اس رپورٹ سے متعلق ایک ماحولیاتی سکور کارڈ دکھاتا ہے کہ آسٹریلیا کے مزید جانور معدومیت کا سامنا کر رہے ہیں جس سے آسٹریلیا کا ماحولیاتی نظام خراب ہو رہا ہے۔
ماحولیات کی 2021 کی رپورٹ جاری کر دی گئی ہے، اور یہ ایک بھیانک تصویر پیش کررہی ہے۔ وزیر ماحولیات تانیا پلبرسیک نے اس صورتحال کو "چیلنجنگ" اور "مشکل" قرار دیا ہے۔ یاد رہے کہ یہ رپورٹ ہر پانچ سال بعد شائع ہوتی ہے۔
تازہ ترین ریلیز شدہ رپورٹ میں آسٹریلیا کے ماحول کو "خراب اور بگڑا ہوا" قرار دیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ جب سے زمین کے ماحول کو مسلسل ریکارڈ کرنا شروع کیا گیا ہے تب سے زمین کے درجہ حرارت میں 1.4 ڈگری کا اضافہ ہوا ہے۔ حیاتیاتی تنوع کو بھی ختم کر دیا گیا ہے، رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ "آسٹریلیا نے کسی بھی دوسرے براعظم سے زیادہ ممالیہ جانوروں کی نسلیں کھو دی ہیں" اور خبردار کیا ہے کہ کم از کم 19 ماحولیاتی نظام تباہی کے دہانے پر ہیں۔
رپورٹ کے مصنفین میں سے ایک، پروفیسر ایما جانسٹن کا کہنا ہے کہ پرجاتیوں کو مختلف عوامل سے خطرہ لاحق ہے ۔ ایک اندازے کے مطابق صرف 2019 اور 2020 کی بش فائر نے ہی اربوں ہیکٹر اراضی کو تباہ اور تین بلین جانوروں کو ہلاک کر دیا تھا۔ آسٹریلین کنزرویشن فاؤنڈیشن کی سی ای او کیلی او شناسی کا کہنا ہے کہ یہ رپورٹ چونکا دینے والی تو ہے لیکن حیران کن نہیں۔
رپورٹ گزشتہ دسمبر میں سابقہ حکومت کو سونپی گئی تھی جس نے اس رپورٹ کو پبلک ہونے سے روکے رکھا تھا جسکی وجہ سے اسے جاری کرنے میں تاخیر ہوئی۔
لیبر حکومت نے وعدہ کیا ہے کہ اس سال کے آخر تک 2020 میں حکومت کے حوالے کیے گئے ماحولیاتی تحفظ اور حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کے ایکٹ کے آزادانہ جائزے کا جواب دے گی۔ اسکے علاوہ حکومت اگلے سال ایکٹ کو تبدیل کرنے کے لیے بھی پرعزم ہے، جس میں 2030 تک آسٹریلیا کی 30 فیصد زمین اور سمندروں کی حفاظت بھی شامل ہے۔
کیلی او شناسی کا کہنا ہے کہ یہ ایک اچھی شروعات ہے۔
لیکن حکومت اب بھی اپنے اخراجات میں کمی کے اہداف کو پورا نہیں کر پا رہی، اور نہ ہی الیکشن کے دوران کئے گئے اپنے وعدےجن میں کوئلے اور گیس کی مزید نئی کانیں نہ کھولنا شامل ہے کو پورا کرنے کا امکان ظاہر کر رہی ہے۔
تانیا پلیبرسیک کہتی ہیں کہ وہ ان وعدوں کو نہیں توڑینگی۔ گرینز ایک مزید بلند نظر ہدف کے لیے زور دے رہی ہے، لیکن ماحولیات کی ترجمان سارہ ہینسن ینگ کا کہنا ہے کہ ان کی پارٹی لیبر کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہے۔
وائلڈ لائف ماحولیات کے ماہر پروفیسر ایون رچی کا کہنا ہے کہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ موجودہ پالیسی کام نہیں کر رہی ہے۔ حزب اختلاف کے ماحولیات کے ترجمان جوناتھن ڈونیم نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کو سیاست کے بجائے ماحولیات سے متعلق حل تلاش کرنے پر توجہ دینی چاہیے۔ اس حوالے سے ایس بی ایس نے سابق وزیر ماحولیات اور اب ڈپٹی اپوزیشن لیڈر سوسن لی سے رابطہ کیا، لیکن انہوں نے رپورٹ پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔
- اردو پروگرام ہر بدھ اور اتوار کو شام 6 بجے (آسٹریلین شرقی ٹائیم) پر نشر کیا جاتا ہے
- اردو پرگرام سننے کے طریقے
- “SBS Radio” کے نام سے موجود ہماری موبائیل ایپ انسٹال کیجئے
A
پوڈکاسٹ کو سننے کے لئے سب سے اوپر دئیے ہوئے اسپیکر آئیکون پر کلک کیجئے یا نیچے دئے اپنے پسندیدہ پوڈ کاسٹ پلیٹ فارم سے سنئے: