پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں کے تباہ کن اثرات کے زیر اثر ہے، گزشتہ 3 دنوں کے دوران صرف خیبرپختونخواہ میں 350 سے زائد افراد طوفانی بارشوں اور فلش فلڈز کے باعث اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں، اس دوران سیکڑوں مکانات تباہ ہوئے جب کہ درجنوں مویشیوں کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی گئی ہے، اُدھر کراچی میں شدید بارش نے جل تھل ایک کردیا ہے، 12 گھنٹوں کے درمیان مجموعی طور پر ہونے والے 245 ملی میٹر بارش میں شہر کی کئی سڑکیں ڈوب گئیں،

Karachi under flood - Photo supplied by Ehsan Khan
مون سون کے حالیہ سیزن کے دوران قدرتی آفات سے نمٹنے کے قومی ادارے (این ڈی ایم اے) نے بھی ملک بھرمیں مجموعی طور پر 670 افراد کے جاں بحق اور ایک ہزار سے کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔ چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک نے موجودہ صورتحال پر اپنی بریفنگ میں بتایا کہ اربن فلڈنگ کے نتیجے میں انسانی جانوں اور املاک کو نقصان پہنچا ہے، تاہم متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں تیز کر دی گئی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ شمالی علاقہ جات میں گلیشیئرز پگھلنے اور مختلف علاقوں میں کلاؤڈ برسٹ کی وجہ سے سیلابی صورت حال پیدا ہوئی، اب تک 25 ہزار سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے جبکہ سیلابی ریلوں میں لاپتہ ہونے والے افراد میں سے بیشتر کی لاشیں مل گئی ہیں۔
کراچی میں طویل انتظار کے بعد ہونے والی بارش نے میئر کراچی اور سندھ حکومت کے دعوؤں کو بھی دھو ڈالا، شہر میں گزشتہ روز ہونے والی بارش کے بعد شہر کی سڑکیں تالاب کا منظر پیش کرنے لگیں، سڑکوں پر پانی جمع ہونے سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ مسلسل بارش کے باعث کراچی میں اربن فلڈنگ کی صورت حال پیدا ہوگئی، شہر کی تقریباً ہر سڑک، شاہراہ اور گلی پانی میں ڈوب گئی، سڑکوں پر فٹ پاتھ اور گرین بیلٹ نظروں سے اوجھل ہوگئے۔ جمع پانی سے شارع فیصل، یونیورسٹی روڈ، اسٹیڈیم روڈ، راشد منہاس روڈ سمیت مختلف شاہراہوں پرشدید ٹریفک جام ہو اور مرکزی شاہراہوں پر گاڑیاں پھنس گئی، دفاتر پہنچنے والے کراچی کے شہری دفاتر میں پھنس گئے جبکہ گھروں کو روانہ ہونے والے سڑکوں پر رُل گئے۔
ایس بی ایس اردو کیلئے یہ رپورٹ پاکستان سے احسان خان نے پیش کی۔
____