دیگر ممالک کی طرح آسٹریلیا میں بھی بھارتی شہریت کے ترمیمی قوانین پر احتجاج ہوا ہے۔ حالیہ دنوں میں سڈنی اور میلبورن میں ان قوانین کے خلاف احتجاجی مظاہرے ہوئے ۔ اتوار انتیس نومبر ۲۰۱۹ کو سڈنی شہر کے مرکز میں ایک بڑا احتجاجی مظاہرہ ہوا جس کے شرکا نے اس قانون کو غیر منصفانہ اور مذہبی تعصب پر مبنی قرار دیا۔
احتجاجی مظاہرے میں شریک علی خان اور صبا عابدی نے ایس بی ایس اردو سے بات کرتے ہوئے بھارتی شہریت کے ترمیمی بِل اور شہریت کے رجسٹر کے قانون کو بھارتی آئین کے خلاف اور مذہبی بنیا دوں پر تفریق قرار دیا۔
یہ شہریت قوانین مودی سرکار کی انہیں پالیسیسیوں کا تسلسل ہے جس کا مقصد مذہبی بنیادوں پر ملک کو تقسیم کرنا اور بھارت کی سیکیولرحیثیت ختم کرنا ہے
سڈنی کے مرکز مارٹین پلیس پر اتوار ۲۹ نومبر ۲۰۱۹ کو ہونے والےاحتجاجی مظاہرے کی تصویری جھلکیاں جس میں کئی سو مظاہرین نے شرکت کی



Source: Supplied

Source: Supplied

Source: Supplied

Source: Supplied

Source: Supplied

Source: Supplied
سڈنی کے مرکز مارٹین پلیس میں احتجاجی مظاہرے کے مقررین
Jasbir Mustapha , Lee Rhiannon- ٖFormer Greens Senator, Niyaz Cannoth, Ali Khan, Hassan Qureshi, Mohd Moidin, Suresh Vallath, Nandita Suneja, Manoj Sheoran, Abbas Raza Alvi, Ashwin Thomas, Anie Kandya, Kanan Gopinath-Karnataka shared his views via phone about his resignation from IAS post after the abrogation of Article 370).
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے اس تاثر کی نفی کی کہ شہریت بل کوامتیازی سلوک کے لئے استعمال کیا جا ئیگا





