہ دنیا بھر کے ماحول اور پانی کے ذخائر میں جمع ہو رہی ہے۔

یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی، سڈنی کی ایک نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ عام طور پر استعمال کی جانے والی شوگر کے متبادل تحلیل نہیں ہو رہے اور "ہمیشہ رہنے والے کیمیکل" میں تبدیل ہو رہے ہیں، جو جانوروں اور ماحولیاتی نظام کے لیے پی-فاس جیسے نقصان دہ ثابت ہو سکتے ہیں۔ تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ یہ مصنوعی مٹھاس والے مادے دنیا بھر کے آبی نظام میں جمع ہو رہے ہیں۔انہیں اس طرح بنایا گیا ہے کہ یہ جسم میں مکمل طور پر جذب نہ ہوں — اور یہی وجہ ہے کہ یہ زمین یا پانی میں بھی آسانی سے ختم نہیں ہوتے۔
یہ "ہمیشہ رہنے والے کیمیکل" بن جاتے ہیں جو ارتکاز میں بڑھتے اور زہریلے اثرات پیدا کرتے ہیں۔یہ ایک بڑا مسئلہ ہے۔
کیونکہ قدرتی ماحول میں تمام جاندار ایک دوسرے سے جڑے ہوتے ہیں۔
تمام مصنوعی مٹھاس ایک جیسی نہیں ہوتیں، اور ان میں سے ایک — سوکرالوز — سب سے زیادہ خطرناک پائی گئی ہے کیونکہ یہ تحلیل نہیں ہوتی۔ یہ وہی مصنوعی مٹھاس ہے جو دنیا بھر میں سپلنڈا کے نام سے فروخت ہوتی ہے۔
سکرین اور سائکلیمٹ جیسے مصنوعی مادے نسبتاً آسانی سے پانی سے صاف کیے جا سکتے ہیں۔
یہ پہلا موقع نہیں کہ مصنوعی مٹھاس کو ماحولیاتی نقصان کی وجہ سے تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ یورپی یونین میں بھی حالیہ برسوں میں اس پر متعدد تحقیقات ہو چکی ہیں۔
ڈاکٹر شوان لی کہتی ہیں کہ یہ اندازہ لگانا فی الحال ممکن نہیں کہ ان مائیکرو زہریلے مواد کے جمع ہونے سے انسانوں پر کب اور کتنا منفی اثر پڑے گا۔
_____
جانئے کس طرح ایس بی ایس اردو کے مرکزی صفحے کو بُک مارک کریں
SBS Audio” کےنام سےموجود ہماری موبائیل ایپ ایپیل (آئی فون) یااینڈرائیڈ , ڈیوائیسزپرانسٹال کیجئے۔

شئیر
Follow SBS Urdu

Download our apps
SBS Audio
SBS On Demand

Listen to our podcasts
Independent news and stories connecting you to life in Australia and Urdu-speaking Australians.
Once you taste the flavours from Pakistan, you'll be longing for the cuisine.
Get the latest with our exclusive in-language podcasts on your favourite podcast apps.

Watch on SBS
Urdu News

Urdu News

Watch in onDemand